احکام شریعت پر عمل کرنے سے بندہ زندگی کے چیلنجوں سے نجات پاتاہے

احکام شریعت پر عمل کرنے سے بندہ زندگی کے چیلنجوں سے نجات پاتاہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے گیارہ مئی دوہزار اٹھارہ کے خطبہ جمعہ میں انسان کے سامنے موجود چیلنجوں کا تذکرہ کرتے ہوئے نماز، روزہ، زکات، حج، تلاوت قرآن، ذکر وفکر، گناہ چھوڑنا اور شریعت پر عمل کرنے کو اصلاح نفس اور چیلنجوں سے نجات کے لیے موثر قرار دیا۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے سورت الشمس کی آیات: «قَدْ أَفْلَحَ مَنْ زَكَّاهَا*وَقَدْ خَابَ مَنْ دَسَّاهَا» [شمس:9-10] کی تلاوت کرتے ہوئے کہا: ہر انسان کی زندگی میں ایک بہت بڑا چیلنج ’نفس امارہ‘ کی صورت میں آتاہے۔ نفس امارہ انسان کو بار بار گناہوں اور معاصی کی طرف بلاتاہے۔
انہوں نے شیطان کو دوسرا بڑا چیلنج یاد کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالی نے شیطان کو کھلا دشمن یاد کیا ہے؛ اس کی دشمنی و عداوت کھلی اور آشکار ہے۔ جنی اور انسی شیطان ہمارے دشمن ہیں؛ یہ شیاطین گناہ کو معمولی اور چھوٹا دکھاتے ہیں۔ حب دنیا بھی انسان کے سامنے ایک بڑا چیلنج ہے۔
بات آگے بڑھاتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: تمام چیلنجوں سے نجات کا واحد راستہ ’اصلاح نفس‘ ہی ہے۔ انسان کی کامیابی کا راز مذکورہ چیلنجوں سے بعافیت گزرناہے، شیطانی وساوس اور نفس کی خواہشات سے گریز کرنا اور حب جاہ و مال سے دوری کرنے میں ہے۔ اصلاح نفس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اللہ تعالی سورت الشمس میں متعدد الفاظ قسم کو یکے بعد دیگری تذکرہ فرماتاہے اور پھر ارشاد فرماتاہے کہ انسان خسارے میں ہے اگر اپنے نفس کو گناہوں سے ملوث کرے۔ اللہ تعالی چاہتاہے بندہ کی اصلاح ہوجائے اور اسی صورت میں قرب الہی اور تقوی حاصل ہوگا۔ اسلامی شریعت کے احکام پر عمل کرنے سے بندہ پاک ہوکر رذائل سے نجات پاتاہے۔
شیخ الحدیث و صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: جس طرح جسمانی بیماری جسم کے لیے خطرناک ہیں، اسی طرح روحانی امراض باطن کے لیے نقصان دہ اور خطرناک ہیں۔جسمانی اور روحانی امراض دونوں کا علاج دائمی نسخہ اور محنت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا: نماز، زکات اور روزہ نفس انسانی کی اصلاح میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ نماز کی برکت سے تکبر جیسی برائیوں سے نجات حاصل ہوتی ہے۔ بشرطیکہ نماز بھی حقیقی نماز ہو اور نماز کے لیے اٹھ کر بندہ کی توجہ محض اللہ کی طرف ہو۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: زکات کی ادائیگی سے حب مال اور لالچ کی بیماری کا علاج ہوتاہے۔ اللہ کی راہ میں خرچ کرنا بہت ساری بیماریوں اور اخلاقی برائیوں سے نجات کے لیے موثر ہیں۔ لہذا ہر شخص اپنی حد تک صدقہ دیا کرے ، صدقہ کم بھی ہو، پھر بھی تزکیہ اور اصلاح نفس میں موثر ہے۔ آپ صحابہ کرام سے زیادہ غریب نہیں ہیں جنہوں نے محنت مزدوری کرکے اللہ کی راہ میں خرچ کیا۔
ممتاز عالم دین نے رمضان کی آمد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: رمضان کا استقبال کریں جو گناہوں کو مٹانے کے لیے آرہاہے۔ روزے کے تقاضوں کو پورا کریں تاکہ اصلاح نفس حاصل ہوجائے۔ نفلی اور فرضی روزے دونوں اصلاح معاشرے میں موثر کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ تمام احکام کی فرضیت نفس انسان کی اصلاح کے لیے ہیں۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ذکر، تلاوت قرآن، حج اور دیگر عبادات کو اللہ کی نعمتیں یاد کیں جو بندے کی اصلاح و تزکیہ کے لیے انتہائی موثر ہیں۔
گناہوں کے منفی آثار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: نفس کو لگام لگائیں اور کان، آنکھ، زبان سمیت پورے جسم کو گناہوں سے بچائیں۔ گناہ بہت خطرناک ہے جو انسان کو ناپاک بناتاہے اور روحانی ترقی میں تاخیر لاتاہے۔ بعض گناہ اللہ کی لعنت کا باعث ہیں۔ گناہ سے نفس میں قوت آتی ہے اور وہ مزید گناہوں پر ابھارتاہے۔
مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے اس حصے کے آخر میں کہا: شیطان کی چالیں مومن انسان کے سامنے کمزور ہیں، لیکن جو شخص گناہ کے پیچھے پڑتاہے، اس کے لیے شیطان کا فریب کمزور نہیں ہے۔ لہذا رمضان المبارک میں نفس کی اصلاح و تزکیہ پر خصوصی توجہ دیں۔

امریکا کا جوہری معاہدے سے نکلنا عالمی قوانین کے خلاف ہے
ممتاز سنی رہ نما نے امریکا کے حالیہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا: امریکا نے یکطرفہ اقدام کرتے ہوئے مخالف کی رائے معلوم کیے بغیر ایران جوہری معاہدہ چھوڑدیاہے۔ حالانکہ دنیا کی تمام طاقتوں کا اس معاہدے پر دستخط ہے۔
انہوںنے مزید کہا: امریکا کا اقدام غیراخلاقی اور غیرقانونی ہے۔ ایسے اقدامات کی وجہ سے دیگر معاہدوں کی قدر کم ہوتی ہے اور آئندہ کوئی بھروسہ نہیں کرسکتا۔ توقع ہے دیگر طاقتیں اس معاہدے کی پاسداری کریں گی۔
مولانا عبدالحمید نے آخر میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا: کسی بھی ملک کو جارحیت اور دوسروں کی سرزمین پر یلغار کرنے کی اجازت نہیں ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں