نبی کریم ﷺ کی سیرت انسانی معاشرے کیلیے خیروبرکت ہے

نبی کریم ﷺ کی سیرت انسانی معاشرے کیلیے خیروبرکت ہے

اہل سنت ایران کے ممتاز عالم دین نے نبی کریم ﷺ کی سیرت اور حیات طیبہ کی برکتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے آپ ﷺ کی سیرت طیبہ کی پیروی پر تاکید کی۔
خطیب اہل سنت زاہدان مولانا عبدالحمید نے نو دسمبر دوہزار سولہ کے خطبہ جمعہ میں قرآنی آیت: «لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِمَنْ كَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَكَرَ اللَّهَ كَثِيرًا» [احزاب: 21] کی تلاوت سے اپنے خطاب کا آغاز کرتے ہوئے کہا: نبی کریم ﷺ کی پیدائش ایک ایسے دور میں ہوئی جب پوری دنیا پر اعتقادی، اخلاقی اور عملی تاریکی چھاگئی تھی۔ سابقہ ادیان جیسے یہودیت و عیسائیت تحریف کے شکار ہوچکے تھے اور لوگ کفر و شرک اور نفس پرستی کے سمندر میں غوطہ زن تھے۔
انہوں نے مزید کہا: رسول اللہ ﷺ ایک ایسے دور میں دنیا میں تشریف لائے جب دنیا میں ظلم و جبر اور امتیازی رویوں کا بازار گرم تھا اور توحید و انصاف اور صحیح راستے کا نام و نشان تک نہیں تھا۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: خاتم النبیین ﷺ کا تعلق قریش کے بہترین اور اعلی خاندان سے تھا۔ آپﷺ کی پیدائش رحمت، نور، راہ راست اور اسلام کی پیدائش تھی جس کی بدولت انسانیت کو بڑی سعادت اور برکت نصیب ہوگئی۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے آپ ﷺ کی ولادت، بعثت، ہجرت اور پوری زندگی کو انسانیت کے لیے رحمت کا باعث یاد کرتے ہوئے کہا: رسول اللہ ﷺ نے انسان کو اللہ تعالی تک پہنچنے کا راستہ دکھایا اور فطرت کے مطابق زندگی گزارنے کا طریقہ بھی سکھایا۔ رحمت للعالمین نے ہر قسم کے انحراف اور فساد سے بچنے کی راہ ہمیں دکھائی۔
انہوں نے سورت آل عمران کی آیت164کی تلاوت کرتے ہوئے کہا: جو شریعت کے مطابق زندگی نہیں گزارتاہے، اسے نبی کریم ﷺ کی رسالت سے کوئی فائدہ نہیں پہنچتا۔ آپ ﷺ نے جس طرح صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو اخلاقی و اعتقادی پلیدیوں سے پاک کیا، اسی طرح ان کی سیرت پر گامزن ہوکر ہر شخص پاک و صاف ہوسکتاہے۔
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے مزید کہا: آپ ﷺ نے ہمیں قرآن بھی سکھایا اور حکمت بھی۔ جو لوگ کہتے ہیں ہمیں قرآن ہی کافی ہے اور حدیث کو نہیں مانتے ہیں، وہ بہت بڑی غلطی پر ہیں۔ انہیں اس باطل عقیدے سے توبہ کرنی چاہیے ورنہ وہ سخت عذاب کے لیے تیار رہیں۔ قرآن پاک میں صرف اقامہ نماز، ادائے حج، زکات اور دیگر احکام کا حکم آیاہے، لیکن ان تمام مسائل کی تفاصیل احادیث اور نبی کریم ﷺ کے عمل کے ذریعے بیان ہوچکی ہیں۔

رسول اللہ ﷺ کے میلاد کا سب سے بڑا فائدہ ’اتحاد‘ ہے
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اتحاد کو نبی کریم ﷺ کے میلاد کی سب سے بڑی کامیابی اور نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا: آپ ﷺ نے اپنی پیدائش اور رسالت سے انسانوں کے لیے اتحاد کا تحفہ پیش کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے متعدد عرب قبائل کو جو صدیوں سے آپس میں لڑرہے تھے متحد فرمایا۔
انہوں نے مزید کہا: آپ ﷺ نے اپنی حیات مبارکہ میں مسلمانوں اور غیرمسلمانوں کے درمیان بھی بعض معاہدے کرائے۔ انہوں نے ہم سب کو سمجھایا کہ انسانیت کو پرامن انداز میں باہمی زندگی گزارنی چاہیے۔ لہذا ہمیں کسی مسلمان یا غیرمسلم کے لیے پریشانی کھڑی نہیں کرنی چاہیے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: جہاد ایسے لوگوں کے خلاف کیاجاتاہے ہے جو خطرہ شمار ہوتے ہیں اور متکبر و قابض ہیں اور بات چیت پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔ اسلام کی رو سے ہر شخص کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے دین و فقہ کے مطابق عمل کرے، دوسروں کو نہ چھیڑے اور معاشرے میں سب کو برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: مسلمانوں میں مختلف قسم کی آراء اور افکار موجود ہیں، انہیں مفاہمت سے رہنا چاہیے اور ایک دوسرے کی نسبت سے نفرت سے گریز کرنا چاہیے۔ مسلم اقوام کو چاہیے انصاف نافذ کرکے ایک دوسرے پر طاقت کی زبان استعمال کرنے سے گریزکریں۔ انہیں متحد و متفق رہنا چاہیے۔
مولانا عبدالحمید نے ’تعصب میں زیادہ روی‘ کی مذمت کرتے ہوئے کہا: تعصب رکھنا کسی حد تک درست ہے، لیکن اس میں زیادہ روی و تشدد جاہل اور تہذیب سے دور قوموں کا کام ہے۔ ترقی یافتہ اور مہذب اقوام فراخدلی کا مظاہرہ کرکے ایک دوسرے کو برداشت کرتی ہیں۔
اہل سنت ایران کی ممتاز دینی شخصیت نے آخر میں کہا: موجودہ حالات میں جب مسلمانوں میں فرقہ واریت اور جدائی موجزن ہے، امید ہے مسلمان نبی کریم ﷺ کے میلاد مسعود کے نتائج کو مدنظر رکھ کر متحد ہوجائیں گے اور مفاہمت کے ساتھ زندگی گزاریں گے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں