مولانا عبدالحمید 32ویں بین الاقوامی اتحاد کانفرنس میں:

مسلم ممالک اپنی لسانی و مسلکی اقلیتوں کو تسلیم کریں

مسلم ممالک اپنی لسانی و مسلکی اقلیتوں کو تسلیم کریں

تہران (سنی آن لائن) اہل سنت ایران کی ممتاز دینی و سماجی شخصیت نے 32ویں بین الاقوامی اتحاد کانفرنس کی افتتاحی نشست میں خطاب کرتے ہوئے مسلم حکام کو دعوت دی اپنی اقلیتوں کو تسلیم کرکے انہیں ان کے جائز حقوق دلوائیں۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید کی آفیشل ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، خطیب اہل سنت نے تہران میں مسلم سربراہان ہال میں سینکڑوں علمائے کرام، دانشور حضرات و خواتین اور بعض مسلم حکام کے سامنے خطاب کرتے ہوئے کہا: موجودہ حالات میں عالم اسلام کو ’فرقہ واریت‘، ’اختلافات‘، ’انتہاپسندی‘، ’چپقلش‘، ’دھمکی‘ اور ’احساس کمتری‘ جیسے مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: افسوس کی بات ہے کہ ایسے مسائل کی جڑ تک پہنچنے کی کوشش نہیں کی جارہی ہے۔ بہت سارے مسلم ممالک مثلا شام، یمن اور عراق جو کسی دور میں آباد و پرسکون تھے، اب خانہ جنگی اور بھوک نے سب کا جینا حرام کردیاہے۔ کوئی ان مسائل کی حقیقی علل جاننے کی زحمت نہیں کرتا اور صرف نتائج کے خلاف مزاحمت ہوتی ہے۔
صدر شورائے مدارس اہل سنت سیستان بلوچستان نے کہا: ہم مسلمانوں کے پاس قرآن پاک، نبی کریم ﷺ اور اسلام جیسی عظیم نعمتیں اور اثاثے ہیں، اس کے باجود ہم کیوں مسائل و بحرانوں سے دوچار ہوں؟
مولانا عبدالحمید نے مزید کہا: اصل بات یہ ہے کہ ہم مسلمان قرآن و سنت سے دور ہیں۔ بہت سارے مسلمان اسلام و قرآن پر فخر کرتے ہیں، لیکن عمل نہیں کرتے ہیں۔ نفاذِ عدل اور اتحاد جیسے فرائض پر توجہ نہیں دی جاتی ہے۔ مسلم دانشوروں اور علمائے کرام کو چاہیے اس حوالے سے سوچیں اور کوئی تدبیر کریں۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: مسلم ممالک کو چاہیے شیعہ و سنی کی مذہبی آزادیوں میں کوئی فرق نہ رکھیں اور سب کے حقوق کا خیال رکھیں۔ ایران، ترکی اور سعودی عرب جیسے بااثر ممالک کو چاہیے ایک دوسرے کے ساتھ رہیں ٹکڑاو سے گریز کریں۔
انہوں نے آخر میں نعرے لگانے کے بجائے عمل کرنے پر زور دیا اور تمام حکام کو پیغام دیا اپنی لسانی و مسلکی اقلیتوں کے حقوق کو تسلیم کریں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں