کمبوڈیا میں لاکھوں مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث کمیونسٹ رہنماؤں پر جرم ثابت

کمبوڈیا میں لاکھوں مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث کمیونسٹ رہنماؤں پر جرم ثابت

اقوام متحدہ کی جنگی جرائم سے متعلق عدالت نے کھیمر راج کے دوران لاکھوں لوگوں کے قتل عام میں کمیونسٹ رہنماؤں نیون چیا اور کھیئو سیمفن کو مجرم قرار دے دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنگی جرائم سے متعلق ٹریبونل نے کمبوڈیا میں 1975 سے 1979 کے دوران 10 لاکھ 70 ہزار افراد کی نسل کشی کا مجرم کمیونسٹ رہنماؤں 92 سالہ نیون چیا اور 87 سالہ سیمفن کو قرار دے دیا ہے۔ دونوں رہنماؤں کے خلاف سماعت جنیوا کنونشن کے تحت انسانیت سوز جنگی جرائم پر ہوئی۔
عدالتی ٹریبونل کا اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ کمیونسٹ پارٹی آف کمبوڈیا کے رہنماؤں اور اس وقت کی کھمیراج کے وزیراعظم پال پوٹ، ڈپٹی وزیراعظم نیون چیا اور صدر سیفمن مسلمان اقلیتی گروہ چیم مسلم، ویت نام کے لسانی اور دیگر نسلی گروہ کے قتل عام میں ملوث پائے گئے ہیں۔
تینوں رہنماؤں میں سے سابق وزیراعظم پال پوٹ 1998 میں 72 سال کی عمر میں انتقال کرچکے ہیں جب کہ نیون چیا اور سیفمن کو 2014 میں جنگی جرائم، قتل عام اور شہریوں کو لاپتہ کیے جانے پر عمر قید سزا سنائی جا چکی ہے اور وہ کمبوڈیا کے دارالحکومت میں سزا کاٹ رہے ہیں۔
کمبوڈیا میں کھمیراج کی ابتدا پال پوٹ نے کی جن کی سربراہی میں فرانس سے تعلیم یافتہ چند کمیونسٹ دماغوں نے کمیونسٹ پارٹی آف کمبوڈیا کی داغ بیل ڈالی تاکہ ایک خود مختار زرعی معاشرے کی بنیاد رکھی جائے۔ یہ افراد 1974 میں اقتدار میں آگئے اور اپنے مقصد کے راستے میں آنے والے ہر اقلیتی گروہ، دانشوروں، مخالف رہنماؤں اور لکھاریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ عدالتی فیصلے کے وقت متاثرین کے لواحقین سے بھری پڑی تھی اور رقت آمیز مناظر دیکھے گئے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں