‘حقیقی اسلام کی برکت سے صدراسلام کے مسلمان کامیاب ہوئے’

‘حقیقی اسلام کی برکت سے صدراسلام کے مسلمان کامیاب ہوئے’

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے دین اسلام کو آخری اور کامل تر ین آسمانی دین یادکرتے ہوئے حقیقی اسلام کو مسلمانوں کی کامیابی و فتح کا راز قرار دیا۔

پندرہ اگست دوہزار چودہ کے خطبہ جمعہ میں ہزاروں فرزندان توحید سے خطاب کرتے ہوئے خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے بیان کا آغاز قرآنی آیت: «إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللّهِ الإِسْلاَمُ وَمَا اخْتَلَفَ الَّذِينَ أُوْتُواْ الْكِتَابَ إِلاَّ مِن بَعْدِ مَا جَاءهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ وَمَن يَكْفُرْ بِآيَاتِ اللّهِ فَإِنَّ اللّهِ سَرِيعُ الْحِسَابِ» [آل عمران:19] کی تلاوت سے کیا۔
انہوں نے کہا: اسلام اللہ تعالی کی طرف سے انسانیت کے لیے آخری اور پسندیدہ دین ہے، اس سے زیادہ کامل دین کبھی بھی اللہ تعالی نے انسانیت کو تحفے میں عطا نہیں کیاہے۔ اسلام سے پہلے مختلف زمانوں میں اور مختلف خطوں کے تقاضوں کے پیش نظر اللہ تعالی نے پیغمبروں اور آسمانی کتب و صحف بھیج دیے۔ لیکن انسانی تہذیب کی ترقی کے ساتھ ساتھ اللہ تعالی نے ایک جامع اور کامل دین انسانیت کی فلاح وکامیابی کے لیے مبعوث فرمایا جو ہر زمانہ اور ہر خطہ کے لیے قابل تعمیل اور کارگر ہے؛ اسلام اسی لیے اللہ رب العزت کا پسندیدہ دین ہے۔ اس میں انسانی معاشرے کے تمام مسائل کا حل موجود ہے۔
بات آگے بڑھاتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے قرآنی آیت: س«وَلاَ تَهِنُوا وَلاَ تَحْزَنُوا وَأَنتُمُ الأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ» [آل عمران:913] ے استدلال کرتے ہوئے کہا: اللہ سبحانہ وتعالی کا وعدہ ہے اس دین کے پیروکاروں کو نصرت فرمائے گا۔ مومنوں اور مسلمانوں کو جان لینا چاہیے کسی پریشانی کی ضرورت نہیں، وہ سب سے اونچے مقام پر ہیں۔ اللہ تعالی نے متعدد مقامات پر مختلف تعبیروں سے سچے مومنین کو نصرت و مدد کی نوید سنائی ہے۔
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے ’حقیقی اسلام‘ کو صدراسلام کے مسلمانوں کی کامیابی و عزت کا راز قرار دیتے ہوئے کہا: صدراسلام میں حقیقی اسلام اس دور کے مسلمانوں کے کردار اور دلوں میں راج کررہا تھا؛ ان کی نماز، روزہ اور دیگر نیک اعمال حقیقی اور سچے تھے، وہ شہرت اور نام پانے کے لیے عبادت نہیں کیا کرتے تھے۔ اسی سچے ایمان کی برکت سے اللہ تعالی نے انہیں عزت وفلاح عطا فرمایا۔ افسوس کا مقام ہے کہ حقیقی اسلام آج کے مسلمانوں کی زندگیوں سے اٹھ چکاہے اور صرف اس کی تصویر باقی رہ چکی ہے۔ مسلمانوں کے اعمال اور عقائد روح اور جا ن سے خالی ہیں؛ مسلمانوں کی شکست و ذلت کی اصل وجہ یہی ہے۔
انہوں نے مزیدکہا: آج اگر مسلم امہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اس کی وجہ مسلمانوں کی حقیقی اسلام سے دوری ہے۔ اگر ہمارا دین اور ایمان سچا ہو تو عالم اسلام کے تمام مسائل حل ہوجائیں گے۔ آج کے مسلمان تعداد کی کمی سے نالاں نہیں ہیں؛ ان کی آبادی کروڑوں میں ہے لیکن اس کے باوجود ان پر عرصہ تنگ کیاجارہا ہے اور وہ کچھ نہیں کرسکتے۔ آئے روز مسلمان ذرائع ابلاغ پر صہیونی ریاست کی بربریت دیکھتے ہیں اور غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی حالت زار ان کی نظروں سے مخفی نہیں، لیکن افسوس کرنے کے سوا ان کے بس میں کچھ نہیں!
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ’حقیقی اسلام کی جانب واپس لوٹنے‘ کو مسلمانوں کی کامیابی کا واحد راستہ قرار دیتے ہوئے مزید گویاہوئے: عالم اسلام کے مسائل و مشکلات اس وقت تک حل نہیں ہوں گے جب تک مسلم امہ حقیقی اسلام کی طرف نہ لوٹے۔ اسلام کی کامیابی محض ایٹم بم اور مادی طاقتوں سے حاصل نہیں ہوسکتی، روحانی اور ایمانی طاقت ہی سے فلاح وکامیابی ہاتھ آسکتی ہے۔ ماضی میں کمزور قوموں نے ایمان، نیک اعمال اور اخلاق کی بدولت سے اپنے وقت کے سپرپاورز کا ناک خاک میں ملادیاہے۔ جس قوم نے اللہ کی رضامندی حاصل کی، دنیا و آخرت کی سعادت اسی کے ساتھ ہوگی۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا: ہمیں اپنا تعلق اللہ رب العزت سے جوڑنا ہوگا، ہمیں اپنی اور معاشرے کی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے۔ اللہ کی نافرمانی سے گریز کرکے دوسروں کے حقوق ضائع کرنے سے سخت پرہیز کرنا چاہیے۔ اسی صورت میں حقیقی اسلام ہماری زندگیوں میں آسکتاہے۔
صدر شورائے مدارس اہل سنت سیستان بلوچستان مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے آخر میں نئے تعلیمی سال کے آغاز کے موقع پر علم و دانش کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے حاضرین کو ترغیب دی اپنے بچوں کو دینی وعصری تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں۔ انہوں نے کہا بچوں کو سکولوں، جامعات اور مدارس میں داخل کرکے ان کی تعلیم اور تربیت کے لیے صحیح منصوبہ بندی کریں۔

 


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں