زاہدان (سنی آنلائن) ایران کے طول و عرض سے تعلق رکھنے سینکڑوں سنی طلبا اپنے علماو دانشوروں سے ملنے کے لیے دارالعلوم زاہدان میں اکٹھے ہوئے۔
ہمارے نامہنگاروں کے مطابق، نو اور دس مارچ کو منعقد ہونے والے جلسے میں ایران کے مختلف جامعات اور صوبوں سے تعلق رکھنے والے طلبانے اس تقریب میں شرکت کی۔ مہمانوںنے علمائے کرام کے خطابات سننے کے علاوہ اجتماع کے دیگر آیٹمز سے استفادہ کیا۔
بدھ نو مارچ کی شام کو پہلا خطاب ہوا۔ تبلیغی جماعت سے وابستہ ممتاز عالم دین مولانا محمدکریم صالح نے سنی طلبا سے خطاب کرتے ہوئے انہیں اپنا ایمان مضبوط بنانے کی ترغیب دی۔
تبلیغی نصاب میں شامل کتابوں کو فارسی میں ترجمہ کرنے والے عالم دین نے سنی طلبا کو ترغیب دی پوری دنیا کے لیے پیغام ایمان لے کر اٹھیں اور ہر ایرانی کے دل میں ایمانی انقلاب بپا کریں۔
جمعرات دس مارچ کی صبح جامع مسجد مکی کی بالائی منزل میں منعقد ہونے والے جلسے میں متعدد نظم، مقالے اور خطاب پیش کیے گئے۔ مولانا عبدالحکیم عثمانی، ایڈیٹر سنی آنلائن اور مولانا مفتی محمدقاسم قاسمی، صدر دارالافتا دارالعلوم زاہدان نے اس جلسے میں حاضرین سے گفتگو کی۔
دارالعلوم زاہدان کے اساتذہ نے مغرب کی ریشہ دوانیوں اور حقیقت جاننے کے لیے کاوش اور ریسرچ پر زور دیا اور دنیا کا سب سے بڑا بحران ایمان کی کمزوری کو قرار دیا۔
ظہر سے مغرب تک شریک طلبا نے جامعہ کے احاطے میں موجود کتب میلہ اور ڈانلوڈنگ کارنر سے فائدہ اٹھایا اور شبہات کے جوابات دینے کے لیے منعقد کلاسز میں شرکت کی۔ نیز مختلف علاقوں کے طلبا نے خصوصی طور پر حضرت شیخالاسلام سے ملاقات کی۔
مغرب کے بعد سنی طلبا کے سالانہ جلسے کا اختتامی سیشن شروع ہوا جو عشا کی نماز تک جاری رہا۔ اس جلسے میں شیخالاسلام مولانا عبدالحمید، صدر جامعہ دارالعلوم زاہدان اور نائب گورنر سیستانبلوچستان نے حاضرین سے گفتگو کی۔
جلسے کے اختتام پر شیخالاسلام مولانا عبدالحمید نے خصوصی دعا کی ۔ اس سے پہلے ممتاز سنی طلبا کو ایوارڈز سے نوازا گیا۔
آپ کی رائے