نیدرلینڈز: ’دھمکیوں اور خطرات‘ کے سبب پیغمبرِ اسلام کے خاکوں کا مقابلہ منسوخ

نیدرلینڈز: ’دھمکیوں اور خطرات‘ کے سبب پیغمبرِ اسلام کے خاکوں کا مقابلہ منسوخ

نیدرلینڈز میں انتہائی دائیں بازو کے قانون ساز گیرٹ وائلڈر نے قتل کی دھمکیوں اور دوسروں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کے سبب پیغمبر اسلام کے خاکوں کا مقابلہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
گریٹ وائلڈر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’اسلامی تشدد کے خطرات کے سبب میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب کارٹون بنانے کا مقابلہ نہیں ہو گا۔‘
پیغبرِ اسلام کے خاکے بنانے کا یہ مقابلہ رواں سال نومبر میں نیدر لینڈ کی پارلیمان میں گریٹ وائلڈر کی سیاسی جماعت کے دفتر میں منعقد ہونا تھا۔
خاکوں کا مقابلے کے انعقاد کے اعلان کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر میں شدید احتجاج کیا گیا تھا اور مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان کا اس سلسلے میں لاہور سے اسلام آباد کی جانب احتجاجی لانگ مارچ شروع کیا تھا۔
مقابلہ منسوخ کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی کی جانب سے ان کی جماعت کے لانگ مارچ ختم کرنے کی بھی ٹویٹ کی گئی۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقابلے کی منسوخی کو ’اخلاقی فتح‘ قرار دیا ہے اور انھوں نے کہا کہ اُمتِ مسلمہ کے تعاون سے وہ اس معاملے پر او آئی سی اور اقوام متحدہ میں بھرپور آواز اُٹھائیں گے۔
نیدر لینڈز کے قانون ساز گریٹ وائلڈر نے جمعرات کو رات دیر گئے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ ’اسلامی تشدد کے خطرات کے سبب اب کارٹون بنانے کا مقابلہ نہیں ہو گا۔‘
وائلڈر کا کہنا ہے کہ وہ رواں سال نومبر میں ہونے والے اس مقابلے کے ذریعے دوسروں کو بھی خطرات سے دوچار نہیں کرنا چاہتے ہیں۔
اسلام مخالف رجحانات رکھنے والے نیدر لینڈ کے قانون ساز کو اپنے نظریات کے سبب قتل کی دھمکیاں ملی ہیں اور انھیں خصوصی حفاظتی تحویل میں رہنا پڑتا ہے۔ پیغبرِ اسلام کے خاکے بنانے کا یہ مقابلہ ہالینڈ کی پارلیمان میں منعقد ہونا تھا۔

تحریک لبیک کا احتجاج ختم
پاکستان وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےجمعرات کو رات دیر گئے مذہبی سیاسی جماعت تحریکِ لیبک کے وفد سے ملاقات کی جس کے بعد میڈیا سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں پر تحریک لبیک نے اپنا احتجاج بھرپور طریقے ریکارڈ کروایا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایسے واقعات انتہا پسندی کو فروغ دیتے ہیں اور امتِ مسلمہ کے جذبات مجروع ہوتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے تحریک لیبک سے اپنا احتجاج ختم کرنے کی درخواست کی تھی جس کے بعد لاہور سے شروع ہونا والا احتجاجی لانگ مارچ ختم کر دیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے مسلمان ممالک کی تنظیم او آئی سی اور مسلمان ممالک کے وزارئے خارجہ کو متفقہ حکمتِ عملی بنانے کے لیے خطوط لکھے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی کے ذریعے اس پر امتِ مسلملہ کی متفقہ موقف سے دنیا کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔

وزیراعظم پاکستان کا پیغام
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نیدرلینڈ میں گستاخانہ خاکوں کا معاملہ ہر مسلمان کا مسئلہ ہے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں انھوں نے کہا کہ مغرب کے لوگوں کو ہمارے جذبات کا احساس اور ادراک نہیں ہے اور مسلمانوں کو یک زبان ہو کر اپنا موقف مغرب کو سمجھانا ہو گا۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’یہ کوئی ایک مسلمان یا چند مسلمانوں کا مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے، ہر مسلمان دنیا میں جہاں بھی وہ بستا ہے یہ اس کا مسئلہ ہے۔`
انھوں نے کہا کہ جب بھی پیغبر اسلام کی شان کی گستاخی کی جائے سارے مسلمانوں کو تکلیف ہوتی ہے۔
عمران خان نے کہ کہا اس میں ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ ’ہم نے مغرب کو اپنے دین کے بارے میں نہیں سمجھایا، جس طرح وہ اپنے دین کو دیکھتے ہیں وہ بالکل مختلف ہے جس طرح ہم اپنے دین کو دیکھتے ہیں۔`
’ہم صرف تب سمجھا سکیں گے جب صرف ایک مسلمان ملک بات نہ کرے یا ایک مسلمان ملک ایک سفیر کو بلا کر اپنا احتجاج نہ کرے۔ ساری مسلم دنیا کو او آئی سی کے پلیٹ فارم پر اقوام متحدہ میں بتائے کہ ہمیں کتنی تکلیف پہنچتی ہے جب بار بار ہمارے نبی کی شان میں گستاخی کی جاتی ہے۔`
عمران خان نے مزید کہا کہ انھوں نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو ہدایات جاری کی ہیں اور انھوں نے او آئی سی کی کئی رکن ممالک کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے جو اقوام متحدہ میں ملاقاتیں کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ تمام ممالک مل کر مغربی دنیا کو سمجھائیں گے اور بھرپور احتجاج بھی کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صرف چند لوگ اسلام کو بدنام کرنے کے لیے فتنہ کرتے ہیں اور انھیں یہ بات سمجھانا ہوگی کہ دنیا کے سوا ارب لوگوں کو اس طرح تکلیف نہیں پہنچائی جا سکتی۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں