مولانا عبدالحمید کا خاشقجی کے قتل پر ردعمل:

جمال خاشقجی کے قاتلوں کو سزا دی جائے

جمال خاشقجی کے قاتلوں کو سزا دی جائے

زاہدان (سنی آن لائن) شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے دونومبر دوہزار اٹھارہ کے بیان میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومتوں کو مشورہ دیا اپنے مخالفین سے بات چیت کریں۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے زاہدانی نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: سعودی عرب کے معروف صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا اور سعودی حکومت کو اس واقعے سے شدید نقصان پہنچا۔
انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا: سعودی حکومت کو چاہیے سنجیدگی سے اس مسئلے کی پیروی کریں اور اس قتل میں ملوث تمام افراد کو عدالت کے سپرد کرکے انہیں سزا دلوائیں تاکہ دنیا کے لوگوں کو تسلی ہوجائے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے دیگر ملکوں میں ایسے مشابہ واقعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: افسوس سے کہنا پڑتاہے کہ بعض ملکوں میں یہ پالیسی پائی جاتی ہے کہ حکومتیں اور ریاستیں اپنے مخالفین کو کسی نہ کسی صورت میں ختم کرنا چاہتی ہیں؛ مخالفین سے ٹکرانے کا یہ سب سے برا طریقہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا: سب سے بہترین طریقہ مخالفین اور ناقدین سے بات چیت اور مذاکرات کرنا ہے۔ ہمارے خیال میں مذاکرات اور بات چیت کا فائدہ یہ ہے کہ دنیا میں اختلافات کم ہوجاتے ہیں اور مخالفین کی مخالفت میں اصلاح و تبدیلی آجاتی ہے۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے کہا: اگر دنیاوالے بات چیت اور مذاکرات کی جانب آئیں اور میانہ روی کی راہ پر چل پڑیں، شاید تمام مشکلات پوری طرح حل نہ ہوجائیں، لیکن بڑی حد تک مسائل قابو میں آئیں گے اور ان سے نمٹنا آسان ہوجائے گا۔
ممتاز عالم دین نے انصاف کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے کہا: دنیا میں پائیدار امن، دوستی اور اتحاد قائم کرنے کا بہترین راستہ نفاذ عدل اور انصاف کی فراہمی ہے۔ نفاذِ عدل سے سماج میں انفرادی اور اجتماعی سکون حاصل ہوجاتاہے۔ قیام امن اور اتحادکے لیے نفاذ عدل سے بہتر کوئی نسخہ تجویز نہیں ہوسکتا۔
مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے ایک حصے میں چار نومبر سے ایران پر عائد نئی معاشی پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایسی پابندیوں کو ’ظالمانہ‘ قرار دیا۔
انہوں نے ملک کے معاشی مسائل کے حل کے لیے عوام سے دعا کی اپیل کی اور حکام کو ’فوری اور جامع حل‘ پیش کرنے کا مشورہ دیا۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں