’رمضان انسان کی روحانی ترقی کیلیے آیاہے‘

’رمضان انسان کی روحانی ترقی کیلیے آیاہے‘

خطیب اہل سنت زاہدان شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے رمضان المبارک کے پہلے جمعے 2012-07-27ء میں رمضان اور روزے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہیں انسان کی معنوی و روحانی ترقی کیلیے موثرترین ذرائع قرار دیا۔

انہوں نے اپنے خطبہ جمعے کا آغاز سورت البقرہ کی آیت 183کی تلاوت سے کرتے ہوئے کہا: جس طرح اللہ کی ذات لایزال اور پایدار ہے، اس کی حکمتیں بھی لایزال اور سدابہار ہیں۔ اللہ کی صفات میں سے ایک ’’رب‘‘ ہے یعنی مربی اور پرورش دینے والا۔ پوری کائنات اس کی پرورش میں ہیں۔ اللہ نے کسی بھی مخلوق کو بلامقصد پیدا نہیں فرمایاہے۔ ہر مخلوق کی تخلیق کے پیچھے کوئی خاص غرض موجود ہے۔

جامع مسجد مکی زاہدان میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے مزیدکہا: اللہ کی مخلوقات میں سب سے افضل و اشرف انسان ہے جسے اللہ سبحانہ وتعالی نے بہت اونچا مقام عطا کیاہے: «وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَى كَثِيرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلًا» [إسراء:70].
جیسا کہ اللہ انسان کے جسم کیلیے اسے غذا فراہم کرتاہے بالکل اسی طرح اس کی روحانی و باطنی نشو ونما کیلیے اسے کئی طریقے بتاتاہے۔ انسان روحانی و حیوانی (بہیمیت اور ملکوتی) زاویوں کے حامل ہے، اس لیے اس کی روح کو بھی غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ روح کی پرورش کیلیے انبیائے کرام علیہم السلام بھیجے گئے۔

انہوں نے نبی کریم صلى الله عليہ وسلم کو سب سے عظیم مربی اور انسانیت کا سب سے بڑا استاذ قرار دیتے ہوئے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے افراد کی تربیت فرمائی جو صدیقین، شہدا اور صالحین کے مقام پر فائز ہوگئے۔ آپ صلى الله عليہ وسلم کی تربیت کے نتیجے میں ابوبکر ’صدیق‘، عایشہ ’صدیقہ‘، فاطمہ ’زہرا‘، خدیجہ ’کبری‘، عمر ’فاروق‘، عثمان ’ذوالنورین‘ اور علی ’مرتضی‘ بن گئے۔

خطیب اہل سنت زاہدان نے مزیدکہا: قرآن پاک جو اسلام میں سب سے بڑی نعمت ہے اور مسلمانوں کیلیے فخر کا باعث ہے اسی رمضان المبارک میں نازل ہوا تاکہ لوگوں کی تربیت کرے اور انہیں صحیح معنوں میں انسان بنادے۔ قرآن انسان کی روحانی تعمیر کرتاہے اور ہر دور کے سوالات و مسائل کیلیے جوابات کے حامل ہے۔

انہوں نے مزیدکہا: اسلام کے تربیتی پروگراموں میں سے ایک ’روزہ‘ ہے جو انسان کی تربیت و اصلاح میں کلیدی کردار ادا کرتاہے۔ انسان کی مثال ایک زرخیز زمین کی مانند ہے جو کھیتی باڑی کیلیے نگہداشت اور سخت محنت کا طلبگار ہے۔ روزہ، حج، نماز، زکات و غیرہ ایسے پروگرام ہیں جن کی ادائیگی سے بندے کی اصلاح و تربیت ہوتی۔ ان اعمال کے بغیر بندہ اصلاح و تزکیہ نہیں پاسکتا۔

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے رمضان کو خیر وبرکت سے مالامال قرار دیتے ہوئے کہا: روزہ، تراویح اور تلاوت قرآن کو اپنے لیے مشکل مت سمجھیں۔ اگرچہ ان کیلیے محنت درکار ہے لیکن یہ سب اللہ کی رحمتیں ہیں۔ ان محنتوں کی برکت سے آپ تزکیہ اور تقرب الی اللہ کا خزانہ حاصل کریں گے۔ رمضان ہماری معنوی و روحانی ترقی کیلیے آیاہے۔ اگر کوئی ابدی زندگی چاہتاہے تو اللہ جل جلالہ اور اس کے رسول صلى الله عليہ وسلم کی اطاعت کرے۔ رمضان تلاوت قرآن، تزکیہ اور اصلاح کا مہینہ ہے۔ اس ماہ میں ناداروں سے ہمدردی اور تعاون کریں۔ کثرت سے نفل نمازیں پڑھیں اور ذکر و تلاوت میں لگ جائیں۔ توبہ و استغفار کا اہتمام کیا کریں اور اس سنہری موقع سے بخوبی فائدہ اٹھائیں۔

‘مسلم حکمران میانمارسے سیاسی وتجاری تعلقات معطل کردیں‘

مولانا عبدالحمید نے برمہ(میانمار) کے مسلمانوں کی نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مسلم حکمرانوں کو میانمار رجیم سے سیاسی و تجارتی تعلقات ختم کرنے کی دعوت دی۔

جامع مسجد مکی زاہدان میں ہزاروں نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے اپنے بیان کے دوسرے حصے میں انہوں نے کہا: پوری دنیا میں بیشتر اقلیتوں کو اکثریت سے شکایات ہیں۔ لیکن برمی مسلم اقلیت کے حالات بدترین ہیں۔ انہیں جبری جلاوطنی پر مجبور کیاجاتاہے یا پھر مہاجرکیمپس میں رہنے پر مجبور کیاجاتاہے۔ حال ہی میں ان کی قتل عام مہم شروع ہوئی۔ متعصب بدھ قبائل محصور اور نہتے مسلمانوں کی نسل کشی کرتے چلے آ رہے ہیں۔ اب تک ہزاروں مرد و خواتین، بچے اور بوڑھے بے دردی کے ساتھ شہید ہوچکے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہا: ہم اس بزدلانہ فعل کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور اسلامی ممالک، عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں ان نہتے مسلمانوں کی نجات کی فکر کریں۔

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اسلامی ممالک کے حکام کو مخاطب کرکے کہا: برمی مسلمانوں کے حالات کی بہتری تک میانمار سے سیاسی و تجاری تعلقات معطل کرکے اپنے سفیروں اور نمائندوں کو واپس بلالیں، نیز میانمار کے سفیروں کو ملک سے نکالیں تا کہ وہاں کے مسلمانوں کے ابتر حالات میں بہتری آئے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں