سمجھدار لوگ دنیا کی زندگی میں آخرت کی تیاری کرتے ہیں

سمجھدار لوگ دنیا کی زندگی میں آخرت کی تیاری کرتے ہیں

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے دنیا کی فنائیت واضح کرتے ہوئے چار دسمبر دوہزار پندرہ (بائیس صفر 1437) کے خطبہ جمعہ میں’ عارضی زندگی‘ میں ہمیشہ کی زندگی کے لیے توشہ تیار کرنے کو سمجھداری و عقلمندی کی نشانی قرار دی۔
ایران کے جنوب مشرقی شہر زاہدان میں خطاب کرتے ہوئے خطیب اہل سنت زاہدان نے کہا: جس دنیا میں ہم رہتے ہیں، ظاہر اور دیکھنے والی چیزوں کے علاوہ کچھ پوشیدہ و مخفی حقائق بھی ہیں۔ لیکن انبیائے کرام علیہم السلام نے خاص ماہرین کی حیثیت سے وحی کے ذریعے ان حقائق کو انسان کے سامنے رکھ دیا ہے۔ ان حقائق کے بارے میں آسمانی کتابوں میں بھی خبر آئی ہے۔
انہوں نے مزیدکہا: اللہ تعالی نے بعض حقائق کو انسانوں کی نظر سے پوشیدہ رکھا تاکہ انہیں آزمایاجائے، یہ معلوم کیاجائے کون پیغمبروں کی تصدیق کرکے آسمانی کتابوں پر عمل کرتاہے اور کون انکار کرتاہے۔ ظاہر ہی کو دیکھنے والے مخفی حقائق کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہوتے ہیں۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: انبیائے کرام علیہم السلام کو اللہ تعالی نے مبعوث فرمایاتاکہ وہ لوگوں کو ڈراکر کم اور ناچیز دنیا کے حوالے سے خبردار کریں۔ دنیا کی نعمتیں بہت محدود اور فانی ہیں، لیکن جنت کی نعمتیں لافانی اور انسان کے تصور سے بھی خارج ہیں۔ اسی طرح دنیا کی مشکلات و مسائل آخرت اور روزِ حساب کی سختیوں اور مشکلات کی بہ نسبت ناچیز ہیں۔ قبر اور قیامت کی ہولناکیاں ناقابل برداشت اور رسوا کرنے والی ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا: قیامت کو تمام حقائق جو دنیا میں لوگوں کی نظروں سے اوجھل تھے، سب کے لیے کھول دیے جائیں گے۔ اس دن تمام چہروں سے پردہ اٹھ جائے گا اور مکرو فریب کی زندگی گزارنے والے لوگوں کی حقیقت سب پر واضح ہوجائے گی۔ اسی طرح تقوا، ایمان، اخلاص اور خوف خدا کے ساتھ زندگی گزارنے والے لوگ خوش ہوجائیں گے۔
مولانا عبدالحمید نے قیامت کی ہولناکیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بعض قرآنی آیات کی روشنی میں مزید گویاہوئے: قیامت ایک ہولناک اور سخت دن ہے جو سب کے سامنے ہے۔ اس دن لوگوں کی خواہش ہوتی ہے کہ کاش وہ مٹی میں بدل جاتے مگر انہیں اپنے اعمال اور کرتوتوں کا سامنا کرنا نہ ہوتا۔ یہی کافر لوگ جو بچوں، خواتین اور بوڑھوں پر بم برساتے ہیں اور کسی پر رحم نہیں کرتے، اس دن مٹی بن جانے کی خواہش کرتے ہیں۔ لیکن ان کی یہ آرزو ان کے کام نہیں آتی۔
انہوں نے مزیدکہا: قرآن پاک کے مطابق جہنم جہنمیوں اور بدکاروں کے انتظار میں ہے۔ جب جہنمی لوگ اس میں ڈال دیے جاتے ہیں، پھر آواز دیتی ہے اور چلاکر مزید جہنمیوں کی درخواست کرتی ہے۔ نیز جنت اہل بہشت کا انتظار کررہی ہے۔ جن لوگوں نے تقوا و پرہیزکاری کے ساتھ زندگی گزاری ہے، وہ جنت کے مہمان بن جائیں گے۔ اللہ تعالی جنت میں بسنے والے خوش نصیب لوگوں کو اپنی ملاقات و زیارت نصیب فرماتاہے اور اپنی سب سے بڑی نعمت یعنی رضامندی کا اعلان بھی عطا فرماتاہے۔
اپنے خطاب کے اس حصے کے آخر میں شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے حاضرین کو دنیا کی خوش نما آلات اور اسباب سے متاثر نہ ہونے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا: کس قدر خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو دنیا کے دھوکے میں نہیں آتے، بلکہ اس دنیا کو اپنی آخرت سنوارنے کے لیے ایک موقع سمجھ کر جدوجہد کرتے ہیں۔ لہذا ہم سب کو اپنی ابدی زندگی کی تیاری کرنی چاہیے۔

اپنے خطاب کے آخرمیں خطیب اہل سنت زاہدان نے زاہدان کے نئے سٹی گورنر کے مثبت اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا: زاہدان کے نئے گورنر ناظم کے ساتھ مل کر شہر میں بنیادی تبدیلیاں لانا چاہتے ہیں۔ ان کی کوشش ہے شہر کا حلیہ بدل جائے اور صحت کا بطور خاص خیال رکھا جائے۔ لہذا آپ حضرات سے درخواست ہے ان حکام سے ہر ممکن تعاون کریں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں