بلوچ ماہی گیروں کی اپیل:

ہماری مدد کریں!

ہماری مدد کریں!

کنارک +زاہدان+موغادیشو(سنی آن لائن) بائیس مہینے پہلے اغوا ہوچکے ہیں۔ ایرانی بلوچستان کے ساحلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے آٹھ بلوچ ماہی گیروں کی تصویریں اور ویڈیوز کو حال ہی میں صومالی قزاقوں نے ان کے گھروالوں تک پہنچایاہے۔


اکیس ماہی گیروں سے پانچ بچ گئے ہیں۔ قزاقوں کا دعوی ہے آٹھ ماہی گیر صحت کی خراب صورتحال اور مناسب کھانا نہ ملنے کی وجہ سے جاں بحق ہوچکے ہیں۔ لیکن کچھ ذرائع سے اب پتہ چلا ہے وہ بھی زندہ ہیں اور ڈاکو ماہی گیروں کے اہل خانہ پر دباو ڈالنے کے لیے جھوٹ بول رہے ہیں؛ لیکن یہ اطلاعات مصدقہ نہیں ہیں۔
دریں اثنا آٹھ بچ جانے والے ماہی گیر ویڈیوز میں ایرانی حکومت اور عالمی برادری سے مدد کی درخواست کرتے ہوئے ظاہر ہورہے ہیں۔ ان کی صحت اور جسمانی حالت انتہائی ناگفتہ بہ نظر آرہی ہے اور ایک پرچی ہاتھ میں تھامے وہ اپنے نام اور درخواست دکھارہے ہیں۔
صومالیہ کے خطرناک سمندری ڈاکووں نے خود کو دو الگ گروہ ظاہر کیا ہے جو بظاہر ان کی ایک چال نظر آتی ہے۔ قزاقوں نے ایک گروہ کی رہائی کے بدلے دو لاکھ ڈالر کا مطالبہ کیا ہے جبکہ دوسرے ماہی گیروں کی رہائی کے لیے اپنے چار قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ پیش کیا ہے جو زاہدان کی مرکزی جیل میں قید ہیں۔
ایران کے بااثر عالم دین، شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے صومالیہ کے صدر اور ایرانی وزیرخارجہ کے نام لکھے خطوط میں مذکورہ ماہی گیروں کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش بروئے کار لانے پر زور دیاہے۔

gallerygallery


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں