لیبیا:اسلامی ملیشیا کا طرابلس پر کنٹرول کا دعویٰ

لیبیا:اسلامی ملیشیا کا طرابلس پر کنٹرول کا دعویٰ

لیبیا کی اسلامی ملیشیاؤں پر مشتمل فجرلیبیا نے حکومت نواز ملیشیا کے ساتھ ایک ماہ کی لڑائی کے بعد دارالحکومت طرابلس اور اس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔

فجر لیبیا نے اتوار کی شب ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے طرابلس میں دوسرے مقامات اور جگہوں پر بھی قبضہ کر لیا ہے اور وہاں سے متحارب جنگجو گروپوں کو نکال باہر کیا ہے۔
مصراتہ سے تعلق رکھنے والے اسلامی جنگجوؤں اور مغربی شہر الزنتان سے تعلق رکھنے والے منظم اور جدید ہتھیاروں سے مسلح گروپ لیبیا کی وزارت دفاع کے تحت ہے۔ان متحارب جنگجو گروپوں کے درمیان گذشتہ ایک ماہ سے جاری لڑائی کے نتیجے میں طرابلس کے ہوائی اڈے کا بڑا حصہ تباہ ہوچکا ہے اور یہاں سے اندرون اور بیرون ملک پروازوں معطل ہیں۔طرابلس میں لڑائی کے بعد سے متعدد ممالک کے سفارت کار اور غیرملکی شہری واپس جاچکے ہیں۔
لیبیا کی منتخب پارلیمان نے ہفتے کی شب اسلامی ملیشیاؤں کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔ پارلیمان کی جانب سے ہفتے کی رات جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ”فجر لیبیا اور انصارالشریعہ کے نام سے کام کرنے والے گروپ دہشت گرد ہیں اور یہ حکومت کی عمل داری کے خلاف کام کررہے ہیں”۔پارلیمان نے اپنی مسلح افواج کے ذریعے ان جنگجو گروپوں سے نمٹنے کا اعلان کیا ہے۔
اس اعلان کے چند گھنٹے کے بعد ہی مصراتہ سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں نے ہوائی اڈے پر قبضہ کرنے کی اطلاع دی تھی اور اتوار کو نامعلوم جنگی طیاروں نے ہوائی اڈے پر بمباری کی تھی۔
طرابلس کے مکینوں نے علی الصباح جیٹ طیاروں کی پروازوں کے بعد دھماکوں کی آوازیں سنی تھیں۔اس کے علاوہ کوئی اور تفصیل دستیاب نہیں ہوئی ہے۔ بعض اطلاعات کے مطابق دوسرے بڑی شہر بن غازی سے تعلق رکھنے والے باغی جنرل خلیفہ حفتر کے جنگی طیاروں نے اسلامی جنگجوؤں پر فضائی بمباری کی ہے۔
اسلامی جنگجوؤں نے آج طرابلس میں ایک نجی ٹیلی ویژن چینل العاصمہ پر بھی حملہ کیا ہے اور اس کے عملے کو اغوا کر کے ساتھ لے گئے ہیں۔اس ٹی وی چینل پر الزنتان سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں کی حمایت کا الزام ہے۔اس نے اپنے ایک بلیٹن میں کہا ہے کہ جنگجوؤں نے اس کے آلات کو توڑ دیا ہے اور اس کے عملے کے ارکان لاپتا ہیں۔
طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قبضے کے لیے اسلامی جنگجوؤں اور حکومت نواز ملیشیا کے درمیان 13 جولائی سے لڑائی جاری تھی۔دونوں متحارب جنگجو گروپ ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر راکٹ گرینیڈوں اور توپوں سے حملے کرتے رہے ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ

 


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں