سترہ ایرانی بلوچ ماہی گیروں کی رہائی کے بعد؛

مولانا عبدالحمید: ریاست بنط لینڈ کے صدر کا شکریہ ادا کرتاہوں

مولانا عبدالحمید: ریاست بنط لینڈ کے صدر کا شکریہ ادا کرتاہوں

اہل سنت ایران کی بااثر شخصیت نے صومالیہ کی ریاست بنط لینڈ کے صدر عبدالولی محمد علی گاس کو خط لکھتے ہوئے موصوف سمیت تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے سترہ بلوچ ماہی گیروں کی رہائی میں کردار اد ا کیا۔
خطیب اہل سنت زاہدان کی ویب سائٹ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق، مولانا عبدالحمید نے اپنے خط میں ایرانی شہر بندرعباس کی جیل سے صومالی شہریوں کے ایک گروہ کی رہائی کو ایرانی حکام کی ’بلند نگاہ‘ اور بوساسو جیل سے سترہ ایرانی بلوچ ماہی گیروں کی رہائی کو صومالی حکام کی ’اعلی ظرفی‘ کی علامت قرار دی۔
اس خط کے ایک حصے میں آیاہے: قیدیوں کی معافی اور رہائی کے حوالے سے ہمارے عوام کی درخواست پر آپ کی توجہ اور اس کے احترام نے عوام اور خیرخواہوں میں انتہائی اچھا تاثر چھوڑاہے اور بنط لینڈ کی ریاستی حکومت کا اچھا امیج ذہنوں میں بیٹھ چکاہے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے مذکورہ ماہی گیروں کی رہائی میں اپنے کردار کو ’فضل الہی‘ یاد کرتے ہوئے کہا ہے: یہ محض اللہ کا فضل وکرم تھا کہ اس ذات پاک نے ہمیں ان قیدیوں کی رہائی میں واسطہ اور ذریعہ بنادیا۔ ان شاء اللہ ماہی گیروں اور ان کے اعزہ و اقارب کی نیک دعائیں ہماری دنیا و آخرت آباد کریں گی۔

یادرہے اکتوبر دوہزار سترہ میں صومالیہ کی ریاستی پولیس نے سترہ ایرانی بلوچ ماہی گیروں کو غیرقانونی طورپر سرحد پارکرنے کے الزام میں گرفتار کیا جنہیں بعد میں بوساسو کی ایک مقامی عدالت نے دو سال قید اور فی کس پندرہ سو ڈالر جرمانہ کی سزا سنائی۔ شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید کی ثالثی اور سفارش پر ضلع کنارک سے تعلق رکھنے والے ماہی گیروں کو قید اور مالی جرمانہ سے معاف کیا گیا اور وہ اکیس جون کو بعافیت ملک واپس ہوگئے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں