اترپردیش: برقعہ پہننے والی طالبات کے داخلے پر پابندی

اترپردیش: برقعہ پہننے والی طالبات کے داخلے پر پابندی

بھارتی ریاست اترپردیش کے ایک معروف سرکاری کالج میں برقعہ پہننے والی طالبات کو کالج میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
بھارتی ویب سائٹ ’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر فیروز آباد کے ’ایس آر کے‘ کالج میں طالبات کو برقعہ پہن کر کالج کے اندر جانے سے روک دیا گیا۔
اس حوالے سے ایس آر کے کالج کے پرنسپل ’پربھاسکررائے‘ کا کہنا ہے کہ کالج کے پرانے ضابطے پر عمل درآمد کیا جارہا ہے جس کے مطابق طالبات یونیفارم میں ہوں اور ان کے پاس آئی ڈی کارڈز موجود ہوں جبکہ برقعہ یونیفارم کا حصہ نہیں ہے۔ اس لیے طالبات کو برقعہ پہن کر کالج میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ایس آر کے کالج میں برقعے پر پابندی چند روز قبل لگائی گئی تھی جس کے بعد کالج کے خلاف ایک بہت بڑا تنازع کھڑا ہوگیا تھا۔ اس کے بعد کالج انتظامیہ کا اپنے موقف میں کہنا تھا کہ انہوں نے کوئی نیا آڈر جاری نہیں کیا بلکہ یہ اُن کا 7 سال پرانہ ’ڈریس کوڈ‘ ہے۔
کالج کے پرنسپل پربھاسکر رائے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے کالج کے اندر آنے سے صرف اُن طالبات کو روکنے کا کہا ہے جو کالج یونیفارم میں نہیں ہوں گی یا جن کے پاس اُن کے آئی ڈی کارڈز نہیں ہوں گے، اس کے علاوہ تمام طالبات کو کالج میں آنے کی اجازت ہے۔
برقعے کے حوالے سے اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کے برقعہ پہن کر کالج آنے پر پابندی عائد نہیں کی گئی ہے بلکہ اُنہیں رنگ برنگے برقعوں کے پہننے سے روکا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالج کے اندر برقعے کا رنگ صرف ’گرے‘ ہو، اگر طالبات کسی اور رنگ کے برقعے میں کالج آتی ہیں تو اُن کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
برقعے کا رنگ گرےرکھنے کی وجہ بتاتے ہوئے پرنسپل نے کہا کہ کیونکہ کالج کی طالبات کا یونیفارم بھی گرے رنگ کا کرتا اور سفید پاجامہ ہے، اس لیے انہوں نے برقعے کے لیے بھی گرے رنگ کا انتخاب کیا ہے۔
اس کے علاوہ پربھاسکر رائے نے کہا کہ انہوں نے طالبات کے لیے ایک اور سہولت بھی رکھی ہے کہ اگر وہ کسی اور رنگ کا برقعہ پہن کر کالج آنا چاہتی ہیں تو آسکتی ہیں لیکن انہیں وہ برقعہ پہن کر کلاس روم میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی، بلکہ کالج میں داخلے ہوتے ہی انہیں چینجنگ روم میں برقعہ اُتار کر کلاس میں آنا ہوگا۔
واضح رہے کہ فیروز آباد کا ’ایس آر کے‘ کالج بھارت کے بہترین کالجوں میں شمار ہوتا ہے، جو کہ تقریباً 100 سال پرانا ہے۔ اس کالج میں دو ہزار کے قریب طلباء زیر تعلیم ہیں جن میں سے 20 فیصد مسلم برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں