بلوچستان: سنی مدارس کے مہتممین کااہم اجلاس

بلوچستان: سنی مدارس کے مہتممین کااہم اجلاس

سراوان/زاہدان(سنی آن لائن) ایرانی صوبہ سیستان بلوچستان کے سنی مدارس دینیہ کی تنظیم ’’شورائے مدارس اہل سنت سیستان وبلوچستان‘‘ کا اہم اجلاس گزشتہ دنوں سراوان کے مضافاتی علاقہ ’’گْشت‘‘ کے دینی ادارہ عین العلوم گشت میں منعقد ہوا۔

سترہ دسمبر2011ء میں بلائے گئے اجلاس میں صوبے کے تمام مدارس کے سربراہوں سمیت متعدد علمائے کرام و دینی شخصیات نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت شیخ الحدیث مولانا محمدیوسف حسین پور نے کی۔

’’سنی آن لائن‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اجلاس کے دوران بعض اہم امور پر اتفاق کیا گیا جن میں دینی مدارس کے نصاب میں حکومتی مداخلت اور حکومتی مالی تعاون کا مسترد کرنا شامل ہے۔

اہل سنت کے علماء نے تاکید کی پہلے کی طرح حکومت سے کسی قسم کا مالی تعاون قبول نہیں کیا جائے گا تا کہ مدارس کی خودمختاری میں خلل نہ آئے اور عام مسلمانوں کو خدمت کا موقع مل جائے۔

عین العلوم گشت میں منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیے گئے امور کی فہرست ایک خط کی صورت میں سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے نمایندہ خاص کے دفتر کو بھیج دیا گیا۔

اجلاس کیدوران صوبے کے دینی مدارس کے نصاب میں شامل بلوچی زبان کی کتاب کے مصنف نے بھی خطاب کیا اور ناقدین کے سوالات کا جواب دیا۔

شورائے مدارس اہل سنت سیستان وبلوچستان کے اس اہم اجلاس میں چار اہم نکات پر اتفاق کیاگیا جو درج ذیل ہیں:
1- جیسا کہ آپ کو معلوم ہے اہل سنت والجماعت کے مدارس بعض اصولوں پر سختی سے گامزن ہوکر دین کی خدمت کرتے چلے آرہے ہیں۔ اسی بنا پر ہم کسی بھی حکومتی یا غیرحکومتی ادارے یا تنظیم سے کسی قسم کا مالی تعاون لینے سے معذور ہیں۔ ہم صرف عوام کے تعاون پر اکتفا کرتے ہیں اور عام مسلمانوں کو خیراتی مصارف میں پیسہ لگانے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ اسی لیے آپ کے ادارے ’’ولی فقیہ کی نمایندگی‘‘ سے چندہ قبول نہیں کیاجائے گا۔

2- تعلیم کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کے ادارے سے درخواست کی جاتی ہے طلبہ کی عسکری جبری خدمت سے معافی کا کارڈ اجرا کیا جائے تا کہ طلبہ بلاوقفہ اپنی تعلیم کی مدت پوری کریں۔

3- جیسا کہ پہلے بھی ہم نے تاکید کی ہے، حکومت یا اس کے ذیلے اداروں کو صرف مدارس کی نظارت کی اجازت ہے مداخلت کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی۔ مدارس کی آزادی و استقلال پر حرف نہیں آنا چاہیے۔ آئین کے آرٹیکل بارہ کے مطابق ہمیں اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت میں مکمل آزادی حاصل ہے۔

4- جیسا کہ پہلے ہم نے حکومتی اداروں کو یقین دلایاہے، دوبارہ تاکید کرتے ہیں کہ ہمارے مدارس میں کسی ایسی سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی جس سے مسلمان مسالک میں نزاع پیدا ہو اور فرقہ واریت کو فروغ ملے۔ شورائے مدارس اہل سنت سیستان وبلوچستان سے منسلک مدارس میں شیعہ مخالف سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں