غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملے میں دو نو عمر فلسطینی شہید ، 12 زخمی

غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملے میں دو نو عمر فلسطینی شہید ، 12 زخمی

غزہ شہر پر اسرائیل کے فضائی حملے میں دو فلسطینی نو عمر شہید اور بارہ زخمی ہوگئے ہیں ۔ فلسطینی وزارت صحت نے ان کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔
صہیونی فوج نے یہ فضائی حملہ مبینہ طور پر غزہ سے اسرائیلی قصبوں اور دیہات پر راکٹ حملوں کے جواب میں کیا ہے۔فلسطینی تنظیموں نے ہفتے کے روز اسرائیل کے سرحدی دیہات اور قصبوں کی جانب بیسیوں راکٹ برسائے ہیں ۔
قبل ازیں برطانوی خبررساں ایجنسی رائیٹرز نے یہ اطلاع دی تھی کہ غزہ کی پٹی سے عسقلان کی جانب راکٹ آنے کا انتباہ جاری کیا گیا تھا لیکن یہ واضح نہیں ہوا کہ آیا اس اسرائیلی شہر پر کوئی راکٹ گرا بھی ہے یا نہیں ۔
ایک اور اسرائیلی قصبے پر فلسطینیوں کے راکٹ حملے میں دو افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے آج غزہ کی پٹی میں مزاحمتی تنظیموں کے متعدد اہداف کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا ہے جبکہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے بھی اسرائیل کے سرحدی دیہات کی جانب راکٹ اور مارٹر گولے فائر کیے ہیں ۔
ایک عینی شاہد نے رائیٹرز کو بتایا ہے کہ غزہ کی سرحد کے نزدیک واقع اسرائیلی قصبے سدیروت میں راکٹ گرنے سے دو عورتیں زخمی ہوگئی ہیں۔مغربی خبررساں ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ اگر عسقلان کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو یہ اس بات کی علامت ہوگی کہ فلسطینی مزاحمت کار اسرائیل کے اندر تک پہنچنے اور اہداف کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

غزہ کشیدگی کے بعد مصری ثالثی سے فلسطینی تنظیموں اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران جھڑپوں کے بعد فریقین مصر کی ثالثی کے تحت جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں۔
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد نے غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی تصدیق کی ہے۔ اسلامی جہاد کا کہناہے کہ فریقین میں جنگ بندی مصر کی کوششوں سے عمل میں آئی ہے۔
اسلامی جہاد کے ترجمان داؤد شہاب نے بتایا کہ ہفتے کے روز مصری حکام کے ساتھ مسلسل رابطوں کے بعد غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج اور مزاحمت کاروں کے درمیان کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ مصر نے سنہ 2014ء کے جنگ بندی معاہدے کو فعال رکھنے کے لیے دونوں فریقوں پر دباؤ ڈالا۔ نیز معاہدے میں علاقائی اور عالمی قوتوں نے بھی اپنا کردار ادا کیا ہے۔
مصری رکن پارلیمنٹ محمد حمزہ نے ’الحدث‘ نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے لیے مصر کی تجاویز قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فریقین میں جنگ بندی پر عمل درآمد چند گھنٹوں کے اندر اندر شروع ہو جائے گا۔
درایں اثناء اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے بھی ایک بیان میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی خبروں کی تصدیق کی ہے۔
خیال رہے کہ ہفتے کے روز اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر کئی مقامات پر شدید بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں دو بچے شہید اور ایک درجن شہری زخمی ہوگئے تھے۔ فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے اسرائیلی بمباری کے جواب میں راکٹوں سے حملے کیے گئے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں