انتفاضہ القدس، 2016ء میں 126 فلسطینی شہید

انتفاضہ القدس، 2016ء میں 126 فلسطینی شہید

فلسطین میں ایک تھینک ٹینک کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ سال [2016ء] بھی فلسطینی قوم کے لیے خونی سال رہا۔
پچھلے سال قابض فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 126 فلسطینی شہری شہید ہوئے، اکتوبر2015ء کے بعد سے جاری انتفاضہ القدس کے دوران قابض فوج نے مجموعی طور پر 271 فلسطینیوں کو شہید کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق القدس اسٹڈی سیٹر برائے اسرائیلی امور کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2016ء کے دوران 36 شہداء کے ساتھ الخلیل شہر سر فہرست رہا۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پرالقدس شہر میں 24، جنین میں 14، رام اللہ اور نابلس میں 10, 10، بیت لحم میں 9، طولکرم، سلفیت اور قلقیلیہ میں تین تین فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔
خیال رہے کہ یکم اکتوبر 2015ء کو فلسطین میں صہیونی ریاست کے جرائم کے خلاف فلسطینی قوم نے انتفاضہ القدس شروع کی تھی۔ انتفاضہ القدس صہیونی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ کی مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان تقسیم کی سازشوں کے رد عمل میں شروع کی گئی تھی۔ اسرائیلی فوج نے اس تحریک کو طاقت کے ذریعے کچلنے کی پالیسی اپنائی جس کے نتیجے میں 271 فلسطینی انتفاضہ القدس کے دوران اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرچکے ہیں۔
سنہ 2016ء کے دوران صہیونی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں 11 فلسطینی شہید ہوئے۔ اندرون فلسطین نشات ملحم نامی شہری نے جام شہادت نوش کیا، اس دوران سوڈان کی شہریت رکھنے والے کامل حسن اور اردن کے سعید العمر نے بھی جام شہادت نوش کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس شہید ہونے والے فلسطینی شہریوں میں 18 سال سے کم عمر کے 42 بچے بھی شامل ہیں جو پچھلے سال کل شہداء کا 33 فی صد ہیں۔ کم عمر شہداء میں اسراء ابو خوصہ، لمیٰ سلیمان شامل ہیں جن کی عمریں چھ برس تھیں۔گذشتہ برس اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں 14 خواتین بھی شہید ہوئیں۔ ان مین سے چھ 18سال سے کم عمر کی بچیاں بھی شامل ہیں
۔قابض فوج کی ریاستی دہشت گردی کے دوران جنوری2016ء میں 23، فروری میں 21، مارچ میں 23، اپریل میں 4، مئی میں 3، جون میں 7، جولائی میں 7، اگست میں 4، ستمبر میں 3، اکتوبر میں 10، نومبر میں 6 اور دسمبر میں6 فلسطینی شہید ہوئے۔ بیت سے شہید کیے گئے 23 فلسطینی شہداء میں 9 کے جسد خاکی اب بھی اسرائیلی فوج کے قبضے میں ہیں۔
وہیں عالمی تحریک دفاع اطفال کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2016ء کے دوران اسرائیلی فوج نے ریاستی دہشت گردی کے دوران 35 فلسطینی بچوں کو گولیاں مار کر شہید کیا۔ شہدا میں سے بیشتر کا تعلق غرب اردن اور بیت المقدس سے ہے۔
تحریک دفاع اطفال کے مندوب عاید قطیش بے خبر رساں ادارے’قدس پریس‘ سےکو بتایا کہ سنہ 2016ء میں فرعون صفت صہیونی فوج نے غرب اردن میں 12 فلسطینی نونہال شہید کیے۔ سنہ 2016ء کے دوران کل شہداء کی تعداد 35 ہے جب کہ 2015ء کے دوران غزہ، غرب اردن اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں 26 فلسطینی شہید کیے گئے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس صہیونی فوج کی دہشت گردی میں بیت المقدس اور غرب اردن میں 32 فلسطینی بچوں کو شہید کیا گیا، جب کہ غزہ کی پٹی سے 3 فلسطینی بچوں نے جام شہادت نوش کیا۔قطیش کا کہنا ہے کہ کئی فلسطینی بچوں کے ماورائے عدالت وحشیانہ طریقے سے گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔ ان میں ندیم نوارہ کا نام شامل ہے جسے صہیونی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گولیاں مار کر شہید کیا۔
تحریک دفاع اطفال کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس شہید کیے گئے 35 بچوں میں سے8 کے جسد خاکی اب بھی صہیونی فوج کی تحویل میں ہیں۔ ان میں 16 سالہ محمد ناصر محمود خلیل طرایرہ، الخلیل کے 15 سالہ کاید ثلجی رجبی،بیت المقدس کے 14 سالہ محمد نبیل جودت سلام کا نام شامل ہے۔

بصیرت آن لائن+ مرکزاطلاعات فلسطین


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں