طالبان نے افغان صوبے سرائے پل کے اہم علاقے پر قبضہ کرلیا، برطانوی میڈیا

طالبان نے افغان صوبے سرائے پل کے اہم علاقے پر قبضہ کرلیا، برطانوی میڈیا

افغانستان کے صوبہ سرائے پل کے تحصیل کوہستانت میں رات بھر جاری رہنے والی شدید لڑائی کے بعد طالبان نے قبضہ کر لیا ہے جب کہ وہاں موجود پولیس اور دیگر عملے کویتھیار ڈالنے پر مجبورکردیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق شمالی صوبہ سرائے پل کی تحصیل کوہستانت میں گزشتہ کئی روز سے طالبان اور مقامی پولیس کے درمیان جھڑپیں جاری تھیں لیکن گزشتہ رات اس میں شدت آگئی اور دونوں جانب سے بھاری اسلحہ کا استعمال کیا گیا۔ رات بھر جاری رہنے والی لڑائی کے بعد طالبان نے تحصیل کے پولیس ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کرتے ہوئے وہاں موجود پولیس افسر اور کئی اہلکاروں کو ہتھیار ڈٓالنے پر مجبور کردیا۔
صوبائی پولیس چیف جنرل محمد آسیر نے غیر ملکی خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ تحصیل کوہستانت کے صوبائی دارالحکومت کے دور ہونے کی وجہ سے بروقت پولیس کی مزید نفری نہ بھیج سکی جس کی وجہ سے طالبان نے یہاں اپنی پوزیشن مضبوط کرلی ہے۔
واضح رہے کہ نیٹو اورامریکی افواج کی بڑی تعداد میں انخلا کے بعد سے طالبان صوبہ ہلمند کے جنوب مشرقی علاقوں پر کنٹرول حاصل کر چکے ہیں جب کہ صوبہ کنٹر کی تحصیل ماراوار میں بھی اپنا کنٹرول مضبوط کر رہے ہیں۔

افغانستان کے کم از کم اسی دیہات پر طالبان کا قبضہ
شمالی افغانستان میں طالبان نے پولیس کے ساتھ شدید لڑائی کے بعد دو اضلاع کے علاوہ کم از کم اسی دیہات پر قبضہ کر لیا۔
جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹس میں شمالی صوبے قندوز کی صوبائی کونسل کے سربراہ محمد یوسف ایوبی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ طالبان جنگجووں نے منگل کو جس پہلے ضلع کا کنٹرول حاصل کر لیا، اس کا نام خان آباد ہے، لیکن ساتھ ہی یہی عسکریت پسند اسی صوبے کے مزید کم از کم 80 دیہات پر بھی قابض ہو گئے ہیں۔
قندوز کی صوبائی کونسل کے چیئرمین نے بتایا، اس لڑائی کے دوران ایسے کم از کم 14 مقامی باشندے بھی ہلاک یا زخمی ہو گئے، جو ان عسکریت پسندوں کی پیش قدمی روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اس کے علاوہ مقامی طور پر سینکڑوں خاندان ایسے بھی تھے، جنہیں اپنے جانیں بچانے کے لیے فرار ہو کر صوبے قندوز کے دیگر اضلاع کا رخ کرنا پڑا۔مختلف خبر رساں اداروں نے لکھا ہے کہ طالبان کے مسلح حملوں کی موجودہ لہر کو دیکھتے ہوئے خدشہ ہے کہ موجودہ موسم گرما افغانستان میں گزشتہ ایک عشرے کا سب سے خونریز موسم گرما ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ بات خاص طور پر اس تناظر میں بھی اہم ہے کہ افغان سکیورٹی فورسز کو داخلی طور پر اس وقت طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف کئی خونریز محاذوں پر لڑنا پڑ رہا ہے اور انہیں کافی زیادہ جانی نقصان بھی پہنچ رہا ہے۔
ڈی پی اے کی کابل ہی سے ملنے والی دیگر رپورٹوں میں افغان میڈیا کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں نے شمالی صوبے سرِ پل میں کوہستان کے ضلع پر بھی قبضہ کر لیا۔
افغان حکام کے بقول اس ضلع پر قبضے کے لیے ہونے والی لڑائی میں بھی کئی سرکاری سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔

ایکسپریس + اردو ٹائمز


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں