علم حاصل کرنے کا مقصد کیا ہونا چاہیے؟

علم حاصل کرنے کا مقصد کیا ہونا چاہیے؟

طلب علم سے مقصد کیا ہونا اور کیا نہیں ہونا چاہیے؛ اس حوالے سے شیخ الحدیث مولانا مفتی محمدتقی عثمانی دامت برکاتہم کی بیش بہا نصیحتیں ’سنی آن لائن‘ کے قارئین کی خدمت میں پیش ہیں:

بسم اللہ الرحمن الرحیم
آج بتاریخ 12 صفر 1439ھ مطابق 1نومبر 2017 ڈی ایچ اے صفہ یونیورسٹی کے اساتذہ و طلبہ کی ایک جماعت دارالعلوم کراچی تشریف لائے اور بندہ ان کی ملاقات سے شرف یاب ہوا۔ ان کی خواہش پر بندہ نے انہیں علم حدیث کا مختصر تعارف پیش کیا، اور حدیث مسلسل بالاولیة بھی انہیں سنائی۔ ان حضرات کے علمی ذوق و شوق کو دیکھ کر دل بہت خوش ہوا، انہوں نے کچھ نصیحت لکھنے کی فرمائش کی تو اس کی تعمیل میں یہ سطریں لکھتاہوں۔
آج کل علم حاصل کرنے کا سب سے بڑا مقصد زیادہ سے زیادہ پیسہ کمانے کو سمجھ لیا گیا ہے جس کی وجہ سے علم کا صحیح فائدہ امت کو نہیں پہنچ رہا۔ علم کا اصل مقصد یہ ہونا چاہئے کہ زندگی کے مختلف شعبوں میں ملک و ملت کی خدمت کی جائے اور اپنے آپ کو اور اپنے معاشرے کو اچھے اعمال و اخلاق سے آراستہ کیا جائے۔ بندہ اپنے ہونہار نوجوانوں کو یہی نصیحت کرتا ہے کہ وہ علم اس نیت سے حاصل کریں، چاہے تو کسی بھی طرح کا علم ہو، تو ان شاءاللہ تعالی یہ ان کے لئے دنیا و آخرت کی بھلائی کا ذریعہ ثابت ہوگا۔
و اللہ سبحانہ ھو الموفق
(علامہ مفتی) محمدتقی عثمانی


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں