مہمند ایجنسی:نیٹو ہیلی کاپٹروں کا اشتعال انگیز حملہ،25سکیورٹی اہلکار شہید

مہمند ایجنسی:نیٹو ہیلی کاپٹروں کا اشتعال انگیز حملہ،25سکیورٹی اہلکار شہید

اسلام آباد(العربیہ ڈاٹ نیٹ) پاکستان کے افغان سرحد کے ساتھ واقع وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقےمہمند ایجنسی میں سیکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر نیٹو کے ہیلی کاپٹروں کی بلا اشتعال فائرنگ سے دو افسروں سمیت پچیس سیکیورٹی اہل کار شہید اور چار زخمی ہوگئے ہیں۔حملے کے ردعمل میں پاکستان نے نیٹو اور امریکی فوج کے لیے سامان رسد لے جانے والے ٹرکوں اور کنٹینروں کو سرحدی علاقے میں روک دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق افغان سرحد کے قریب واقع مہمند ایجنسی کی تحصیل بائی زئی میں پاکستانی سکیورٹی فورسز کی سلالہ چیک پوسٹ پر جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب نیٹو کے ہیلی کاپٹروں نے بلا اشتعال فائرنگ کی ہے۔ حملے میں دو افسروں سمیت پچیس سکیورٹی اہل کار شہید ہوئے ہیں۔
مہمند ایجنسی میں موجود پاکستان کے سکیورٹی اور فوجی حکام نے بتایا ہے کہ ہفتے کو علی الصباح نیٹو کے حملے میں شہید ہونے والوں میں ایک میجر بھی شامل ہیں۔ پاک فوج کے ایک ترجمان نے حملے اور جانی نقصان کی تصدیق کی ہے۔فوجی ترجمان کے مطابق نیٹو ہیلی کاپٹروں نے بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کی تھی۔
افغان دارالحکومت کابل میں نیٹو کے تحت ایساف فوج کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ اتحادی فوج واقعے سے آگاہ ہے اور اس سلسلے میں مزید معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔ واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے مہمند ایجنسی کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پرسخت چیکنگ شروع کردی اوربائی زئی جانے والی سڑک ہر قسم کے ٹریفک کے لیے بند کردی ہے۔
ایک اور قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں متعین ایک سنئیر سرکاری عہدے دار مطاہر زیب نے بتایا ہے کہ حملے کے بعد افغانستان میں نیٹو اور امریکی فوج کے لیے سامان رسد اور ایندھن لے کر جانے والے ٹرکوں اور ٹینکروں کوپشاور کے نزدیک روک دیا گیا ہے اور افغان سرحد کے ساتھ واقع جمرود چیک پوسٹ سے کم سے کم چالیس ٹرکوں اور ٹینکروں کو واپس کردیا گیا ہے۔ایک اور عہدے دار نے بتایا ہے کہ اتحادی فوج کے لیے سپلائی کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر روکا گیا ہے۔
ادھر واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے نے امریکی محکمہ خارجہ سے نیٹو ہیلی کاپٹر کے بلا اشتعال حملے پر سخت احتجاج کیا ہے۔ پاکستانی سفارت خانے کی ناظم الامورعفت گردیزی نے امریکی محکمہ خارجہ کے سینئر حکام کو سوتے سے جگا کر احتجاج ریکارڈ کرایا۔عفت گردیزی نے حکام سے کہا کہ پاکستان کے احتجاج سے فوری طور پرامریکی حکومت کو آگاہ کیا جائے۔
پاکستان کی حکومت اورحزب اختلاف کی جماعتوں نے نیٹو کے اس بلا اشتعال حملے پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔صوبہ خیبر پختونخوا کے گورنر بیرسٹر مسعود کوثر نے نیٹو ہیلی کاپٹروں کے حملے کو اشتعال انگیز اور ناقابل قبول قراردیا ہے۔ایک بیان میں گورنر نے کہا کہ ”حملہ پاکستان کی علاقائی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے،حکومت اس معاملے کو اعلیٰ سطح پر اٹھائے گی اور اس کی مکمل تحقیقات کرے گی”۔
حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف نے نیٹو ہیلی کاپٹروں کی پاکستانی چیک پوسٹ پر بمباری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کھلی دہشت گردی قرار دیا ہے۔میاں نوازشریف نے سرحدی علاقے پر حملے کو سراسر دہشت گردی قراردیا اور کہا کہ اس کی جتنی مذمت کی جائے،کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی حدود کی خلاف ورزی اور ڈرون حملوں کو کسی طور برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے مہمند ایجنسی میں نیٹو کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے پاکستان اس غیراخلاقی اور بے مقصد جنگ سے باہر نکل آئے۔ عمران خان نے اپنے بیان میں کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں چالیس ہزار سے زیادہ پاکستانیوں کی جانیں گئیں اور اتنے ہی معذور ہوئے ہیں، آئے دن ہمارے فوجیوں کو ہمارے اتحادی ہی ماررہے ہیں ، عمران خان نے کہاکہ امن کو موقع دینے کا اعلان کرنے والی حکومت کل جماعتی کانفرنس ( اے پی سی) میں منظورکردہ قرارداد کی خلاف ورزی کی مرتکب ہورہی ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں