’تہران میں کشادہ نمازخانہ اہل سنت کا مسلمہ حق ہے‘

’تہران میں کشادہ نمازخانہ اہل سنت کا مسلمہ حق ہے‘

ممتازدینی سکالر شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایران کی سیاسی فضا کو ’مناسب‘ یاد کرتے ہوئے وسیع اور کشادہ نمازخانے کو تہرانی اہل سنت کامسلمہ حق قرار دیا۔

خطیب اہل سنت زاہدان کی ویب سائٹ کے مطابق، بدھ پچیس دسمبر کی شام ایرانی دارالحکومت تہران میں سنی برادری کے ایک بڑے مجمع سے خطا ب کرتے ہوئے خطیب اہل سنت نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ اب عوام کی بات سنی جاتی ہے اور ملک میں مکالمے اور باہمی گفت وشنید کی فضا راج کررہی ہے۔

انہوں نے مزیدکہا: یہ انتہائی خوشی کی بات ہے کہ ڈاکٹر روحانی کی حکومت آئین کے مکمل نفاذ پر پرعزم دکھائی دے رہی ہے۔ امیدہے غیرآئینی اور غیرقانونی رویوں کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات اٹھائے جائیں۔ میری درخواست تمام ہم وطنوں سے یہی ہے کہ بھائی چارہ اور اخوت کو مت بھولیں اور دشمنوں کی سازشوں کے بارے میں ہوشیار رہیں۔

تہران میں آباد سنی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے مہتمم دارالعلوم زاہدان نے کہا: ان شاءاللہ ایک ایسا دن آئے گا کہ تمہیں بہت وسیع وکشادہ مکان نماز کی ادائیگی کے لیے مل جائے گا اور آپ اس کے بھرنے کی خواہش کریں گے۔ اگر اللہ نے چاہا تو آپ کی دعاوں اور ہمت کی بدولت ایسی جگہ آپ کو نصیب ہوگی۔ حکام کو بھی اہل سنت کے اس قانونی اور مسلمہ حق کی جانب توجہ کرنی چاہیے۔

یادرہے گزشتہ ہفتہ ایرانی بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ممتازعالم دین مولانا عبدالحمید تہران کے دورے پر گئے تھے جہاں انہوں نے مختلف سیاسی ودینی شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔ بدھ کی شام ایک مرکزی نمازخانے میں ان کا خطاب ہوا جہاں سیاسی ومذہبی شخصیات کے علاوہ تعلیمی وسماجی کارکنوں کی بڑی تعداد جمع ہوچکی تھی۔ بہت سارے شہری مقررہ وقت سے پہلے پہنچ چکے تھے جبکہ جگہ کم ہونے کی وجہ سے عوام کی بڑی تعداد سیڑھیوں اور راستوں پر اپنے قائد کا خطاب سننے کے لیے کھڑی رہی۔

تہران کو پوری دنیا میں واحد دارالحکومت قرار دیاجاتاہے جس میں اہل سنت کی کوئی باقاعدہ مسجد نہیں ہے۔ عشروں سے تہران کی سنی برادری مسجد کی تعمیر کی اجازت لینے کے لیے کوشش کرتی چلی آرہی ہے لیکن اب تک کوئی پیشرفت حاصل نہیں ہوئی ہے۔

 


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں