سابق مصری صدر حسنی مبارک کو 6 سال بعد رہائی کی اجازت مل گئی

سابق مصری صدر حسنی مبارک کو 6 سال بعد رہائی کی اجازت مل گئی

مصرکے پراسیکیوٹر جنرل نے سابق صدر حسنی مبارک کو جیل سے رہا کرنے کے لیے آمادی کا اظہار کیا ہے جس کے بعد سابق صدر کی رہائی کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مشرقی قاہرہ کے پراسیکیوشن کے فرسٹ پراسیکیوٹر جنرل نے نبیل صادق نے ایک یاداشت تیار کی ہے جس میں سابق صدر حسنی مبارک کو جیل سے رہا کرنے سے اتفاق کیا گیا ہے۔
مصری پراسیکیوٹر جنرل نے حسنی مبارک کو المعادی ملٹری اسپتال میں سیکیورٹی حکام کی تحویل سے رہا کرنے کی منظوری دی ہے۔ سابق صدر نے اسی اسپتال میں اپنی قید کی سزا کاٹی ہے۔ حال ہی میں انہیں مظاہرین کے قتل کےالزامات سمیت دیگر الزامات سے بھی بری کردیاگیا تھا جس کے بعد ان کی رہائی کا امکان پیدا ہوگیا تھا۔ اس کے علاوہ عدالت کے ایک سابقہ فیصلے میں حسنی مبارک کو سنائی گئی تین سال قید کی سزا بھی ختم ہوچکی ہے۔
ادھر سابق صدر حسنی مبارک کے وکیل فرید الدیب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اپیل کورٹ کی طرف سے حسنی مبارک مظاہرین کے قتل کے مقدمہ میں بری ہونے کے بعد انہوں نے اپنے موکل کی رہائی کی درخواست دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ حسنی مبارک اپنی قید کی سزا بھی کاٹ چکے ہیں اور ان کی مدت حراست ختم ہونے کے بعد بھی ایک سال گذر چکا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق حسنی مبارک کو نیومصر میں ھلیوبولس کے مقام پر ان کی رہائش منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔ اسی جگہ سابق صدر کو لانے کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ سابق صدر کی رہائی کے بعد انہیں فول پروف سیکیورٹی بھی مہیا کی جائے گی۔
غیرملکی خبر رساں اداروں کے مطابق حسنی مبارک کی رہائی کا فیصلہ کیا گیا مگر انہیں سفر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

العربیہ


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں