مسلمان داڑھی اور برقع ترک کر دیں، بھارتی پولیس افسر

مسلمان داڑھی اور برقع ترک کر دیں، بھارتی پولیس افسر

بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے پولیس عہدیدار کی مسلمانوں کیخلاف زہر افشانی، مسلمانوں کے زبردست احتجاج کو روکنے کیلئے فائرنگ اور لاٹھی چارج بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے ضلع نیلور کے سپرٹینڈنٹ پولیس گجا راؤ بھوپال نے مسلمانوں اور اسلام کے بارے میں انتہائی قابل اعتراض اور ناشائستہ الفاظ استعمال کئے جس کے بعد مسلمانوں نے زبردست احتجاج کیا۔
اس احتجاج کو کچلنے کیلئے پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ اور مظاہرین پر زبردست لاٹھی چارج کیا گیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ زبردست کشیدگی کے بعد سارے ٹاؤن میں امتناعی احکامات نافذ کر دیئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق دہشتگردی کیخلاف بیداری سے متعلق ایک تقریب سے خطاب میں ایس پی گجا راؤ بھوپال نے مسلمانوں کی کثیر تعداد کو دیکھتے ہوئے اسلام اور مسلمانوں کیخلاف انتہائی قابل اعتراض الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی مسلمانوں کے آباء واجداد ہندو تھے۔ مسلمانوں کو داڑھی اور ٹوپی پہننے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔ انہیں اپنا لباس تبدیل کرنا چاہیے جبکہ مسلمان عورتوں کو بھی برقع ترک کر دینا چاہیے۔ انہیں بھی عام ہندوؤں کی طرح بھارت میں رہنا چاہیے۔ ایس پی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ترکی کے لیڈر کمال اتا ترک نے اپنے ملک کیلئے جو نظریہ پیش کیا تھا اس میں عورتوں کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
ہندوستان کی مسلمان خواتین حجاب کیوں اختیار کرتی ہیں؟۔گجا راؤ بھوپال نے مزید زہر افشانی کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان مکہ (مکہ معظمہ) کیوں جاتے ہیں؟ انہیں حج کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ انہیں مکہ (مکہ معظمہ) کے بجائے کیرالہ میں قائم مسجد کی زیارت کر لینا ہی کافی ہوگا۔ اس نے دینی مدارس کو بند کر دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ مدارس دہشتگرد پیدا کرتے ہیں۔ ایس پی نے ان ریمارکس کے ساتھ کہا کہ ہندوستان میں دہشتگردی کے انسداد کیلئے مسلمانوں کو ہندو کرنا ضروری ہے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو بھارت میں دہشتگردی کو روکنا ناممکن ہوگا۔
گجا راؤ بھوپال نے ہندو انتہاء پسند تنظیم آر ایس ایس کو حب الوطن جماعت قرار دیا۔ اس نے مسلم نوجوانوں سے کہا کہ وہ ہندو دھارے میں آجائیں اور دہشتگردوں کے جال میں نہ پھنسیں۔
ایس پی کے ان ریمارکس کی کئی مسلمان نوجوان نے اپنے موبائل سے عکسبندی کی لیکن ایس پی نے حکم دیا کہ سیمینار کے بعد تمام لوگ اپنا موبائل ضرور چیک کروائیں جس کے بعد پولیس نے تمام موبائل فونز چیک کرکے ان میں موجود تمام مواد ضائع کر دیا۔ تاہم بعد ازاں مسلمانوں نے ایس پی کے ان ریمارکس کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔

اردوٹائمز


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں