ایرانی بلوچستان: ممتاز سنی عالم دین کی گرفتاری و رہائی

ایرانی بلوچستان: ممتاز سنی عالم دین کی گرفتاری و رہائی

مشہد (سنی آن لائن) بلوچستان کے ضلع سرباز سے تعلق رکھنے والے ممتاز عالم دین ’مولانا فضل الرحمن کوہی‘ مشہد کی عدالت برائے علما میں پیشی کے بعد گرفتار ہوچکے ہیں۔ انہیں نو دنوں تک قید میں رکھنے کے بعد ضمانت پر رہا کیا گیا۔

اہل سنت ایران کی آفیشل ویب سائٹ (sunnionline.us) کی رپورٹ کے مطابق، مولانا کوہی کو ٹیلیفون پرمشہد کی عدالت میں پیر تین اپریل کو پیشی کے لیے بلایا گیا جہاں ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ چند گھنٹے کے بعد کسی الزام کے بغیر انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمن کوہی ضلع سرباز کے ’پشامگ‘ ٹاون کے خطیب اور مدرسہ ’انوارالحرمین‘ کے مہتمم ہیں۔
مولانا کے ساتھیوں نے بتایا ہے پیر کے روز چھٹی کے بعد عدالتی حکام نے ان سے کہا ہے ’مولانا ان کے مہمان رہیں گے‘۔ نیز مولانا کے متعقلین سے کہا گیا ہے عدالت کے سامنے سے ہٹ جائیں۔
تین دنوں تک مسلسل سکیورٹی حکام سے رابطے کے باوجود ممتاز بلوچ عالم دین کے بارے میں کوئی واضح معلومات سامنے نہیں آسکی اور ان کی قید کی وجوہات میں ابہام ہے۔
یاد رہے اس سے قبل مولانا فضل الرحمن کوہی نے اپنے ایک خطبہ جمعہ میں واضح طورپر شامی جنگ میں سنی برادری کی بھرتی پر تنقید کی ہے اور اس خانہ جنگی میں شہریوں کے خلاف بندوق اٹھانے والے کرایے کے فوجیوں کو سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔
مولانا کوہی اپنے علاقے میںایک ہردلعزیز شخصیت ہیں۔ ان کی گرفتاری پر احتجاج کرتے ہوئے بعض شہریوں نے ایرانشہر چابہار کی شاہراہ کئی گھنٹوں تک بلاک رکھا۔ احتجاج کرنے والوں نے ضلعی گورنر ہاوس کے سامنے دھرنا دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے موصوف نو دن قید میں گزارنے کے بعد زاہدان منتقل ہوئے جہاں انہیں بھاری ضمانت پر رہا کیا گیا۔
سیکیورٹی حکام نے مولانا فضل الرحمن کو خود ان کے شہر پہنچادیا جہاں عوام نے ان کا شاندار استقبال کیا۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں