ایران پر عائد تمام پابندیاں ختم، عالمی طور پر خیر مقدم

ایران پر عائد تمام پابندیاں ختم، عالمی طور پر خیر مقدم

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے ) کے اس اعلان کے بعد کہ ایران نے دنیا کے چھ طاقت ور ملکوں کے ساتھ معاہدہ کے مطابق اپنے نیوکلیائی پروگراموں میں تخفیف کرلی ہے ، اقوام متحدہ سلامتی کونسل نے تہران کے خلاف عائد تمام بین الاقوامی پابندیاں ہٹالی۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے ایران نیوکلیائی معاہدہ پر عمل درآمد کا خیر مقدم کیا ہے ۔مسٹر مون کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حصولیابی ثابت کرتی ہے کہ بین الاقوامی نیوکلیائی توسیع کے متعلق فکرمندیوں کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعہ بہتر طریقے سے حل کیا جاسکتا ہے ۔قبل ازیں آئی اے ای اے نے ویانا میں اعلان کیا کہ ایران نے معاہدے کے مطابق اپنے نیوکلیائی پروگراموں میں تخفیف کرلی ہے ۔ایران کے صدر حسن روحانی نے دنیا کی چھ بڑی طاقتوں کے ساتھ نیوکلیائی معاہدے پر عمل درآمد کے بعد اس کے خلاف عائد پابندیوں کو ختم کرنے پر اہل وطن کومبارک باد دی ہے ۔مسٹر روحانی نے ٹوئٹ کرکے کہاکہ اس کامیابی کے لئے ہم اللہ کا شکر اداکرتے ہیں اورایرانی قوم کے صبر و تحمل کی عظمت کو سلام کرتا ہوں۔ اس شاندار فتح پر مبارک باد۔انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے ) کی رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے امریکا اور یورپی یونین نے ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
امریکا کے وزیر خارجہ جان کیری نے ویانا میں آئی اے ای اے کی رپورٹ وصول کی، جس میں کہا گیا ہے کہ ‘ایران نے جولائی میں عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کی پاسداری کی ہے ‘۔جان کیری نے امریکی صدر براک اوباما کی جانب سے دیئے جانے والے اختیارات کے تحت دستاویزات پر دستخط کیے ، جو اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ امریکی حکومت نے رپورٹس وصول کرتے ہوئے امریکی کانگریس کی جانب سے ایران پر لگائی جانے والی پابندیوں کو اٹھا لیا ہے ۔اس موقع پر جان کیری نے کہا کہ ‘میں تصدیق کرتا ہوں کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ ایران نے اپنے دعووں کی پاسداری کی ہے …جس کے بعد امریکا کی جانب سے پابندی اٹھائے جانے کے وعدے پر عمل درآمد کیا جارہا ہے ‘۔امریکی صدر براک اوباما نے واشنگٹن میں ایران پر امریکی کانگریس کی سابقہ پابندیوں کو کالعدم قرار دینے کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے ہیں۔اس سے قبل یورپی یونین نے بھی آئی اے ای اے کی پیش کردہ رپورٹ کے بعد ایران پر موجود اقتصادی پابندیاں اٹھانے پر اتفاق کیا۔یورپی یونین کے 28 ممبر ممالک کی جانب سے منظور کیے جانے والے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے اسے تحریری شکل دینے کا کام ابھی باقی ہے ، تاہم اسے جلد تحریری شکل دئے جانے کی امید ہے ۔امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے ایران پر سے اقتصادی پابندیاں اٹھائے جانے کے اعلان کے بعد ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ویانا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مذکورہ فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے ایرانی عوام کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ‘ایران کے عوام کے لیے آج خوشی کا دن ہے ‘۔انہوں نے کہاکہ معاہدے کے تمام فریقین کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
ادھر فرانس نے ایران سے اقتصادی پابندیاں اٹھائے جانے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ‘ایران کے جوہری معاہدے پر عمل درآمد کے آغاز کو خوش آمدید کہتے ہیں۔یورپی یونین کی خارجہ پالیسی امور کی سربراہ فریڈریکا موگرینی نے ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے جوہری معاہدے پر عمل کیا ہے جس کی وجہ سے ایران پر عائد پابندیاں ختم کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایران نے عالمی توانائی ایجنسی کے اہلکاروں کے ساتھ تعاون کیا اور دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ایرانی اقدامات قابل تعریف ہیں۔ادھر فرانس نے ایران سے اقتصادی پابندیاں اٹھائے جانے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ‘ایران کے جوہری معاہدے پر عمل درآمد کے آغاز کو خوش آمدید کہتے ہیں۔فرانس کے وزیر خارجہ لارینٹ فیبیئس نے کہا کہ وہ خطے کے دیگر مسائل کے حل کے لیے ایران سے ایسے ہی ‘تعاون کے جذبے ‘ کی امید کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ‘یہ امن اور استحکام کے لیے ایک اہم قدم ہے ‘۔سمجھوتے پر عمل درآمد، جسے ‘جوائنٹ کمپری ہنسو پلان آف ایکشن کے نام سے جانا جاتا ہے ، تقریباً دو سال کے تند و تیز گفتگو کے مراحل سے گزرا، جس کے بعد جولائی 2015ءکو سمجھوتے پر کثرت رائے سامنے آئی۔
مذاکرات میں امریکہ اور اقوام متحدہ کی سلا متی کونسل کے دیگر مستقل ارکان، جرمنی اور یورپی یونین شامل تھے ۔اس معاہدے کے تحت ایران اپنا جوہری پروگرام بند کردے گا جس کے بعد ایران پر موجود عالمی پابندیاں ختم کردی جائیں گی تاکہ وہ اقتصادی ترقی میں شامل ہوسکے ۔ پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد ایران اربوں ڈالر مالیت کے منجمد اثاثے حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی منڈی میں تیل بھی فروخت کرسکے گا۔ایران میں دنیا کا چوتھا بڑا تیل کا ذخیرہ اور دوسرا بڑا گیس کا ذخیرہ موجود ہے ۔سمجھوتے پر عمل در آمد کے نتیجے میں، ایران کو اب بیرون ملک بینکوں میں منجمد اثاثوں تک رسائی ہوگی۔ اِن اثاثوں کا اندازہ 50 ارب ڈالر سے زائد ہے ۔ اب ایران دوسرے ملکوں کے ساتھ اپنی تجارت کو وسعت دینے کا مجاز ہوگا۔خیال رہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے ملک کی معیشت کی اصلاح کے عہد پر ووٹ لیے تھے ۔ ملکی اقتصادیات پر تعزیرات کے تکلیف دہ اثرات سے بچناان کے عہد کا ایک کلیدی نکتہ تھا۔ایران کے خلاف عائد پابندیوں کو ختم کئے جانے سے امریکہ پر بھی اثر پڑے گا۔ امریکی کمپنیوں کے بیرون ملک نمائندوں کو ایران کے ساتھ بات چیت میں آزادی حاصل ہوگی، جب تک کہ وہ امریکہ حکومت کی شرائط کی پابندی کرتے ہیں۔ ایران شہری ہوابازی کے میدان میں امریکہ سے آلات خریدسکے گا۔دوسری طرف امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے ایران کے خلاف پابندیوں کو ختم کئے جانے پر کہا کہ ‘ پوری دنیا اور خصوصاً مشرقِ وسطیٰ میں ہم اور ہمارے اتحادی محفوظ ہو گئے ہیں۔’تہران پر عالمی پابندیاں ہٹائے جانے کے چند گھنٹوں بعد ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران نے ’دنیا کے ساتھ تعلقات کے ایک نئے باب‘ کا آغاز کیا ہے۔اس سے قبل جوہری توانائی کے نگران ادارے (آئی اے ای اے) نے کہا ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے پر عملدرآمد کے لیے تمام ضروری اقدامات پورے کر لیے ہیں جس کے بعد اس پر عائد بین الاقومی پابندیاں اٹھا لی گئی ہیں۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگیرینی نے ویانا میں ایران پر عائد پابندیاں اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ’ایران نے جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنے وعدے پورے کر دیے ہیں۔‘پریس ٹی وی کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ اس معاہدے سے کسی ملک کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ٹوئٹر پر صدر روحانی نے لکھا: ’اس عنایت کے لیے میں خدا کا شکرگزار ہوں اور ایران کی عظمت اور اس کے صبر کے آگے سر نگوں ہوں۔‘زیادہ تر مغربی ممالک کی حکومتوں نے پابندی ہٹائے جانے کا خیر مقدم کیا ہے لیکن اسرائیل کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اس کے باوجود تہران جوہری بم بنانا چاہتا ہے۔ایران پر پابندیاں ختم ہونے کے بعد وہ اربوں ڈالر مالیت کے منجمد اثاثے حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی منڈی میں تیل بھی فروخت کر سکے گا۔یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگیرینی نے ویانا میں ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف کے ہمراہ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے سے علاقائی امن اور استحکام میں اضافہ ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ ایران نے عالمی توانائی ایجنسی کے اہلکاروں کے ساتھ تعاون کیا اور دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ایرانی اقدامات قابل تعریف ہیں۔امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے ایران پر پابندیاں اٹھائے جانے کے اعلان کے بعد ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ویانا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مذکورہ فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے ایرانی عوام کو مبارکباد پیش کی اور کہا ’ایران کے عوام کے لیے آج خوشی کا دن ہے۔‘آئی اے ای اے کا کہنا ہے کہ اس کے انسپیکٹروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران نے اس حوالے سے تمام مطلوبہ اقدامات ممکمل کر لیے ہیں۔آئی اے ای اے کےڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا ’آج کا دن بین الاقوامی برادری کے لیے بہت اہم ہے۔‘وہیں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے۔
بان کی مون نے اسے ایک سنگِ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ فریقین نے اس حوالے سے اپنے اپنے وعدوں کو پورا کیا۔برطانوی وزیرِ خارجہ فلپ ہومونڈ نے اسے مسلسل ڈپلومیسی کی فتح قرار دیا۔فرانسیسی وزیرِ خارجہ فرانک والٹر کا کہنا تھا کہ وہ خطے کے دیگر مسائل کے حل کے لیے ایران سے ایسے ہی ’تعاون کے جذبے‘ کی اُمید کرتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ یہ امن اور استحکام کے لیے ایک اہم قدم ہے۔‘ادھر اسرائیل کے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کا اس حوالے سےکہنا تھا کہ ایران ابھی بھی جوہری ہتھیار حاصل کرنا چاہتا ہے۔واشنگٹن میں ایوان نمائندگان کے رپبلکن سپیکر پال رائن نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے حوالے سے دنیا کی معروف ریاست اسے دہشت گردی کی معاونت کے طور پر استمعال کرے گی۔
امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ جوہری توانائی کے نگران ادارے آئی اے ای اے کی جانب اس بات کی تصدیق کرنا کہ ایران نے جوہری معاہدے پر عملدرآمد کے لیے تمام اقدامات پورے کر لیے ہیں نے پوری دنیا کو محفوظ بنا دیا ہے۔یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگیرینی نے ویانا میں ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف کے ہمراہ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے سے علاقائی امن اور استحکام میں اضافہ ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ ایران نے عالمی توانائی ایجنسی کے اہلکاروں کے ساتھ تعاون کیا اور دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ایرانی اقدامات قابل تعریف ہیں۔ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ویانا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مذکورہ فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے ایرانی عوام کو مبارکباد پیش کی اور کہا ’ایران کے عوام کے لیے آج خوشی کا دن ہے۔‘

بصیرت آن لائن


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں