مسلم تارکینِ وطن کی حالت چونکا دینے والی ہے

مسلم تارکینِ وطن کی حالت چونکا دینے والی ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اٹھارہ ستمبر دوہزار پندرہ کے خطبہ جمعہ میں عالم اسلام کے عمومی حالات کو افسوسناک یاد کرتے ہوئے یورپ کی جانب جانے والے تارکینِ وطن کی حالت زار کو ہلادینے اور چونکا دینے والی قرار دی۔

انہوں نے زاہدان کے سنی عوام سے خطاب کے دوران کہا: مسلم ممالک میں جنگ و لڑائی اور خانہ جنگی نے لاکھوں افراد کو ترک وطن اور ہجرت پر مجبور کیاہے؛ ان کے حالات انتہائی ناگفتہ بہ اور حسرت و افسوس کے باعث ہیں۔
خطیب اہل سنت نے مزید کہا: کسی دور میں آج کے تارکین وطن مسلمان خوشی اور امن سے اپنے ملکوں رہتے تھے، لیکن اب کئی مشکلات و سختیوں کو برداشت کرکے یہ لوگ یورپ میں جائے پناہ ڈھونڈ رہے ہیں جبکہ بعض کو کہیں پہنچنے سے پہلے جان سے ہاتھ دھونا پڑتاہے۔
رابطہ عالم اسلامی کی سپریم کونسل کے رکن نے ’عالمی طاقتوں‘ کو موجودہ مسائل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا: افسوس کا مقام ہے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتیں مسائل کے حل کے لیے کوشش کرنے کے بجائے، جنگ و لڑائی کی آگ مزید بھڑکانے کے درپے ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا: مشرقی و مغربی طاقتیں؛ امریکا اور روس دونوں دنیا کے مسائل حل کرنے کے خواہاں نہیں ہیں۔ بلکہ انہیں ان کے اپنے ہی مفادات عزیز ہیں اور ان ہی مفادات کے حصول کی خاطر وہ حالات کو مزید خراب کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ جنگوں اور لڑائیوں میں مشرقی و مغربی طاقتوں کی شرکت نے عالم اسلام اور خطے کے لیے خطرناک مسائل کھڑے کرکے منفی نتائج کا باعث بن چکی ہیں۔
بات آگے بڑھاتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے عالم اسلام کے مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: مسلمانوں کو چاہیے اپنے ملکوں میں ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر اپنے مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے نکالیں اور عالم اسلام کی مشکلات و بحرانوں کے خاتمہ کے لیے کوشش کریں۔ علمائے کرام اور دانشوروں کو چاہیے تھا حسب استطاعت میدان میں آتے اور مسلم امہ کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرتے، افسوس ہے کہ ایسا نہیں ہوا۔ او آئی سی نے بھی کچھ نہیں کیا۔

اسرائیل مسلم ممالک کے آشفتہ حالات سے غلط فائدہ اٹھارہاہے
ممتاز عالم دین نے کہا: اقوام متحدہ اور بعض عالمی طاقتیں جو دنیا چلانے کے بلند وبالا دعوا کرتے نہیں تھکتے، قوت کے باوجود جنگوں کے خاتمے کے لیے کچھ نہیں کرتی ہیں۔ قابض صہیونی ریاست نے آج کل فلسطینی مسلمانوں پر دباو میں شدت لائی ہے، یہاں تک کہ ان کے وزیر اعظم نے اپنے سپاہیوں کو حکم دیا ہے پتھر کا جواب گولی سے دیا جائے۔
انہوں نے کہا: شیطانی ریاست اسرائیل مسلم ممالک کے خراب حالات اور خانہ جنگیوں کا فائدہ اٹھاکر فلسطینیوں سے انتقام لے رہی ہے اور ان پر مسلط ہونے کی کوشش کرتی ہے۔
اپنے خطاب کے اس حصے کے آخر میں مولانا عبدالحمید نے مسلم حکام کو نصیحت کی عدل و انصاف کے ساتھ قوت تقسیم کریں، ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھیں اور اپنا اتحاد مستحکم کریں۔

حرم مکی کے شہدا کو بڑی سعادت حاصل ہوگئی
حضرت شیخ الاسلام نے اپنے خطاب کے ایک حصے میں مسجد الحرام میں پیش آنے والے واقعے کو انتہائی افسوسناک اور غمناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا: مکہ مکرمہ میں پیش آنے والے سانحے پر ہمیں بہت دکھ ہوا جس میں کرین گرنے کی وجہ سے بہت سارے حجاج کرام شہید و زخمی ہوئے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: اگرچہ حجاج کے جانی ضیاع پر ہمیں دکھ ہوا، لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ مطاف میں شہید ہونے والے حاجیوں کو بہت بڑی سعادت نصیب ہوگئی ہے۔ ان میں سے بعض کو مکہ مکرمہ میں اور بعض کو جنت البقیع میں دفنایا گیا ہے۔ اللہ تعالی شہدا کے درجات بلند فرمائے اور زخمیوں کو صحت کاملہ نصیب فرمائے۔

بچوں کی تعلیم پر توجہ دینا قومی ذمہ داری ہے
صدر دارالعلوم زاہدان نے ایران میں سرکاری سکولوں اور کالجوں کے نئے تعلیمی سال کے آغاز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے علم کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا: بلوچستان خاص کر زاہدان میں شرح خواندگی بہت کم ہے اور تعلیم چھوڑنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے، اس حوالے سے چونکا دینے والے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے والدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: بچوں کی تعلیم پر توجہ دیں اور اس مسئلے کو اہم سمجھیں۔ آپ کے بچوں کو اعلی سکولوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنی چاہیے اور علمی مدارج طے کرکے ایک مقام پانا چاہیے۔ والدین کو چاہیے عزم کا مظاہرہ کریں۔
مولانا عبدالحمید نے زور دیتے ہوئے کہا: انسان کی قدر ومنزلت تعلیم حاصل کرنے میں ہے؛ دینی ودنیوی ترقی علم و دانش کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ لوگوں کی ترقی راز تعلیم میں ہے۔ لہذا بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے، والدین کو چاہیے بچوں کے تعلیمی مراکز اور اساتذہ سے رابطہ میں رہیں۔

پانی و بجلی کی قیمتوں پر کنٹرول ہونا چاہیے
خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے خطاب کے ایک حصے میں بجلی کی قیمت اچانک بڑھ جانے پر بعض عوامی شکایات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: بجلی کی قیمت ہوشربا حد تک بڑھ جانے پر بہت ساری شکایات موصول ہوچکی ہیں۔ بے روزگاری اور خراب معاشی صورتحال کے ساتھ عوام کے لیے ایسے بل ادا کرنا انتہائی مشکل ہے۔
انہوں نے کہا: ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ پانی وبجلی کی نعمتوں سے عوام محروم رہیں۔ پورے ملک کی معاشی صورتحال جامد ہے۔ لہذا پانی و بجلی کے صوبائی و مرکزی حکام سے درخواست ہے یوٹلٹی بلز کی قیمتیں کنٹرول کرنے کی کوشش کریں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں