شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید:

رمضان کا عشرہ اخیر تزکیہ نفس کا سنہرا موقع ہے

رمضان کا عشرہ اخیر تزکیہ نفس کا سنہرا موقع ہے

خطیب اہل سنت زاہدان نے چوبیس مئی دوہزار انیس کے خطبہ جمعہ میں رمضان کے عشرہ اخیر کو اللہ تعالی تک پہنچنے اور اصلاحِ نفس کا سنہرا موقع یاد کرتے ہوئے حاضرین کو ’تلاوت قرآن‘، ’دعا و استغفار‘، ’صدقات و خیرات‘، ’اعتکاف‘ اور شب قدر میں عبادت کرنے کی نصیحت کی۔
سنی آن لائن نے مولانا عبدالحمید کی آفیشل ویب سائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی، مولانا نے زاہدان میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے کہا: وقت کے اعتبار سے ہمیں بہترین موقع نصیب ہوچکاہے۔ رمضان کا عشرہ اخیر اصلاحِ نفس، تزکیہ اور اللہ تک پہنچنے کا بہترین موقع ہے۔ اسی عشرے میں ’شبِ قدر‘ واقع ہے جس میں قرآن پاک نازل ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: نبی کریم ﷺ رمضان المبارک کے عشرہ اخیر میں گھر چھوڑ کر پوری یکسوئی کے ساتھ مسجد میں اعتکاف کے لیے تشریف لے جاتے اور اپنے خالق کی عبادت میں مشغول رہتے۔ آپﷺ امت کی نجات کے لیے بلکہ پوری انسانیت کی نجات و کامیابی کے لیے غوروفکر فرماتے تھے۔
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے کہا: نبی اکرم ﷺ کی پوری زندگی مجاہدہ و محنت، خیرخواہی، خلق خدا پر شفقت و ترحم اورانسانیت کی نجات کے لیے منصوبہ بندی میں گزری۔ لیکن رمضان اور خاص کر اس کا عشرہ اخیر پہنچتا، آپﷺ ہمہ تن عبادت میں مشغول رہتے اور راتوں کو جاگتے اور اہل خانہ کو بھی جگاتے تھے۔ اللہ تعالی کے نیک بندے وقت اور مواقع سے فائدہ اٹھاتے اور ایسے مواقع کو ڈھونڈتے اور اپنے لیے توشہ تیار کرتے تھے۔ ہمیں بھی اپنی اصلاحِ نفس، اخلاق اور عقائد کی اصلاح کے لیے جد و جہد کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: رمضان المبارک کا آخری عشرہ جہنم سے رہائی اور اعتکاف کا عشرہ ہے۔ نبی اکرم ﷺ کی حیات طیبہ میں مسجد النبی میں ایک خاص فضا قائم تھی؛ وہاں ذکر و دعا، عبادت و فکر اور اللہ کے دربار میں گڑگڑاکر دعا کرنے کی فضا غالب تھی۔ خاص کر رمضان کے آخری عشرہ میں استغفاراور اللہ تعالی سے معافی مانگنے کی عادت تھی۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: رمضان کے آخری عشرہ میں جتنا ہوسکے اپنے معمول کے کاموں میں کمی لائیں اور انہیں رمضان کے بعد کے لیے چھوڑدیں۔ اب نماز تراویح اور ذکر میں لگ جائیں۔ زیادہ سے زیادہ تلاوت قرآن کا اہتمام کریں جو اس ماہ اور شب قدر سے تعلق رکھتاہے۔
خطیب اہل سنت نے حاضرین کو نصیحت کرتے ہوئے کہا: اپنا وقت فضول کاموں اور باتوں میں ضائع کرنے سے بچیں اور نیک کاموں میں مصروف ہوجائیں۔ اگر کوئی رمضان میں اپنی اصلاح کی کوشش کرے، اس کے اثرات اگلے سال کے رمضان تک باقی رہیں گے۔ سابقہ حالات کو پیچھے چھوڑکر مزید مجاہدہ اور عبادت کا اہتمام کریں۔ ان شاء اللہ اس کی خاص رحمتیں اور برکتیں ہم پر نازل ہوجائیں گی۔
انہوں نے کہا: جو شخص شبِ قدر پر توجہ نہیں دیتا، شبِ قدر اور رمضان اپنی تمام برکتوں اور خیرات کے ساتھ ختم ہوجائیں گے اور وہ محروم رہ جائے گا۔ اس شخص سے بڑھ کر کوئی محروم نہیں ہوسکتا جو شبِ قدر کے فیض اور برکات سے محروم رہ جاتاہے۔
شبِ قدر کے فضائل سے محروم کردینے والے اعمال پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: تکبر، نفرت، دشمنی، کنجوسی اور غفلت جیسی برائیوں سے اپنے دلوں کو دور رکھیں؛ یہ ایسی چیزیں ہیں جو انسان کو رمضان اور شبِ قدر کے فضائل و برکات سے محروم کردیتی ہیں۔ لوگوں کو معاف کریں تاکہ تمہیں کوئی معاف کرے۔ اختلافات و دوریوں کو ختم کریں؛ اختلافات کا نقصان دین و ایمان کے لیے ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں