سوال… کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی کو خون کی ڈرپ لگی ہو، یا پیشاب کی تھیلی نلکی کے ذریعے لگائی گئی ہو تو وہ نماز کیسے پڑھے گا؟ جماعت میں شرکت کرنا اس کے لیے جائز ہے یا نہیں؟
جواب… واضح رہے کہ جس آدمی کو خون کی ڈرپ لگی ہے اگر ڈرپ کے ختم ہونے کے بعد اس کو اتنا وقت ملتا ہے کہ وضو کرکے نماز پڑھے تو اس صورت میں ڈرپ کے ساتھ نماز نہیں ہوگی، کیوں کہ وہ حامل ِ نجاست ہے اور ڈرپ کا وقت سے پہلے ختم ہونے کی صورت میں معذوربھی نہیں ہے، لیکن اگر ڈرپ اتنے وقت میں ختم نہ ہو جس میں وہ وضو کرکے نماز پڑھ سکے تو وہ معذور شمار ہو گا، ڈرپ لگنے کی حالت میں وضو کرکے نماز پڑھ سکتا ہے، البتہ اگر مریض کی حالت زیادہ خراب نہ ہو تو ڈرپ نکال کر نماز پڑھنے کے بعد دوبارہ لگالے۔
اسی طرح جس کو پیشاب کی تھیلی نلکی کے ذریعے لگائی گئی ہے تو وہ بھی معذور ہے، کیوں کہ وہ اپنے پیشاب کے روکنے پر قادر نہیں ہے، چناں چہ اس کے بارے میں حکم یہ ہے کہ وہ ہر نماز کے وقت وضو کرکے نماز پڑھے۔
باقی رہی بات جماعت میں شرکت کرنے کی، تو چوں کہ دونوں مذکورہ شخص حامل ِ نجاست ہیں لہٰذا نجاست کی حالت میں مسجد کی جماعت میں شرکت کرنا ان کے لیے درست نہیں۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
آپ کی رائے