جس طرح کفار متحد ہوچکے ہیں مسلمان بھی متحد ہوجائیں

جس طرح کفار متحد ہوچکے ہیں مسلمان بھی متحد ہوجائیں

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے خطبہ جمعہ پچیس دسمبر دوہزار پندرہ (تیرہ ربیع الاول) میں مسلمانوں کے اتحاد و یکجہتی کو وقت کی ضرورت یاد کرتے ہوئے کہا جس طرح امریکا و روس اپنے مفادات کی خاطر متحد ہوچکے ہیں، مسلمانوں کو بھی متحد ہونا چاہیے۔
’سنی آن لائن‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، خطیب اہل سنت زاہدان نے ایران میں ’ہفتہ وحدت‘ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: نبی کریم ﷺ کا کردار اتحاد کے لیے بہت اہم اور کلیدی رہا ہے۔ جب آپ ﷺ جزیرۃ العرب میں خاتم النبیین کے طور پر بھیجے گئے وہاں تفرق و اختلافات اپنے عروج پر تھے۔ عرب قبائل آپس کی لڑائیوں میں مصروف تھے اور بعض کی لڑائیاں ایک سو بیس برس کی مدت سے بھی تجاوز کرچکی تھی۔
انہوں نے مزیدکہا: سورت المائدہ کی آیت ایک سو تین میں اللہ تعالی نے اسی مسئلے کی طرف اشارہ کیاہے کہ تم اسلام سے پہلے ایک دوسرے سے دست و گریبان تھے مگر اللہ نے اپنے فضل و کرم سے تمہیں بھائی بھائی بنادیا ۔ اللہ نے تمہیں جہنم کی آگ سے بچایا اور تمہارا عقیدہ و عمل اور اخلاق اصلاح فرمایا۔
مولانا عبدالحمید نے مزیدکہا: عالم اسلام میں اختلافات اور فرقہ واریت کا جن سر چڑھ کر بول رہاہے۔ مسلم ممالک دشمنوں کے تختہ مشق بن چکے ہیں اور یہ دشمن ہمارے اختلافات میں اپنے مفادات یقینی بنانے میں مصروف ہیں۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے ’اتحاد‘ کو مسلمانوں کی اہم ضرورت یاد کرتے ہوئے کہا: اتحاد و بھائی چارہ عالم اسلام کے لیے بہت اہم اور ایک ضرورت ہے۔ آج امریکا و روس سمیت تمام طاقتیں اپنے مفادات کی خاطر متحد ہوچکی ہیں اور یونین بلاک بناتی ہیں، ایسے میں ہم مسلمانوں کو بھی اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ مسلمانوں کو اسلام اور امت مسلمہ کے مفادات کے پیش نظر متحد ہوکر بھائی بھائی بن کر رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا: مہذب، تعلیم یافتہ اور سمجھدار قومیں آپس میں اتحاد کرتی ہیں، لیکن غیرمہذب، ان پڑھ اور نادان قومیں آپس میں لڑتی رہتی ہیں۔
اہل سنت ایران کے ممتاز دینی رہ نما نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا: ہمیں ہر قسم کے اختلافات و فرقہ وارانہ اقدامات سے گریز کرنا چاہیے۔ اہل سنت اپنے انتہاپسند اور فرقہ واریت میں ملوث افراد کو روک دیں اور شیعہ حضرات بھی اپنے انتہاپسندوں کو لگام لگائیں تاکہ کم عقل اور دشمن کے ایجنٹوں کو فرقہ وارانہ اختلافات پیدا کرنے کا موقع نہ مل جائے۔ انتہاپسندوں کے مقابل میں مزاحمت کرنی چاہیے تاکہ معاشرے میں عقلمندی اور میانہ روی کا راج ہو۔ مسائل و مشکلات کے حل کے لیے قانونی اور پرامن ذرائع کو اپنانا چاہیے۔

اپنے خطاب کے پہلے حصے میں نبی اکرم ﷺ کی بعض صفات و خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: آپ ﷺ کی بعثت کا مقصد اعتقادی، عملی اور ظاہری و باطنی اچھائیوں کی تکمیل کے علاوہ اخلاقی منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانا بھی تھا۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے مزیدکہا: اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ کو عظیم اخلاق کا مالک یاد فرمایاہے۔ قرآن پاک عملی طورپر آپ ﷺ کی زندگی میں موجود تھا۔ آپ ﷺ تمام احکام اور قرآنی دستورات پر عمل پیرا تھے اور اس راہ میں سختیاں جھیلتے رہے۔
انہوں نے آخر میں کہا: سنت کی راہ فطرت ہی ہے۔ نبی کریم ﷺ کی سنتوں پر عمل کرکے بندہ اللہ اور اس کے بندوں کی محبت سمیٹ سکتاہے۔ ہمیں آپ ﷺ کی سیرت میں ہمیں تلاش کرکے تمام پہلووں پر عمل کرنا چاہیے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں