رمضان بُری عادات سے جان چھڑانے کا سنہرا موقع ہے

رمضان بُری عادات سے جان چھڑانے کا سنہرا موقع ہے

خطیب اہل سنت زاہدان شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید دامت برکاتہم نے اپنے تازہ ترین خطبہ جمعہ (دو اگست دوہزارتیرہ) میں رمضان المبارک کو بُری صفات و عادات سے جان چھڑانے اور نیک عادات واخلاق اپنانے کا سنہرا موقع قرار دے دیا۔

انہوں نے خطبے کا آغاز قرآنی آیات شریفہ سے کیا: «يـُرِيدُ اللَّهُ لِيُبَينَ لَكُمْ وَ يهْدِيَكمْ سنَنَ الَّذِينَ مِن قَبْلِكمْ وَ يَتُوب عَلَيْكُمْ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ* وَ اللَّهُ يـُرِيـدُ أَن يـَتـُوب عـَلَيـْكـمْ وَ يـُرِيـدُ الَّذِيـنَ يـَتَّبـِعـُونَ الشهَوَتِ أَن تمِيلُوا مَيْلاً عَظِيماً* يُرِيدُ اللَّهُ أَن يخَفِّف عَنكُمْ وَ خُلِقَ الانسنُ ضعِيفاً» [نساء: 26-28]؛ (الله تعالیٰ کو یہ منظور ہے کہ تم سے بیان کردے اور تم سے پہلے لوگوں کے احوال تم کو بتادے اور تم پر توجہ فرمادے اور الله تعالیٰ بڑے علم والے ہیں بڑے حکمت والے ہیں۔ اور الله تعالیٰ کوتوتمھارے حال پر توجہ فرمانا منظور ہے اور جو لوگ کہ شہوت پرست ہیں وہ یوں چاہتے ہیں کہ تم بڑی بھاری کجی میں پڑجاوٴ۔الله تعالیٰ کو تمھارے ساتھ تخفیف منظور ہے اور آدمی کمزور پیدا کیا گیا ہے۔)

بات آگے بڑھاتے ہوئے حضرت شیخ الاسلام نے کہا: اللہ تعالی کا اہل دنیا اور پوری کائنات پر بڑا کرم ہے لیکن سب سے بڑا احسان انسانوں کے حصے میں آیاہے۔ یہاں تک کہ بہت سارے لوگ جو اللہ کے ساتھ شرک کرتے ہیں اور ان کے حق میں ظلم عظیم کا ارتکاب کرتے ہیں پھر بھی اللہ تعالی انہیں اپنی بے شمار نعمتوں سے نوازتاہے، یہ سب اس ذات پاک کی رحمانیت و بڑائی کی نشانی ہے۔ اگر کوئی بندہ پوری زندگی کفر وشرک اور گناہ میں گزاردے لیکن توبہ کرکے اللہ کی جانب لوٹے تو اللہ سبحانہ وتعالی اس کی توبہ قبول فرمائے گا۔ یہ سب کچھ اللہ کا فضل وکرم ہی ہے۔ اللہ تعالی استحقاق کے بغیر دیتاہے۔

انہوں نے مزیدکہا: اللہ تعالی کو ہماری عبادتوں اور دعا کی کوئی ضرورت نہیں، لیکن ہم اس کے محتاج و دست نگر ہیں۔ اللہ رب العزت کو یہ بات بہت پسند ہے کہ اس کی صفات کے ساتھ اسے پکارا جائے۔ دعا ہمیشہ قبول ہوتی ہے البتہ بعض اوقات کسی حکمت کے تحت اس کی اجابت موخر کی جاتی ہے۔ بعض اوقات اللہ تعالی بندوں کو مصائب سے دوچار فرماتاہے، یوں ان کی تربیت کی جاتی ہے اور ان کی اصلاح ہوجاتی ہے۔

ممتاز عالم دین نے دنیا کو اسباب و ذرائع کی قرار دیتے ہوئے مزیدکہا: اللہ تعالی دارالاسباب میں اپنے بندوں کے حالات ٹھیک کرنا چاہتاہے۔ اصلاح احوال بھی اسباب کے ذریعے ممکن ہے۔ اسی لیے نماز، روزہ، حج و زکات اور دیگر عبادات فرض کردیے گئے۔ ان عبادات کی بدولت انسان کو ہدایت و اصلاح نصیب ہوگی۔ ہم انسانوں کی ہدایت واصلاح کیلیے اللہ تعالی نے روزے کو رمضان میں فرض قرار دیا؛ کھانے پینے اور لذات سے دوری کرکے انسان ترک گناہ کے عادی بن جاتاہے اور نفس کی تزکیہ و اصلاح ہوگی۔ یہ مہینہ ہدایت وتزکیہ کا سنہری موقع ہے۔ بندہ روزہ، نماز، انفاق اور قرآن پاک کی تلاوت اور استماع سے اپنی اصلاح کرواتاہے۔ لہذا اس ماہ میں ضرورت اس بات کی ہے کہ بندہ بری عادات واخلاق سے خود کو پاک وصاف رکھے اور نیک عادات واخلاق مثلا معافی، بخشش، صبر و برداشت و دیگر اچھی صفات سے خود کو متخلق کردے۔ رمضان آیا ہی اسی لیے کہ بندے کو بری عادات وصفات سے پاک کرے اور نیک اخلاق کو اس کے دل میں بٹھادے۔

یوم قدس اہم اور ناقابل فراموش دن ہے
اپنے بیان کے ایک حصے میں ایران میں ’یوم قدس‘ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: رمضان المبارک کے آخری جمعے کو بانی انقلاب نے یوم القدس قرار دیا تاکہ فلسطین کے مظلوم عوام کو نہ بھولا جائے۔ اس دن قابض و جابر صہیونیوں کے خلاف بطور خاص ایران میں صدائے احتجاج بلند ہوتی ہے۔ اسرائیل کی ہٹ دھرمیوں کے خلاف کوئی بھی اقدام قابل تعریف ہے۔ اللہ تعالی ہمیں وہ دن دکھائے کہ بیت المقدس آزاد ہوگا اور ہم اپنے قبلہ اول میں اکٹھے ہوکر نماز ادا کریں گے۔

عیدالفطر کی نماز نئی عیدگاہ میں پڑھنے کی کوشش کریں گے
خطیب اہل سنت زاہدان، شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید، نے اپنے بیان کے ایک حصے میں عیدالفطر کی نماز زاہدان کے سنی مسلمانوں کی نئی عیدگاہ میں قائم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا: یہ خوش آئند اقدام ہے کہ دس سال کے بعد بالاخر اعلی حکام نے ہمیں عیدگاہ کیلیے کوئی زمین الاٹ کرنے کا اعلان کیا۔ اس سے بھائی چارہ اور امن واتحاد کو فروغ ملے گا۔

انہوں نے کہا: ہماری قوی خواہش و امید یہی ہے کہ شہر سے متصل زمین (بس ٹرمینل کے قریب) الاٹ کرکے اہل سنت کو دی جائے؛ چونکہ اکثر نمازی پیدل پہنچ جاتے ہیں اور ہزاروں افراد کو بسوں اور گاڑیوں میں بٹھا کر نہیں لایا جاسکتا۔ لہذا حکام اس بات کو ملحوظ رکھیں۔
آخر میں انہوں نے کہا: ان شاءاللہ عیدالفطر کی نماز نئی عیدگاہ میں پڑھیں گے۔

نوٹ: سکیورٹی حکام کی مخالفت کی وجہ سے زاہدان کے سنی شہریوں کو فی الحال مقررہ مقام پر نماز عید قائم کرنے کی اجازت نہیں دی جاچکی ہے۔ گزشتہ رات  (29 رمضان)تراویح میں ختم قرآن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: بوجوہ عیدالفطر کی نماز پرانی عیدگاہ میں قائم ہوگی۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں