قرآن کریم کی تلاوت انسان کی ہدایت کا باعث ہے

قرآن کریم کی تلاوت انسان کی ہدایت کا باعث ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے تازہ ترین خطبہ جمعہ میں ’قرآن مجید‘ کی تلاوت کو ہدایت کے باعث قرار دیتے ہوئے کہا قرآن وسنت پر عمل کرکے صدراسلام کے مسلمانوں نے فلاح وکامیابی حاصل کی۔

 اکیس فروری دوہزار چودہ کو زاہدان میں ایک جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے خطیب اہل سنت نے اپنے خطبے کا آغاز قرآنی آیت: «إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ يِهْدِي لِلَّتِي هِيَ أَقْوَمُ وَيُبَشِّرُ الْمُؤْمِنِينَ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَهُمْ أَجْرًا كَبِيرًا» [اسراء: 9]  (بے شک یہ قرآن وہ راہ بتاتا ہے جو سب سے سیدھی ہے اور ایمان والوں کو جو نیک کام کرتے ہیں اس بات کی خوشخبری دیتاہے ان کے لیے بڑا ثواب ہے.) کی تلاوت سے کیا۔

انہوں نے کہا: قرآن پاک انسان کی ہدایت کے لیے بہترین لایحہ عمل اور قانون ہے۔ اگر مسلمان اس قانون پر اور سنت نبوی علی صاحبہا الصلوة والسلام پر عمل پیرا ہوجائیں تو دنیا وآخرت کی سعادت وکامیابی ان کے قدموں کو چھومے گی۔ تاریخ گواہ ہے کہ مسلمانوں کی ترقی اور عروج کا دور وہ تھا جب مسلمان قرآن مجید پر عمل کیا کرتے تھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لیے اسوہ و قائد تھے۔ ان ادوار میں مسلم قومیں ایسی ترقیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں جن کی نظیر ومانند نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ قرآن پاک ان کی زندگی میں رچ بس چکا تھا۔ اس دور میں مسلمانوں نے اسلام کو سختی سے تھامے رکھا تھا اور نماز کے پابند تھے، حلال روزی کماتے تھے اور حرام خوری و جھوٹ جیسے گناہوں سے پرہیز کیاکرتے تھے۔ جب مسلمان دیانتداری وسچائی سے کام لیتے تھے اور اللہ کے نیک بندے تھے اور نبی کریم ﷺ کی سیرت کی پیروی کرتے تھے تو ان کی تہذیب سب سے اونچی تھی۔

شیخ الاسلام نے یاددہانی کرتے ہوئے کہا: مسلمانوں کو اس وقت زوال اور انحطاط کا سامنا کرنا پڑا جب دین سے ان کا فاصلہ بڑھ گیا اور وہ منکرات و گناہوں کی طرف چل پڑے؛ اس کے نتیجے میں مسلمانوں نے مادی دولت کی خاطر اپنی معنوی وروحانی دولت کھودی اور ذلت وخواری کے شکار ہوگئے۔

قرآن مجید کے احکام وقوانین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: قرآن پاک کے قوانین انسان کے بنائے ہوئے قوانین نہیں ہیں، یہ الہی احکام ہیں۔ یہ عظیم کتاب ’افضل الذکر‘ ہے اور اس کی تلاوت ہدایت بھی ہے اور عبادت بھی۔ قرآن پاک ہمیں سب سے اونچا اخلاق اور بہترین صفات واعمال دکھاتاہے۔

شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے غیبت کی مذمت وبرائی بیان کرتے ہوئے کہا: قرآن مجید ہی نے ہمیں غیبت کی برائی و قباحت دکھائی ہے۔ لہذا ہمیں اس برے عمل سے پرہیز کرنا چاہیے۔ ایک مرتبہ کچھ صحابہ رضی اللہ عنہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اگر کسی شخص میںکوئی عیب پایاجاتاہو اور ہم اس کاتذکرہ کریں، کیا یہ بھی غیبت ہوگی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر اس شخص میں وہ عیب موجود ہو، غیبت اسی کوکہتے ہیں ورنہ یہ بہتان اور تہمت شمار ہوگی جو غیبت سے بڑھ کر زیادہ بڑا گناہ ہے۔

خطیب اہل سنت زاہدان نے بات آگے بڑھاتے ہوئے احکام شریعت پر عمل کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا: مسلمانوں کو اللہ تعالی کی حمایت اس وقت حاصل ہوگی جب وہ قرآن وسنت پر عامل ہوجائیں۔ ایسے مسلمان بجا فخر کرسکتے ہیں کہ اللہ تعالی ان کاحامی ومددگار ہے؛ جب لوگ امریکا، روس اور دیگر ملکوں کی حمایت حاصل ہونے پر بغلیں بجارہے ہیں۔ میری درخواست تمام مسلمانوں سے یہی ہے کہ قرآن پاک کی تلاوت کریں اور اس کے احکام پر بھی عمل کریں، خاص کر حفاظ کرام تہجد کی نماز میں قرآن کی تلاوت کیاکریں۔ قرآن پاک پر عمل کرنا مسلمانوں کے عروج وترقی کا نقطہ آغاز ہے۔ لیکن گناہوں کی جانب لوٹنے سے ہمارے زوال کا آغاز ہوگا۔ مسلمان ٹیکنالوجی اور سائنس میں کتنی ہی ترقی کیوں نہ کریں، پھر بھی انہیں قرآن پاک کی ضرورت ہوگی۔

اسلامی پردہ وحجاب پر زور دیتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: مسلمان مرد وخواتین کو اسلامی پردے کا خیال رکھنا چاہیے۔ حیاو پاکدامنی سب کے لیے ضروری ہے۔ چشم چرانی جیسے گناہوں سے سخت پرہیز لازم ہے جیسا کہ قرآن پاک نے بدکاری کے قریب بھی جانے سے منع کیاہے۔ انٹرنیٹ اور سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کا غلط استعمال بھی تباہ کن ہے۔ منشیات کو تفریح کی حد تک بھی نہیں پینا چاہیے۔

خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے خطاب کے آخر میں زاہدان میں پندرھواں قومی کتب میلہ کے انعقاد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس کتب میلہ کے انعقاد پر وزارت ثقافت وارشاد کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور ناشران کتب کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی ہے جن کا شکریہ ادا کرنا بھی ضروری ہے۔ اللہ تعالی انہیں اسلامی تہذیب وثقافت پھیلانے اور اشاعت کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔

 

 

 


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں