ایران اور عراق کے سرحدی علاقے میں زلزلے سے 200 سے زائد افراد ہلاک

ایران اور عراق کے سرحدی علاقے میں زلزلے سے 200 سے زائد افراد ہلاک

عراق اور ایران کے سرحدی علاقے میں آنے والے زلزلے سے کم سے کم 207 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ڈھائی ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
سات اعشاریہ تین شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کئی عمارتین زمین بوس ہو گئی ہیں، بجلی کی ترسیل کا نظام متاثر ہوا ہے اور کئی علاقوں میں رابطہ منقطع ہونے سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق سب سے زیادہ نقصان عراق کی سرحد سے متصل ایرانی صوبے کرمانشاه‎‎ کے علاقے سرپل ذہاب میں ہوا ہے۔
ایک امدادی ایجنسی کا کہنا ہے کہ زلزلے سے متاثر ہونے والے 70 ہزار افراد کو فوری طور پر امداد اور پناہ گاہ کی ضرورت ہے۔ زلزلے کے جھٹکے اسرائیل اور ترکی میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔
روئٹرز کے مطابق صوبے کے ڈیپی گورنر نے سرکاری میڈیا کو بتایا ہے کہ صوبے میں زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 129 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
عراق میں زلزلے سے اب تک چھ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے اور ہلاکتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔
زلزلے سے لوگوں خوف میں مبتلا ہو گے ہیں اور آفٹر شاکس کے خدشات پر شہریوں کی بڑی تعداد گھروں سے باہر سڑکوں پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔
ایران میں ایمرجنسی سروسز کے سربراہ نے سرکاری نیوز ایجنسی کو بتایا کہ زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان ایرانی سرحد سے 15 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود دیہات میں ہوا ہے۔
اس قصبے میں سرکاری ہسپتال کی عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
حکام نے سنیچر کی شب آنے والے زلزے کے نتیجے میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کا کہنا ہے کہ امدادی کارکنوں کو زلزلے سے متاثرہ ملک کے مغربی علاقوں میں روانہ کر دیا گیا ہے۔
ایران میں امدادی ادارے ریڈ کریسنٹ کے سربراہ مرتضیٰ سلیم کا کہنا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں آٹھ دیہات کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ملی ہیں جبکہ متعدد دیہات میں بجلی اور مواصلات کا نظام متاثر ہوا ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز عراق کے جنوبی شہر حلبجہ تھا اور اس کی زمین میں گہرائی 33.9 کلومیٹر تھی۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں