کثرت گناہ سے غفلت وسنگدلی بڑھ جاتی ہے

کثرت گناہ سے غفلت وسنگدلی بڑھ جاتی ہے

 خطیب اہل سنت زاہدان، شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید، نے اپنے تازہ ترین خطبہ جمعہ میں غفلت و لاپرواہی کو گناہوں کا نتیجہ قرار دیا جس کی وجہ سے گناہکار لوگوں کے دل سخت ہوکر ان کی قساوت قلبی بڑھ جاتی ہے۔

ایران کے جنوب مشرقی شہرزاہدان میں جمعہ بیس ستمبر دوہزار تیرہ میں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اپنے بیان کا آغاز قرآنی آیت: “أَلَمْ يَأْنِ لِلَّذِينَ آمَنُوا أَن تَخْشَعَ قُلُوبُهُمْ لِذِكْرِ اللَّهِ وَمَا نَزَلَ مِنَ الْحَقِّ وَلَا يَكُونُوا كَالَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلُ فَطَالَ عَلَيْهِمُ الْأَمَدُ فَقَسَتْ قُلُوبُهُمْ وَكَثِيرٌ مِّنْهُمْ فَاسِقُونََ (کیا ایمان والوں کے لئے اس بات کا وقت نہیں آیا کہ ا نکے دل خدا کی نصیحت کے اور جو دین حق (منجانب اللہ ) نازل ہوا ہے اس کے سامنے جھک جاویں اور ان لوگوں کی طرح نہ ہوجاویں جنکو ان کے قبل کتاب (آسمانی) ملی تھی (یعنی یہود ونصاریٰ) پھر (اسی حالت میں) ان پرزمانہ دراز گزر گیا (اور توبہ نہ کی ) پھر انکے دل (خوب ہی) سخت ہوگئے اور بہت سے آدمی ان میں کے (آج ) کافر ہیں ۔)”,کی تلاوت سے کیا۔

شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے قرآنی آیت کی روشنی میں گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا: شروع میں تلاوت کی گئی قرآن پاک کی آیت بہت ہی اہم اور ہلادینے والی ہے جو اللہ تعالی کی طرف سے ایک اہم پیغام کی حامل ہے۔ اللہ رب العزت نے پچھلی امتوں کے حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایاہے کہ وہ لوگ جن کے پاس نبی اور آسمانی ہدایات بھیجے گئے تھے، رفتہ رفتہ گناہوں اور غفلتوں کے شکار ہوگئے۔ نتیجے میں دین سے دور ہوتے گئے اور ان کے دل سخت ہوگئے۔

یہود ونصاریٰ کے حالات پر بعثت نبوی علی صاحبہاالصلوۃ والسلام کے عہد میں روشنی ڈالتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نبی بناکر بھیجا گیا اس وقت یہود ونصاریٰ اپنی آسمانی کتابوں اور دین کے تعلیمات سے کوسوں دور تھے اور ان کے مذاہب اور دینی اصول تحریف کے شکار ہوچکے تھے۔

انہوں نے مزیدکہا: اللہ رب العزت نے قرآن پاک میں جو ہر قسم کی تحریف وتبدیلی سے قیامت تک محفوظ رہے گی، ہمیں خبردارکیاہے کہ کہیں پچھلی امتوں اور قوموں کی طرح گناہ وغفلت اور قساوت قلبی کے شکار نہ ہوجائیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ تم مسلمان خدا اور اس کی شریعت واحکامات کو بھول کردنیا کی چمک دمک سے متاثر ہوجاؤ یہاں تک کہ تم قیامت اور اپنی قبر فراموشی کے سپرد کردو! قرآن پاک کا ہر لفظ اور ہرآیت ہمارے لیے ہدایت کا ذریعہ ہے؛ یہ ایک ایسی کتاب ہے کہ اللہ تعالی تصریح فرماتاہے کہ جب اہل کتاب کے علما اس کی آیتیں سنتے توسجدہ ریز ہوجاتے اور ان کے آنسو نکل جاتے۔ قرآن مجید دنیا میں سب سے بہترین کلام اور آپ ﷺکی سیرت سب کیلیے بہترین ہدایت ہے۔ سو ہم مسلمانوں کے پاس سب سے اچھا کلام اور ہدایت کا سامان موجود ہے۔ کس قدر افسوسناک بات ہوگی اگر ہم ایسے عظیم سرمایوں کے باوجود عذاب الہی کے شکار ہوجائیں۔

خطیب اہل سنت نے قرآنی آیت کی روشنی میں بات جاری رکھتے ہوئے مزیدگویاہوئے: صحابہ کرام اور صدراسلام کے مسلمان جب یہ آیت تلاوت کرتے تو خشیت الہی سے روپڑتے۔ اس آیت میں ارشاد ہوتاہے کہ کیا اب وہ وقت نہیں آپہنچاہے کہ اہل ایمان کے دل اللہ کی یاد اور اس کی نازل کردہ باتوں سے ڈرجائیں؟ بہت سارے لوگ یہ آیت سن کر بدل گئے اور اسلام کے عظیم سپوتوں سے ان کا شمار ہوا۔ اگر کسی کو سعادت نصیب ہو تووہ ان آیات سے سبق حاصل کرے گا اور اللہ تعالی کا پیغام پکڑلے گا، لیکن بدنصیب لوگ قساوت قلبی کی وجہ سے کوئی احساس اور تبدیلی محسوس نہیں کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا قرآنی آیات اور شریعت کے احکام ہی سے ہم اللہ تعالی تک پہنچ سکتے ہیں۔ حج، روزہ ، نماز اور زکات جیسی عبادات سے اللہ کا قرب حاصل ہوگا۔ لیکن سستی کرنے اور گناہوں کے ارتکاب سے بندہ سنگدل ہوجاتاہے، چنانچہ بہت سارے مسلمانوں سے انتہائی سنگین قسم کے گناہ سرزدہوتے ہیں۔

اپنی گفتگو سمیٹتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے پوچھا: کیا اب بھی توبہ نہیں کرنی چاہیے؟ کیا اب اللہ کی جانب لوٹنے کا وقت نہیں ہے؟ لہذا ہم سب کو اللہ کے نیک بندوں اور صلحاء کی سی زندگی گزارنی چاہیے۔ ہماری راہ تقوی اور آخرت کیلیے تیاری ہونی چاہیے۔ کسی کو قبر اور موت سے غافل نہیں ہونا چاہیے۔

خطاب کے آخر میں ایران کے سنی رہ نما نے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے دورہ امریکا اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ایرانی قوم مغرب کی معاشی پابندیوں کی وجہ سے انتہائی سخت مشکلات سے دوچار ہے؛ امید ہے صدر روحانی مغربی حکام سے مذاکرات کرتے ہوئے قوم کو ان مصائب سے نجات دلائیں گے۔ ہماری دعا یہی ہے کہ ان کا یہ دورہ ایرانی قوم اور عالم اسلام کے مفادات کے حق میں ہو، ان شاء اللہ۔

 

 

 


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں