دارالعلوم زاہدان میں ’النادی العربی‘ کا افتتاح

دارالعلوم زاہدان میں ’النادی العربی‘ کا افتتاح

’النادی العربی‘ کی افتتاحی تقریب دارالعلوم زاہدان، ایران کے احاطے میں واقع جامع مسجدمکی میں گزشتہ جمعرات کو منعقد ہوئی ۔
تقریب میں دارالعلوم کے اساتذہ اور طلبا کی بڑی تعداد نے شرکت کرتے ہوئے عربی زبان و ادب سے اپنے والہانہ تعلق و محبت کا اظہار کیا۔ افتتاحی پروگرام کے مہمان خصوصی دارالافتا دارالعلوم زاہدان کے صدر مفتی محمدقاسم قاسمی دامت برکاتہم تھے۔
’سنی آن لائن کے نامہ نگار کے مطابق النادی العربی کی افتتاحی تقریب کے شرکاء سے نائب صدر دارالافتاء مفتی عبدالقادرعارفی اورسینئر استاذ مولانا عبدالحکیم عثمانی نے سلیس اور فصیح عربی میں خطاب کیا۔
غیرعرب ممالک میں زیرتعلیم طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے مفتی عارفی نے کہا: بلاشبہ اسلامی ثقافت و تہذیب اور عربی ادب و زبان کے درمیان گہرا تعلق ہے ؛ عربی جاننے کے بغیر اسلامی تہذیب کاسمجھنا اور اسلام و مسلمانوں کی صحیح خدمت کرنا بہت مشکل ہے۔ اگر آپ محنت کریں کچھ بعید نہیں کہ کسی دن آپ کو کسی عالمی فورم پر بات کرنے کا موقع دیاجائے۔ محنت ہی کی بدولت علامہ ابوالحسن ندوی رحمہ اللہ جیسے عجمی عالم دین عربی زبان کے مایہ ناز ادیب بن گئے جن کی تجویز پر ’رابطۃ الادب الاِسلامی العالمیۃ‘ تاسیس ہوئی۔
مولاناعثمانی نے اپنے خطاب میں ’تقوا‘ کی اہمیت واضح کرتے ہوئے حاضرین کو ہرحال میں پرہیزکاری کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا: انسی اور جنی، چھپے اور کھلے شیاطین انسان کو ہمیشہ ورغلانے کی کوشش کرتے ہیں؛ ہمیں ہوشیار و بیدار رہنا چاہیے۔ تقوا کی کمی کی وجہ سے ماضی قریب میں افغانستان خانہ جنگی کا شکار ہوا اور سوویت یونین کے انخلا کے بعد بظاہر اسلامی تعلیم حاصل کرنے والے گروہ آپس میں دست وگریبان ہوئے۔
یادرہے ہرتعلیمی سال کے دوران ’النادی العربی‘ کے افتتاح کے بعداس انجمن کی ہفتہ وار مجالس منعقد ہوتی ہیں جہاں طلبہ کو عربی زبان میں تقریر کرنے کا موقع دیاجاتاہے تاکہ جید اساتذہ کی نگرانی میں وہ اپنی علمی صلاحیتوں میں نکھارلائیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں