قرآن اور شریعت میں مداخلت کا حق کسی کو نہیں ۔ مولانا عبدالعلیم فاروقی

قرآن اور شریعت میں مداخلت کا حق کسی کو نہیں ۔ مولانا عبدالعلیم فاروقی

ممبئی سینٹرل وائی ایم سی اے گراؤنڈ پر انجمن اہل السنتہ و الجماعت کے زیر اہتمام تحفظ سنت و شریعت اور عظمت صحابہؓ کے عنوان سے جاری سہ روزہ اجلاس کے دوسرے دن بھی علمائے کرام کی تقاریر کا سلسلہ جاری ہے ۔
مفتی محمد حذیفہ قاسمی نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے کچھ باتیں موجودہ نازک ترین صورتحال کے تعلق سے سامعین کے سامنے رکھیں، انہوں نے کہا کہ تحفظ شریعت اور سنت رسول ﷺکیلئے ہم سب لوگ مکمل طور پر تیار ہیں ۔ یہ بڑی خوش قسمتی کی بات ہے کہ آج پورے ملک میں مختلف مسالک کے مسلمان باطل قوتوں کی سازشوں کا قلع قمع کرنے کیلئے کمربستہ ہوچکے ہیں ۔
تلاوت کلام پاک اور بارگاہ رسالت میں ہدیہ نعت و سلام کے بعد مولانا محمود احمد دریابادی نے مسلم پرسنل لا میں بے جا مداخلت ، شریعت میں ترمیم اور یکساں سول کوڈکے نفاذ کے تعلق سے دستور ہند کے حوالے سے انتہائی اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ پرستوں کی جانب سے ہونے والی ساری شرارتوں کا ہم منھ توڑ جواب دیں گے ۔ انہوں نے دستور ہند میں مسلمانوں کو دیئے گئے تمام حقوق کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جو بنیادی حقوق دستور میں دیئے گئے ہیں ان میں ترمیم کئے بغیر ملک کی کوئی عدالت ان بنیادی حقوق کے خلاف فیصلہ نہیں دے سکتی ۔ طلاق ثلاثہ جسے سارے مسالک میں تسلیم کیا جاتا ہے اس میں ا کسی کو اختلاف نہیں ہے ۔ اختلاف ایک نشست میں اور الگ الگ وقفوں میں دیئے جانے پر ہے ۔تین طلاق سب کے یہاں ہے ۔ انہوں نے اس تعلق سے حکومت کی سازشوں اور بدنیتی پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
دارالمبلغین لکھنؤ سے منسلک مولانا انوارالحق قاسمی نے فرمایا کہ اللہ کے رسولﷺ کا ایک ایک عمل ہمارے لئے مشعل راہ ہے ، اور تمام صحابہ آئینہ ٔ رسول ہیں کیونکہ وہ رسول ﷺکے ایک ایک عمل کے چشم دید گواہ ہیں اور ان کے ہی ذریعے دین پورے کا پور اور مکمل صحت کے ساتھ ہم تک پہنچا ۔ آج ہمارے اندر بھی وہی جذبہ لازمی ہے اس کے بغیر ہم تحفظ شریعت کا فریضہ انجام دے ہی نہیں سکتے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ انبیاء کے بعد اس روئے زمین پر سب سے کامل ایمان والے اصحاب رسول ﷺہی تھے ۔ آج جو کچھ ہمارے درمیان موجود ہے سب انہی اصحاب رسولؐ کا صدقہ ہے۔ صحابہ صرف ناقل شریعت ہی نہیں بلکہ محافظ شریعت بھی تھے ۔ تاریخ گواہ ہے کہ شریعت کے خلاف سب سے پہلی آواز خلیفہ ٔ دوم اور یار غار سیدنا ابوبکر صدیق ؓ نے بلند کی تھی ، ان کے علاوہ دیگر اصحاب رسول ؐنے سنت کے خلاف کسی بھی دوسرے عمل کو کبھی برداشت نہیں کیا ۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم متحد ہو کر اور سیسہ پلائی دیوار بن کر باطل کے سامنے سینہ سپر ہو جائیں ۔
امام اہلسنت مولانا عبدالشکور ؒصاحب کے پوتے محترم مولانا عبدالعلیم فاروقی ( رکن مجلس شوریٰ دارالعلوم دیوبند ) اور جنرل سکریٹری جمعیتہ علماء ہند نے اپنے ولولہ انگیز خطاب میںموجودہ صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے مسلمان ہونا جرم ہوگیا ہو ۔
ماضی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی جنگ آزادی کے موقع پر جب ہندو مسلمان سب ایک ساتھ لڑتے تھے، یہاں تک کہ جیل میں جب مسلمان رمضان المبارک کے روزے رکھتے تھے اس وقت ہندو مجاہدین آزادی بھی احتراما ً ان کے ساتھ روزہ جیسی حالت میں رہتے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ آج اس یکجہتی کو کچھ مٹھی بھر فرقہ پرستوں کی نظر لگ گئی ہے ہمیں اسی یکجہتی کو واپس لاکر ملک کی تعمیر کرنا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ قرآن اور شریعت میں مداخلت کا حق کسی کو نہیں جس طرح دیگر مذاہب کے معاملات میں مداخلت کا حق کسی کو نہیں ہے ۔ ہمیں حکومت کو باور کردینا چاہیئے کہ شریعت میں مداخلت کو ہم قطعی برداشت نہیں کرسکتے ۔
جلسے کے آغاز میں دارالعلوم امدادیہ ممبئی کے طلباء نے بھی تقریر کی اور ہدیہ نعت و سلام پیش کیا ۔ آخر میں رقت انگیز دعاؤں پر جلسے کا اختتام ہوا ۔
جلسے کے منتظمین میں انجمن کے سکریٹری مولانا رشید احمد ندوی ، مفتی سعید الرحمان ، مولانا باسط ، رضوان احمد ، مولانا ذاکر قاسمی اور شیخ محمد آصف وغیرہم کی مساعی جمیلہ سے یہ جلسہ نہایت کامیاب رہا اور سامعین کی ایک کثیر تعداد موجود تھی ۔

بصیرت آن لائن


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں