امریکی ٹیچر کی مسلم دشمنی

امریکی ٹیچر کی مسلم دشمنی

امریکہ کے اٹلانٹا میں ایک ثانوی اسکول میں پڑھنے والی ایک مسلم طالبہ کے والد نے شکایت کی ہے کہ ٹیچر نے ان کی بیٹی سے پوچھا تھا کہ وہ اپنے بیگ میں بم تو نہیں لا رہی ہے۔
اس واقعہ کے سامنے آنے کے بعد اسکول کی ترجمان نے بتایا کہ اسکول کے پرنسپل نے واقعہ پر معافی مانگی ہے۔عبدالرزق عدن کا الزام ہے کہ جارجیا میں واقع شلوه مڈل اسکول میں ٹيچر نے حجاب پہنی ان کی 13 سالہ بیٹی کو روکا اور پوچھا کہ کیا وہ اپنے بیگ میں بم رکھے ہوئے ہے۔ ع
دن نے کہا کہ اس واقعہ کی وجہ سے ان کی بیٹی بہت دکھی ہے۔پیشے سے ٹرک ڈرائیور اور گروسری اسٹور چلانے والے عدن کہتے ہیں کہ میں دکھی ہوں۔ میں اپنی بیٹی کو اس اسکول سے ہٹا لوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے بچوں کو یہ نہیں سکھایا ہے کہ وہ کسی سے نفرت کریں یا خود کو دوسروں سے بہتر سمجھیں۔
اس واقعہ پر تنازعہ بڑھتا دیکھ کرگونیج کاؤنٹی پبلک اسکول کی ترجمان سلون روچ نے ایک اخبار سے کہا کہ اسکول کے ترجمان نے خاندان سے معافی مانگی ہے۔ روچ نے کہا کہ وہ تبصرہ مناسب نہیں تھا، لیکن ان کے درمیان ہوئی بات چیت اور معاملے کی تحقیقات کی بنیاد پر اسکول اہلکاروں کا خیال ہے کہ یہ تبصرہ کسی بدنیتی سے نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ طالب علموں کو ان کے بستے نیچے رکھنے کو کہا جارہا تھا، تبھی ٹیچر نے یہ تبصرہ کیا تھا۔

بصیرت آن لائن


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں