زاہدان: سیرت النبی کانفرنس میں ’تربیتی پہلووں کا جائزہ‘

زاہدان: سیرت النبی کانفرنس میں ’تربیتی پہلووں کا جائزہ‘

انجمن سیرت النبی کی جانب سے زاہدان کی جامع مسجد عثمانی میں بدھ سولہ دسمبر دوہزار پندرہ (4 ربیع الاول) کو ’سیرت النبی میں تربیتی پہلووں کا جائزہ‘ کے عنوان سے کانفرنس منعقد ہوگئی۔
’سنی آن لائن‘ کے نامہ نگاروں کے مطابق، مذکورہ کانفرنس بدھ کی سہ پہر اور شام کو دو حصوں میں منعقد ہوگئی جس میں متعدد علمائے کرام شریک ہوئے۔ اس جلسے کے مہمانان خاص شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید، مولانا مفتی محمدقاسم قاسمی اور مولانا حافظ محمدکریم صالح تھے۔
اس کانفرنس کی پہلی نشست میں منتخب مقالات پڑھ کر سنائے گئے اور دوسری نشست میں علمائے کرام نے حاضرین سے خطاب کیا۔ کانفرنس میں عوام کے علاوہ، علمائے کرام اور طلبہ کی بڑی تعدادنے بھی شرکت کی۔

حافظ صالح: توحید کا بیان سارے پیغمبروں کی دعوت میں مشترک تھا
معروف مبلغ اور خطیب مولانا حافظ محمدکریم صالح نے چوتھی سیرت کانفرنس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا: توحید کی جانب دعوت تمام انبیا علیہم السلام میں مشترک تھی۔ ہر زمانے میں انبیا علیہم السلام اپنے طریقے سے دعوت دیتے رہے اور سب نے اللہ کی یگانگی و توحید کی دعوت دی۔
مولانا صالح نے اپنے خطاب میں ’اللہ رب العزت کی شناخت و معرفت‘ اور ’قیامت پر ایمان‘ کو انسانیت کی تربیت اور گناہوں سے پرہیز کی دو اصل وجہ قرار دیا۔

مفتی قاسمی: صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے ذریعے اللہ تک پہنچ سکتے ہیں
صدر دارالافتا دارالعلوم زاہدان مولانا مفتی قاسمی نے مذکورہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایسے جلسوں کے انعقاد کو معاشرے کے لیے انتہائی ضروری قرار دیا۔
انہوں نے کہا: تربیت و تزکیہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے مقاصد میں شامل ہیں۔ آج کے معاشروں کی ایک بڑی کمزوری تزکیہ و تربیت میں غفلت ہے۔ جبکہ اس مقصد تک پہنچنے کے لیے واحد راستہ سیرت اور رسول اللہ ﷺ کی راہ ہے۔
اہل سنت ایران کے ممتاز مفتی نے اپنے خطاب کے ایک حصے میں سیرت میں ’تربیتی عناصر‘ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: سیرت النبی میں مطالعے سے معلوم ہوتاہے ’مخاطب کے ذہن میں ذمہ داری کا احساس پیدا کرنا‘، ’تربیت میں تدریجی کام کرنا‘، ’سہولت‘، ’نرمی‘، ’صبر‘، ’مخاطب میں اعتماد کی بحالی‘ اور ’دوسروں کے لیے نمونہ بن جانا‘ تربیت کے حوالے سے سیرت میں اہم عناصر ہیں۔

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید: نبی کریم ﷺ بے مثال قائد و رہبر ہیں
صدر دارالعلوم زاہدان شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے بطور مہمان خاص حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا: مسلم امہ پر اللہ تعالی کا سب سے بڑا احسان نبی کریم ﷺ ہے۔ سارے انبیا علیہم السلام کو محمدرسول اللہ ﷺ کے وجود اقدس پر فخر تھا۔ آپ ﷺ ایک بے مثال قائد تھے جو ظاہری و معنوی خوبیوں کے حامل تھے۔
انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا: اسلام نعروں کا دین نہیں ہے، بلکہ یہ شعور اور فہم کا دین ہے۔ اسلام بات کا نہیں عمل کا دین ہے۔
عالمی اتحاد برائے علمائے مسلمین کے رکن نے مسلمانوں کی اصل مشکل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا: نبی کریم ﷺ سے کمزور تعلق کی وجہ سے مسلمان مسائل کے شکار ہوچکے ہیں۔ آپﷺ کی سنتوں پر عمل کرکے ہم اللہ تعالی کے محبوب بن سکتے ہیں۔
مولانا عبدالحمید نے مزیدکہا: سیرت النبی ﷺ کے مطالعہ کا مقصد سنت پر عمل کرنا ہونا چاہیے۔ سیرت کے مطالعے کا مقصد معلومات میں اضافہ کرنا نہیں ہونا چاہیے۔

اس کانفرنس کے اختتام پر اٹھائیس مقالات و اشعار کے لکھاریوں اور شاعروں کو انعامات سے نوازا گیا۔ یاد رہے انجمن سیرت النبی کے ذمہ داروں کے اعلان کے مطابق انہیں ایک سو ستائیس مقالات و اشعار موصول ہوئے تھے جن میں اٹھائیس کو منتخب کرکے انعام دیا گیا۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں