پاکستان میں شدید زلزلہ ،130 افراد جاں بحق ،سیکڑوں زخمی

پاکستان میں شدید زلزلہ ،130 افراد جاں بحق ،سیکڑوں زخمی

پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں سوموار کی دوپہر دو بج کر نو منٹ پر 7.5 کی شدت کا زلزلہ آیا ہے جس کے نتیجے میں مکانوں کی چھتیں گرنے اور عمارتیں منہدم ہونے سے ایک سو تیس افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔
شدید زلزلے کے جھٹکے افغان دارالحکومت کابل اور بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے علاوہ دوسرے شہروں میں میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔دم تحریر پاکستان کے مختلف شہروں اور علاقوں سوات ،باجوڑ ایجنسی، پشاور ،کلرکہار ،سرگودھا اور قصور سے ہلاکتوں کی اطلاعات ملی ہیں۔صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیراطلاعات مشتاق غنی نے پشاور میں اٹھارہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
وادیِ سوات میں زلزلے سے عمارتیں گرنے سے خواتین اور بچوں سمیت آٹھ افراد جاں بحق اور کم سے کم دو سو زخمی ہوئے ہیں۔وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے باجوڑ ایجنسی میں مکانات گرنے سے چار افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ضلع چکوال کے علاقے کلر کہار میں ایک آٹھ سالہ بچہ اور ضلع قصور میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا ہے۔
آزاد جموں وکشمیر میں ضلع میرپور کے علاقے اسلام گڑھ میں اسکول کی عمارت منہدم ہونے سے ایک چودہ سالہ طالب علم جاں بحق ہوگیا۔سرگودھا میں زلزلے سے ایک عمارت منہدم ہوگئی جس سے ایک خاتون جاں بحق اور دس افراد زخمی ہوگئے ہیں۔راول پنڈی کے مصروف کاروباری مرکز راجا بازار میں مکان کی چھت گرنے سے ایک بچہ جاں بحق ہوا ہے۔
زلزلے کا مرکز ہندوکش کے پہاڑی سلسلے میں افغانستان کے شہر فیض آباد سے بیاسی کلومیٹر جنوب مشرق میں تھا۔اس کی گہرائی 196 کلومیٹر تھی۔امریکا کے جیالوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز پاکستان کے شمال مغربی شہر چترال سے 67 کلومیٹر دور تھا۔جیالوجیکل سروے نے پہلے ریختر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.7 بتائی تھی مگر پھر اس پر نظرثانی کرتے ہوئے شدت 7.5 بتائی ہے۔پاکستان کے محکمہ موسمیات نے بھی پہلے ریختر اسکیل پر زلزلے کی شدت 8.1 بتائی تھی۔
چترال میں زلزلے سے تیرہ افراد اور گلگت ،بلتستان میں تین افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔اس علاقے میں تودے اور بھاری پتھر گرنے سے شاہراہیں بند ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں دشواری کا سامنا ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم میاں نواز شریف نے تمام وفاقی ،سول ،فوجی اور صوبائی اداروں کو زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر امدادی سرگرمیوں کی ہدایت کی ہے۔صدر ممنون حسن نے اس قدرتی آفت کے نتیجے میں میں انسانی اموات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (انٹر سروسز پبلک ریلشنز) کے سربراہ لیفٹنینٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے فوجی اہلکاروں کو کسی حکم کا انتظار کیے بغیر فوری طور پر زلزلے سے متاثرہ افراد کی امداد کی ہدایت کی ہے اور پاک فوج کی امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ کردی گئی ہیں۔پاک فوج کے ہیلی کاپٹر بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کے شمال مغربی علاقے زلزلے کی فالٹ لائن پر واقع ہیں اور ان علاقوں میں وقفے وقفے سے زلزلے آتے رہتے ہیں۔ستمبر 2013ء میں صوبہ بلوچستان میں 7.7 کی شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں آٹھ سو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔اکتوبر 2005ء میں ملکی تاریخ کا سب سے تباہ کن زلزلہ آیا تھا۔ریختر اسکیل پر اس کی شدت 7.6 تھی۔اس کے نتیجے میں تہتر ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی تھیں اور پینتیس لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہوگئے تھے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں