فرائض کے بعد ذکر سے بڑھ کر کوئی عبادت نہیں ہے

فرائض کے بعد ذکر سے بڑھ کر کوئی عبادت نہیں ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے سترہ جولائی (تیس رمضان 1436) کے خطبہ جمعہ میں تلاوت قرآن اور ذکراللہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے زاہدان میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے کہا: قرآن پاک میں اللہ تعالی نے ارشاد فرمایاہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے مقاصد تلاوت کتاب (قرآن)، تعلیم اور تزکیہ ہے۔ قرآن پاک ہماری اصلاح کا بہترین ذریعہ ہے۔
انہوں نے ذکر کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالی کی یاد اور ذکر بندے کو حسد، بغض اور خودپسندی جیسی برائیوں سے پاک کرتی ہے۔ اللہ کا حکم ہے مجھے یاد کرو میں تمہیں یاد کرتاہوں؛ ہم اپنی مجلسوں میں اللہ کو یاد کریں، اللہ فرشتوں کی مجلس میں ہمیں یاد فرمائے گا۔
مولانا عبدالحمید نے مزیدکہا: قرآن پاک میں متعدد عبادات بجا لانے کا حکم آیاہے مگر کثرت کے ساتھ کسی عبادت کو بجالانے کا حکم صرف ذکر کے لیے آیاہے۔ ارشاد ہے کثرت سے اللہ کا ذکر کرو۔ نیز اللہ کی یاد ہر شے سے بڑی قرار دی گئی ہے۔ افسوس ہے کہ ہمارے معاشرے میں ذکر کرنے کا اہتمام ناقص ہے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: اللہ رب العزت نے نماز کو اپنی یاد اور ذکر قرار دیاہے۔ نیز حکم ہے جمعہ اور حج کے بعد ذکر کی طرف لپکو۔ وجہ یہ ہے کہ فرائض کے بعد ذکر سے بڑھ کر کوئی عبادت نہیں ہے۔ اللہ کی یاد سے دلوں کو سکون ملتاہے۔
مولانا نے حاضرین کو رمضان کے بعد اپنی عبادتیں جاری رکھنے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا: رمضان المبارک کے بعد بھی تلاوت، ذکر، باجماعت نماز اور روزے کا اہتمام کرنا چاہیے۔ انفاق اور صدقہ سے بھی غفلت نہیں کرنی چاہیے۔ جس طرح جمعہ کی نماز کے بعد ذکر کا حکم ہے۔

آج تیس رمضان ہے
ممتاز سنی عالم دین نے ایران میں رویت ہلال کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: کچھ لوگ ہم پر تقیہ کا الزام لگاتے ہیں کہ ہم نے شوال کا چاند دیکھا ہے مگر اس کا اظہار نہیں کرتے۔ حالانکہ تجربہ اور ماہرین کی رائے کے مطابق جمرات کی شام کو چاند کا ظاہر ہونا ممکن ہی نہیں تھا۔ ہم نے کئی کمیٹیاں بھی بنائیں مگر کسی کو چاند نظر نہیں آیا۔
مولانا عبدالحمید نے مزیدکہا: کچھ رپورٹس ہمارے پاس آئیں کہ بعض لوگوںنے چاند دیکھا ہے مگر کوئی قابل قبول اور بھروسہ گواہی ہمارے پاس نہیں آئی۔ گواہی قبول کرنے کی کچھ شرائط ہیں اور ہم آسانی سے ہر کسی کی گواہی نہیں مانتے۔ ایک مرتبہ ستائیس افراد کی گواہی ہم نے مسترد کی۔ آپ لوگوں کے روزے کا مسئلہ ہے اور اس کی ذمہ داری ہم پر عائد ہوتی ہے۔ یہ سنگین اور حساس معاملہ ہے۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے خطاب کے آخر میں زور دیتے ہوئے کہا: حقیقت یہی ہے کہ شوال کا چاند نظر نہیں آیاہے اور ہمیں یقین ہے کہ آج (جمعہ سترہ جولائی) تیس رمضان ہے۔ بعض اوقات رمضان انتیس دن رہاہے اور ہم نے عید کا اعلان بھی کیاہے، لیکن زبردستی سے اور چاند دیکھے بغیر ہم اس کا اعلان نہیں کرسکتے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں