مولانا عبدالحمید نے اپنے خطبہ جمعہ میں کہا:

مسلمان اپنے دشمنوں کی سازشوں کے خلاف متحد ہوجائیں

مسلمان اپنے دشمنوں کی سازشوں کے خلاف متحد ہوجائیں

اہل سنت ایران کے ممتاز دینی رہ نما نے اپنے خطبہ جمعہ چودہ اکتوبر دوہزار سولہ میں اسلام اور مسلمانوں کی بربادی کے لیے دشمنوں کی سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مسلمانوں کو ان سازشوں کے خلاف متحد ہونے کی دعوت دی۔
خطیب اہل سنت زاہدان کی ویب سائٹ نے مولانا عبدالحمید کا خطبہ جمعہ شائع کرتے ہوئے ان کے حوالے سے لکھاہے: قرآنی آیات میں غور و مطالعے سے معلوم ہوتاہے حق ہمیشہ باطل کے حملوں کی زد میں رہاہے۔ ایمان وکفر، حق اور باطل اور توحید و شرک کے درمیان ہمیشہ کشمکش جاری رہی ہے۔ یہ باطل کی فطرت ہے کہ حق اور حقیقت کو برداشت نہ کرے۔
انہوں نے مزید کہا: اسلامی تاریخ پر ایک نظر ڈالیں؛ کفار نے کس قدر کوشش کی کہ نبی اکرم ﷺ اور قرآن پاک کو نقصان پہنچائیں۔ بدر، احد، حنین اور دیگر غزوات کا وقوع اس بات کی علامت ہے کہ اسلام ہمیشہ خطرے سے دوچار رہاہے۔ حتی کہ رومیوں سے بھی اسلام کو خطرہ لاحق ہوا تھا۔
اسلام کو ’حیات بخشنے والا دین‘ یاد کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: اسلام کے دشمن اس حال میں اسلام سے دشمنی کررہے ہیں کہ یہ دین انسانیت کے لیے خطرہ تو کجا، یہ ان کے لیے زندگی کا باعث ہے۔ اسلام میانہ روی اور سراسر رحمت و دوستی کا دین ہے۔ یہ پوری دنیا، مشرق و مغرب جو ترقی و تہذیب کے دعویدار ہیں، کے لیے ایک موقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جو لوگ اسلام کو جنگ کا مذہب سمجھتے ہیں، وہ اس دین کو اچھی طرح نہیں سمجھ چکے ہیں۔ اسلام دنیا کو جنگ کے لیے دھمکی نہیں دیتاہے۔ دین اسلام صرف یہ چاہتاہے کہ حق و حقیقت تمام لوگوں کے لیے واضح ہوجائے۔ اسلام نے کسی کو زبردستی اور زورِ بازو سے مسلمان بننے کا نہیں کہا ہے۔ یہ دین ان لوگوں کا وبال جان ہے جو ظلم کرتے ہیں، سامراجیت پر تلے ہوئے ہیں اور بات چیت و مکالمے پر یقین نہیں رکھتے ہیں اور قوموں کو غلام بناکر ان کے وسائل لوٹتے ہیں۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے کہا: اسلام نے مسلمانوں کو مخاطب کرکے کہا ہے وہ لوگ جو تم سے نہیں لڑنا چاہتے، صرف اس وجہ سے کہ وہ غیرمسلم ہیں، ان سے نہ لڑیں۔ صدر اسلام میں نبی کریم ﷺ کے دور میں ہرگز کوئی اسیر قیدی قتل نہیں ہوا؛ آپﷺ نے یا انہیں چھوڑدیا یا اگر ان کی طرف سے کوئی خطرہ ہوتا تو غلام کی حیثیت سے ان سے فائدہ اٹھایا جاتا اور اصلاح کے بعد انہیں بھی آزاد کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا: اسلام کے سب سے بڑے دشمن نفس پرست لوگ ہیں جو گمراہی و ضلالت پھیلانے کے لیے کوشاں ہیں۔ اسلام کے دشمن مختلف طریقوں سے اسلام اور مسلمانوں کی تباہی کے لیے سازشیں کرتے چلے آرہے ہیں۔ دہشت گردی و انتہاپسندی کا ڈھنڈورا پیٹ کر ان کا واحد مقصد مسلم ممالک میں اپنے پنجے گاڑنا ہے۔
رابطہ عالم اسلامی کے رکن نے مزید کہا: دراصل مشرقی و مغربی طاقتیں نہیں چاہتیں کہ دہشت گردی کی بیخ کنی کریں جو اسلام سمیت پوری دنیا کے لیے ایک خطرہ ہے؛ ان کا طریقہ منطقی و درست نہیں ہے۔ دہشت گردی و انتہاپسندی کچھ مسائل کے نتائج ہیں ، سب سے پہلے ان کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے بات آگے بڑھاتے ہوئے مزید گویا ہوئے: مشرقی و مغربی طاقتیں ’دہشت گردی کے خلاف جنگ‘ کے بہانے سے قلب اسلام پر مسلط ہونا چاہتی ہیں۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ اپنے مفادات حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ جس سمت کی جانب چاہیں، عالم اسلام کو اسی طرف دکھیل دیں۔ اسلام کے دشمن کسی بھی فرقے کے ساتھ مخلص نہیں ہیں، ان کی دشمنی اسلام ہی سے ہے۔
انہوں نے کہا: اسلام کے دشمنوں نے اسلامی بیداری اور اسلام پسندی کی موجودہ لہر کے خاتمے کے لیے منصوبہ بندی کی ہے۔ وہ میڈیا سمیت مختلف ذرائع سے اسلامی بیداری اور شعائر پر حملہ آور ہوجاتے ہیں۔

اسلام کی حفاظت مسلمانوں کی ذمہ داری ہے
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اسلام کی حفاظت کو عالم اسلام اور پوری انسانی دنیا کے عین مفادات کے موافق یاد کرتے ہوئے کہا: یہ تمام مسلمانوں اور انسانوں کے مفاد میں ہے کہ اسلام محفوظ رہ جائے اوراللہ تعالی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام بلند ہو۔ اللہ تعالی اپنے دین کو انسانوں ہی کے ذریعے حفاظت فرماتاہے۔ دین پر عمل کرکے اس کی حمایت و اشاعت مسلمانوں ہی کی ذمہ داری ہے۔
موجودہ حالات کے تناظر میں مسلمانوں کی وحدت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا: آج ہر سو عالم اسلام دشمنوں کے حملوں کے زد میں ہے، مسلمانوں کو متحد ہونا چاہیے۔ مسلمانوں کو ایسے عناصر سے متحد نہیں ہونا چاہیے جن کی دشمنی اسلام سے واضح ہے۔
صدر شورائے ہم آہنگی مدارس اہل سنت نے کہا: اللہ تعالی نے مسلمانوں کو ایک ایسا دین عطا فرمایاہے جو برحق ہے۔ اگر ہم اس دین پر عمل کریں، اللہ تعالی کی نصرت و مدد ہمارے ساتھ ہوگی۔ اگر ہم اللہ کے دین کو چھوڑیں، اللہ تعالی ہمیں بھی چھوڑدے گا۔ مسلمانوں کو ہوشیار رہنا چاہیے۔بعض اوقات کچھ مسلمان نما عناصر بھی اسلام کے خلاف سازش کرتے ہیں اور اسلام دشمنوں سے اتحاد کرتے ہیں، ان سے بھی ہوشیار رہنا چاہیے۔

مولانا عبدالحمید نے اپنے بیان کے ایک حصے میں ممتاز کرد عالم دین اور صوبہ آذربائیجان غربی کے صوفی رہ نما شیخ طہ کمالی زادہ کے سانحہ انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مغفرت اور علو درجات کے لیے دعا کی۔
اپنے خطاب کے آخر میں خطیب اہل سنت زاہدان نے محرم الحرام کے دوران ایک انتہاپسند اور فرقہ پرست شیعہ ذاکر کی صوبہ بدری اور اس کے متعلقین کو حراست میں لیکر انہیں نوٹس دینے پر عدلیہ حکام اور سپاہ سلمان بریگیڈ کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا: جب محرم کا مہینہ آتاہے ہمیں پریشانی لاحق ہوتی ہے کہیں کوئی مشکل سامنے نہ آئے اور ہماری یکجہتی کو نقصان نہ پہنچے۔ جو لوگ فرقہ وارانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں، چاہے ان کا تعلق کسی بھی فرقے سے ہو، انہیں روکنا چاہیے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں