نبی کریمﷺ اور صحابہ کرامؓ کا احسان امت مسلمہ پر ہے

نبی کریمﷺ اور صحابہ کرامؓ کا احسان امت مسلمہ پر ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے سات اپریل دوہزار سترہ کے خطبہ جمعہ میں دین اسلام کی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی قربانیوں کا تذکرہ کیا اور مسلم امہ کو ان کے ’مدیون‘ قرار دیا۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے بیان کا آغاز قرآنی آیت: «مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ تَرَاهُمْ رُكَّعًا سُجَّدًا يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِنَ اللَّهِ وَرِضْوَانًا سِيمَاهُمْ فِي وُجُوهِهِمْ مِنْ أَثَرِ السُّجُودِ ذَلِكَ مَثَلُهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَمَثَلُهُمْ فِي الْإِنْجِيلِ كَزَرْعٍ أَخْرَجَ شَطْأَهُ فَآزَرَهُ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوَى عَلَى سُوقِهِ يُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِيَغِيظَ بِهِمُ الْكُفَّارَ وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنْهُمْ مَغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًا» [فتح: 29] کی تلاوت سے کرتے ہوئے کہا: اسلام اعتدال کا دین ہے جو ہر قسم کی سختی یا کمی سے پاک صاف ہے۔ اللہ تعالی کا ارادہ تھا کہ تمام ادیان کی اچھائیوں کو جو کسی مخصوص زمانے تک محدود تھے، ایک جامع اور لازوال دین میں اکٹھی کرکے بھیجے۔
انہوں نے مزید کہا: اللہ تعالی نے تمام سابقہ ادیان اور انبیائے کرام علیہم السلام کی تعلیمات اور بھلائیوں کو نبی کریم ﷺ اور دین اسلام میں یکجا پیش فرمایاہے۔ لہذا دینِ اسلام ایک جامع دین ہے اور سیرت طیبہ نیز بہترین اور سب سے زیادہ جامع سیرت ہے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: اللہ تعالی نے اس دین کو تمام ادیان پر غلبہ دینے کے لیے بھیجاہے تاکہ پوری دنیا میں پھیل جائے۔ دلائل اور استدلال کی بنیاد پر کوئی بھی دین، اسلام پر غالب نہیں ہوسکتا۔ قرآن پاک دین اسلام کی حقانیت کی سب سے بڑی دلیل ہے جو ایک ایسا معجزہ ہے کہ قیامت تک سب کو چیلنج کرتاہے۔
انہوں نے مزید کہا: اسلام، احکام اور تعلیمات کے لحاظ سے تمام ادیان پر غالب ہے۔ اسلامی شریعت ہرگز انسانی طاقت سے خارج نہیں ہے۔ اگر دنیا میںپوری طرح اسلامی احکام نافذ ہوں، دنیا میں امن قائم ہوگا۔

امت کے بہترین افراد صحابہ کرام ؓ ہیں
خطیب اہل سنت زاہدان نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مقام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالی نے اپنے بہترین دین کی اشاعت اور نفاذ کے لیے اپنے بہترین بندے کو منتخب فرمایا اور ان کی نصرت کے لیے بھی بہترین افراد کی جماعت کی تربیت کرائی۔ صحابہ کرام ؓ کی تربیت نبی کریم ﷺ کے مبارک ہاتھوں ہوئی جنہوںنے بعد میں اسلام کو دنیا کے تمام کونوں تک پہنچادیا۔
بات آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم روئے زمین تمام انسانوں سے بڑھ کر پاک اور لائق ہیں جنہوں نے دین کی حمایت پر اپنی جان و مال کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے ہجرت اور شہادت کی قربانیاں دیں۔ انہیں معلوم نہ تھا آگے کیا ہوگا اور کسی دن اسلام اور نبی کریم ﷺ طاقت ور ہوں گے۔ ان کی قربانیاں سب خالص تھیں۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: صحابہ کرام ؓ ہر قسم کی سختی اور مصیبت برداشت کرنے لیے تیار تھے، لیکن نبی کریم ﷺ کے لیے ایک ادنی رنجش بھی ان کے لیے ناقابل برداشت تھی۔
انہوں نے کہا: صحابہؓ ایک دوسرے سے پیار کرتے تھے اور ان کی نفرت اور سختی کافر دشمنوں کے لیے تھی۔ انہیں عبادت و نماز سے بڑا لگاو تھا۔ ان کی عبادتیں ریاکاری اور دکھانے لیے لیے نہ تھیں۔ کثرت عبادت نے ان کے چہرے نورانی کیا تھا۔ صحابہ ؓ کی خصوصیات کا تذکرہ تورات و انجیل میں بھی آیاہے۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے بیان کے اس حصے کے آخر میں زور دیتے ہوئے کہا: نبی اکرم ﷺ اور صحابہ کرام ؓ کا احسان پوری امت پر ہے۔ ہمیں ان کی سیرت کا مطالعہ کرکے ان کی پیروی کرنی چاہیے۔

انتخابات میں ’لائق‘ اور ’تجربہ کار‘ افراد کو ووٹ دیں
ممتاز سنی عالم دین نے اپنے خطاب کے آخری حصے میں صدارتی اور سٹی کونسل کے انتخابات کے لیے رجسٹریشن کے عمل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: انتخابات میں ذاتی، گروہی اور قبائلی مفادات کے بجائے قومی اور عوامی مفادات کو مدنظر رکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا: دیکھنا چاہیے کون ملک اور شہر کو بہتر بناسکتاہے اور انصاف فراہم کرکے یکساں نگاہ سے قانون کے نفاذ کی اہلیت رکھتاہے۔ ہمیں ایسے افراد کو انتخاب کرنا چاہیے جو پوری ایرانی قوم کو مساوی نگاہو ں سے دیکھتے ہیں اور ان کے لیے برابر کے حقوق کا ذہن رکھتے ہیں۔
مولانا عبدالحمید نے آخر میں کہا: ایرانی قوم میں امتیازی رویہ اختیار کرنا اسلامی شریعت اور عقل کے خلاف ہے۔ قومی اتحاد اور استحکام مساوات اور نفاذ انصاف میں ہے۔ لہذا لائق اور تجربہ کار افراد کو ووٹ دیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں