بیوی کا سچا خیرخواہ کون؟

بیوی کا سچا خیرخواہ کون؟

بیوی کو چاہیے کہ شادی کے بعد نہ تو وہ اپنے خاوند کے خلاف کوئی بات سنے نہ کسی ایسی بات کے اوپر دھیان دے، بیوی کو یاد رکھنا چاہیے کہ دنیا میں اس کا ایک ہی سچا دوست ہوسکتا ہے اور وہ اس کا خاوند ہے، خاوند کے سوا پوری دنیا میں اس کا سچا دوست کوئی بھی نہیں ہوسکتا۔
حضرت مولانا ذوالفقار احمد نقش بندی مدظلہم فرماتے ہیں: ابھی کچھ مہینے پہلے مجھے ساؤتھ افریقہ میں ایک شہر کا دورہ کرنے کا موقع ملا دور کا شہر تھا، ایک واقعہ سامنے آیا کہ میاں بیوی خوشی کی زندگی گزار رہے تھے خاوند کے کسی کاروباری دوست کو پتا چل گیا کہ اس کی بیوی بڑی خوب صورت ہے اس نے کسی طریقے سے فون پر بات کرنی شروع کردی اور یہ پڑھی لکھی بے وقوف لڑکی اس کو خاوند کا دوست سمجھتے ہوئے اس کی باتوں کا جواب دیتی رہی اب یہ باتونی انسان تھا باتوں باتوں میں اس نے اس کے ساتھ ایسا معاملہ کیا کہ اس کے دل کو خاوند سے دور کردیا پھر اس نے اس کو طریقہ بتایا کہ تمہارے رشتہ دار انگلینڈ میں رہتے ہیں لہذا خاوند سے کہو کہ اپنے رشتہ داروں کے پاس جانا چاہتی ہوں چنانچہ اس نے ضد کر رکے اجازت لے کی اور اکیلے سفر کیا اور مرد نے خود اس کے ساتھ سفر کرلیا اور ایک مہینہ دونوں نے غلط انداز میں وقت گزارا۔ وہ لڑکی سمجھنے لگی کہ یہ آدمی میرا بڑا خیرخواہ ہے لہذا جب وہ واپس آئی تو اس نے آکر اپنے خاوند سے طلاق لے لی، جب طلاق لے لی تو اس کے بعد اس مرد کا کوئی فون ہی نہیں آیا۔
اب وہ بچی خط لکھ کر پوچھتی ہے کہ میں کیا کروں؟ بچی پر ترس بھی آیا افسوس بھی ہوا کہ دیکھو ہنستے بستے گھر میں رہنے والی ایک بچی نے غیر مرد کی باتوں پر یقین کرکے اپنی زندگی کو تباہ کردیا۔ تو یہ بات اس لیے تفصیل سے بتائی گئی کہ اس طرح کے واقعات پیش آرہے ہیں اطلاعیں مل رہی ہیں اس لیے بیوی کو بہت محتاط رہنا چاہیے۔

بقلم: بنت عزیزالرحمن۔ دارالعلوم معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ
بشکریہ خواتین کا اسلام میگزین۔نمبر ۶۷۲


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں