شام: فوج کی حمص پر مسلسل چوتھے روز بمباری، مزید 19 افراد ہلاک

شام: فوج کی حمص پر مسلسل چوتھے روز بمباری، مزید 19 افراد ہلاک

بیروت(العربیہ) شام میں عرب مبصرین کی آمد اور تحقیقاتی عمل شروع کرنے کے باوجود فوج کے ہاتھوں شہریوں کے قتل عام کا سلسلہ جاری ہے۔ اتوار کے روز مختلف شہروں میں ہونے والے پرتشدد واقعات اور فوج کی فائرنگ سے تین بچوں سمیت انیس افراد ہلاک ہو گئے۔
ادھر بغاوت کے مرکز حمص شہر کی علی بابا کالونی پر صدر اسد کی وفادار فوج کی بمباری مسلسل چوتھے روز بھی جاری ہے۔ علاقے میں ادویہ، خوراک اور پانی کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے جس سے سخت قسم کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
شام میں مختلف علاقوں میں قائم کوآرڈینیشن کمیٹیوں کی جانب سے جاری رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اتوار کے روز فوج کی فائرنگ سے حمص میں سات، دیر الزور میں چھے، دمشق میں چھے، درعا، لاذقیہ، حلب اور حماۃ میں ایک ایک شخص کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔
دیر الزور شہر سے انسانی حقوق کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں سیکیورٹی فورسز نے چھاپہ مار کارروائیوں میں چار افراد کو گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا جن میں ایک زخمی کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ کم سے کم تیس افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
انسانی حقوق کے مندوبین کے مطابق القوریہ شہر سے تین بچوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ یہ بچے اپنی ہلاکت سے کچھ دیر قبل فوج کی فائرنگ سے شدید زخمی ہو گئے تھے۔
دمشق میں فوج کے چھاپوں اور فائرنگ میں سات افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ گولیاں لگنے سے ایک شخص کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ دمشق اور اس کےآس پاس حکومت کے خلاف ہڑتال کرنے اور بازار بند رکھنے والے تاجروں کے گھروں میں گھس کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے دھمکی دی ہے کہ دکانیں بند رکھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور نتائج کے وہ خود ذمہ دارہوں گے۔ کئی دکانداروں کو پکڑ کر انہیں جبرا دکانیں کھولنے پر مجبور کیا گیا۔
درعا شہر میں حکومت کےخلاف ہڑتال اور احتجاج کرنے والے شہریوں پر سیکیورٹی فورسز نے دھاوا بول دیا۔ فوج نے شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کر کے شہریوں کی پکڑ دھکڑ شروع کر رکھی ہے جس سے علاقے میں سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے۔
حلب میں حکومت کے خلاف نکالی گئی ایک ریلی پر فوج نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فوج نے اشک آور گیس کے گولے پھینکے اور آہنی لاٹھیوں سے انہیں پیٹا، جس کے باعث کئی افراد موقع پر بے ہوش ہو گئے۔
جنہیں بعد ازاں سیکیورٹی فورسز اپنی گاڑیوں میں ڈال کر نامعلوم مقامات کی طرف لے گئی۔ حلب میں صلاح الدین کالونی میں ایک مظاہرے کو منتشر کرنے کے دوران ان پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں سات افراد زخمی ہو گئے۔ فوج نے چونتیس شہریوں کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔
رُستن سے انسانی حقوق کے مندوبین کے مطابق فوج نے گھر گھر تلاشی کے دوران اتوار کے روز 26 افراد کو گرفتار کر کے اُنہیں ایک سڑک پر قطار میں کھڑا کیا۔ بعد ازاں وہیں ان کے کپڑے اتروا کر انہیں نہایت ذلت آمیز طریقے سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ حمص کی طرح رستن میں بھی غذائی اور ادویات کی شدید قلت ہے، علاقے میں رات کا کرفیو نافذ ہے اور فوج کسی بھی متحرک چیز کو گولی مار دیتی ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں