شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید:

قوموں کی روحانی زندگی ’اقامہ نماز‘، ’قرآن پر توجہ‘ اور ’ذکر الہی‘ میں ہے

قوموں کی روحانی زندگی ’اقامہ نماز‘، ’قرآن پر توجہ‘ اور ’ذکر الہی‘ میں ہے

خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے چھبیس جنوری دوہزار سترہ کے خطبہ جمعہ میں فرد اور معاشرے کی روحانی زندگی کے تین اہم بنیادی امور کا تذکرہ کرتے ہوئے تلاوت قرآن، ذکر اور اقامہ نماز کو انسان کی اصلاح کے لیے موثر قرار دیا۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے بیان کا آغاز قرآنی آیت: «اتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِنَ الْكِتَابِ وَأَقِمِ الصَّلَاةَ إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنْكَرِ وَلَذِكْرُ اللَّهِ أَكْبَرُ وَاللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَصْنَعُونَ» کی تلاوت سے کرتے ہوئے کہا: قرآن پاک کی تلاوت اور اس پر توجہ دینا انسانوں کی روحانی زندگی کی پہلی بنیاد ہے۔ یہ ایک ایسی عظیم کتاب ہے جو پوری انسانیت کو بدل سکتی ہے۔ قوموں اور حکومتوں کی روحانی زندگی اسی کتاب میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جہاں بھی اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ کی بعثت کا تذکرہ فرمایا ہے، وہیں تلاوت قرآن کی پیغمبرانہ ذمہ داری کا بھی تذکرہ کرکے اس بات کی اہمیت واضح فرمائی ہے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: قرآن پاک روحانیت کو تازہ کرتاہے اور انسان کو اندر ہی سے بناتاہے۔ اللہ تعالی نے اپنے رسول ﷺ کو قرآن پاک کی باربار تلاوت کا حکم دیا ہے اور مسلمانوں کو سنانے کا بھی، چونکہ یہ کتاب انسان کی اصلاح کرتی ہے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے قرآن پاک کو ایک بے نظیر کتاب یاد کرتے ہوئے کہا: آسمانی کتابوں میں قرآن پاک کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ تمام آسمانی کتابیں اللہ کی ہیں، لیکن اعجاز میں قرآن پاک سب سے اعلی ہے۔ یہ قیامت تک ایک باقی اور زندہ معجزہ ہے جس کی مثال لانے سے دنیا عاجز ہے۔
انہوں نے مزید کہا: قرآن پاک اسلام کا پائیدار معجزہ ہے اور اس کی تاثیر بھی حیرت انگیز ہے؛ جتنی زیادہ اس کی تلاوت ہو، اتنا ہی زیادہ اللہ تعالی کی رحمتیں اور برکات نازل ہوں گی۔ اس کی برکت سے اللہ تعالی مختلف قسم کی بیماریوں اور سماج کی پریشانیوں کا خاتمہ فرمائے گا۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: قرآن روح اور جسم دونوں کی شفا ہے۔ معاشرے کے تمام طبقے بشمول حفاظ اور علمائے کرام، طلبہ، عصری جامعات کے طلبہ و اساتذہ اور عام لوگ قرآن پر توجہ دیں اور انہماک و توجہ کے ساتھ باربار قرآن پڑھیں۔ افسوس کی بات ہے کہ آج کل علما اور حفاظ و قراءقرآن کی تلاوت کے حوالے سے سستی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ہر عبادت کا اپنا خاص اثر ہوتاہے، قرآن پاک کی تلاوت کی جگہ کوئی اور عبادت نہیں لے سکتی۔ قرآن بہترین ذکر ہے۔
نماز کو انسان کی روحانی تعمیر میں دوسرا موثر کلیدی امر یاد کرتے ہوئے شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے کہا: نماز انسان کی زندگی میں تبدیلی لانے والی دوسری چیز ہے۔ یہ ہر قسم کے فساد اور منکرات سے دور رکھتی ہے۔ نماز اللہ تعالی سے رازونیاز اور مناجات ہے۔
انہوں نے نماز میں حضور قلب کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہا: عربی زبان میں نماز پڑھنے کے لیے اللہ تعالی نے ’اقامہ‘ کا لفظ چن لیا جس میں بڑی حکمت ہے۔ اقامہ نماز کا مطلب ہے درست اور صحیح انداز میں نماز پڑھنا اور تمام ضوابط کا خیال کرنا۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: جب آپ کسی کی مہمان نوازی کرتے ہیں، اس کے مقام اور شان کو سامنے رکھ کر اس کی خدمت کرتے ہیں۔ حق کا تقاضا ہے کہ جب ہم نماز پڑھنے کے لیے دربارِ الہی میں حاضر ہوتے ہیں، اس عظیم الشان ذات کے مقام کو مدنظر رکھیں۔
ممتاز سنی عالم دین نے کہا: نماز دل میں تواضع اور عاجزی پیدا کرتی ہے، یہ گناہ چھوڑنے کا باعث بنتی ہے۔ اگر ہم نماز پڑھتے ہیں اور ساتھ ساتھ گناہ ہم سے ترک نہیں ہوتا، ہمیں اپنی نماز اصلاح کرنی چاہیے۔ اس کا مطلب ہے ہماری نماز میں کوئی مسئلہ ہے اور کوئی خرابی آئی ہے کہ ہماری نماز گناہ سے نہیں روکتی۔
ذکر کی اہمیت واضح کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: اللہ تعالی کی یاد خواہ زبان سے ہو یا دل اور فکر سے یا کسی نیک کام کرتے ہوئے دل میں اللہ کی یاد ہو، سب میں خیر ہی خیر ہے اور وہ اللہ کا ذکر شمار ہوتاہے۔ ہم زبان کے ساتھ بکثرت اللہ کی یاد کرسکتے ہیں۔
آخر میں تقوی و پرہیزگاری اور اللہ تعالی کی یاد پر مواظبت کی تاکید کرتے ہوئے انہوں نے کہا: کوشش کریں پورا قرآن سیکھ کر اس کی تلاوت پابندی سے کریں۔ اگر یہ کسی کے لیے ممکن نہیں ہے، تو کچھ حصے سیکھ لے اور اس کی تلاوت کرے۔ ان شاءاللہ زندگی میں خیر و برکت آئے گی۔ تمام گناہوں کا علاج توبہ و استغفار ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں