لیبیا:48 مصری قبطی مسلمانوں کو عیسائی بنانے کی تبلیغ پر گرفتار

لیبیا:48 مصری قبطی مسلمانوں کو عیسائی بنانے کی تبلیغ پر گرفتار

لیبیا کے مشرقی شہر بن غازی میں سکیورٹی حکام نے اڑتالیس مصری قبطیوں کو مسلمان کو عیسائی بنانے کی کوشش کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔

لیبی ذرائع نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ مصری قبطی بن غازی کی میونسپل مارکیٹ میں تجارت کرتے تھے لیکن اس کے ساتھ وہ مسلمانوں کو عیسائی بننے کی ترغیب بھی دے رہے تھے اور انھیں مشتبہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ”ان کے قبضے سے بائبل کے نسخے، عیسائیت قبول کرنے کی حوصلہ افزائی پر مبنی مواد،حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تصاویر،مصر کے آنجہانی پوپ شینوڈا کی تصاویر برآمد ہوئی ہیں اور ان میں سے کوئی بھی چیز ان کے ذاتی استعمال کی نہیں تھی لیکن ان پر لیبیا میں غیرقانونی داخلے کا الزام عاید کیا گیا ہے”۔

انٹرنیٹ پر ان افراد کی ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی ہیں جس میں ان کے سر منڈے ہوئے ہیں۔وہ ایک چھوٹے کمرے کے فرش پر بیٹھے ہیں اور ایک باریش لیبی یہ بتا رہا ہے کہ ان افراد کو کیونکر تبدیلیٔ مذہب کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

درایں اثناء بن غازی کے ایک مقامی عہدے دار نے کہا ہے کہ گرفتار کیے گئے قبطیوں سے اچھا سلوک کیا جارہا ہے اور ان سے ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کے الزام میں تحقیقات مکمل ہونے کے بعد انھیں بے دخل کردیا جائے گا۔

یادرہے کہ فروری میں چارغیر ملکیوں ۔۔۔۔ایک مصری ،ایک جنوبی افریقی ،ایک جنوبی کوریائی اور ایک سویڈش۔۔۔۔۔۔۔۔کو بن غازی میں مسلمانوں کو عیسائی بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

مسلم اکثریتی لیبیا میں عیسائیوں کی دیدہ دلیری سے جاری ان تبلیغی سرگرمیوں کے باوجود فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی نے مذکورہ واقعہ کی خبر رپورٹ کرنے کے ساتھ آخر میں یہ لکھنا ضروری سمجھا ہے کہ لیبیا کی عیسائی اقلیت 2011ء میں برپا شدہ انقلاب اور سابق صدر معمرقذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد اسلامی انتہا پسندی کے بارے میں مشوش ہے کیونکہ مسلح جنگجو گروپوں نے مرکزی حکومت کی عمل داری نہ ہونے کی وجہ سے اپنے اپنے زیرنگیں علاقوں میں سخت قوانین کا نفاذ کررکھا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ ،ایجنسیاں


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں