’حجاج کرام مظلوم شامی و یمنی مسلمانوں کیلیے خصوصی دعا کریں‘

’حجاج کرام مظلوم شامی و یمنی مسلمانوں کیلیے خصوصی دعا کریں‘

خطیب اہل سنت زاہدان شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید دامت برکاتہم نے اپنے تازہ ترین خطبہ جمعے میں حج اور مقامات حج کے فضائل کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے حجاج کرام سے درخواست کی عالم اسلام خاص کر شامی و یمنی مسلمانوں کیلیے دوران حج دعا کریں۔
اپنے مشفقانہ بیان کا آغاز سورت آل عمران کی آیت96-97 اور سورت الفجر کی ابتدائی آیات کی تلاوت سے کرتے ہوئے انہوں نے کہا: حج کا شرف حاصل کرنا اور ارض حرمین کی مقامات مقدسہ میں حاضری دینا بلاشبہ بہت بڑی نعمت و سعادت ہے۔
جامع مسجد مکی زاہدان کے نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا: اللہ تعالی نے اپنے بندوں کیلیے انتہائی مناسب ماحول پیدا فرمایاہے تاکہ وہ آسانی سے اس کی عبادت کریں، انسان کی تخلیق اس طرح ہوئی ہے کہ صحیح طور پر اللہ کی عبادت اس کیلیے انتہائی آسان ہے۔
ممتاز عالم دین نے تاکید کرتے ہوئے مزید کہا: ہمیں جو مواقع نصیب ہوتے ہیں ان سے استفادہ کرنا چاہیے؛ رمضان المبارک، شب قدر، عشرہ ذی الحجہ و غیرہ سب ایسے ہی مواقع ہیں۔ ان کو غنیمت جاننے والے اپنی روحانی کمزوریوں کا ازالہ کرکے آخرت کیلیے توشہ تیار کرتے ہیں۔ ماضی قریب میں سفر حج بہت ہی جانکاہ ہوا کرتا تھا، حجاج چوپایوں پر یا پیدل سفر کرکے مہینوں میں حرمین پہنچ جاتے۔ اور حج میں جتنی زیادہ مشقت و محنت برداشت کی جائے اتناہی زیادہ ثواب کی امید ہے۔
انہوں نے مزید کہا: سب سے افضل حج وہ ہے جس میں بندہ اپنی جان و مال لگادے۔ جب حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے سفرہجرت میں دو اونٹ تیارکیے، ایک اپنے لیے اور دوسرا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کیلیے، تو آپ علیہ السلام نے اونٹ کی قیمت انہیں ادا کردی تا کہ اس مبارک سفر میں جان کے علاوہ مال بھی لگادیں۔ جن کے پاس پیسہ ہے مگر جسمانی معذوریت رکاوٹ ہے وہ کسی اور شخص کو اپنا نائب بناکر حج کیلیے بھیج سکتے ہیں۔

صحرائے عرفات کی ریت اولیاء اللہ کے آنسووں سے تر ہے

شروع میں تلاوت کی گئی آیات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید اسماعیل زہی نے بیت اللہ الحرام کے عظیم مقام کے حوالے سے گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کعبہ روئے زمین پر اللہ رب العزت سے منسوب سب سے پہلا گھر ہے جو حضرات آدم و ابراہیم علیہماالسلام کے مبارک ہاتھوں سے تعمیر ہوا۔ یہ مکان دنیا کا مقدس ترین مقام ہے جہاں اللہ کی خاص رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔
’’عرفات‘‘ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا: صحرائے عرفات میں اللہ تعالی اپنے بندوں سے زیادہ قریب ہوتاہے، ان کی توبہ قبول فرماتاہے جس طرح اس ذات پاک نے آدم و حوا کی توبہ اسی میدان میں قبل فرمایا۔ اس صحرا کی ریت اور مٹی اللہ کے خاص بندوں کے آنسووں سے ملی ہوئے ہے، یہاں تضرع و زاری کا مقام ہے۔
مناسک حج کی منظرکشی کرتے ہوئے حضرت شیخ الاسلام نے منا و مزدلفہ کو انبیاء خاص کر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے حضور کی جگہ قرار دی۔ انہوں نے کہا: ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی مقام پر جلوہ افروز ہوئے تھے۔ اس لیے اسلام میں ان مقامات کو خاص شرف و اعزاز حاصل ہے۔ جن حجاج کرام کو یہاں حاضری کا موقع ملتاہے وہ اس کی قدر جان لیں، یہ بہت بڑی سعادت ہے۔
خطیب اہل سنت نے حجاج کرام کو نصیحت کی اپنا وقت مارکیٹوں میں گھوم کر ضائع مت کریں، بلکہ کوشش کریں زیادہ سے زیادہ ذکر و تلاوت اور نوافل کا اہتمام کریں۔

حج کی سعادت سے محروم افراد ذی الحجہ کے پہلے عشرہ سے فائدہ اٹھائیں
خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے حج کرنے کا شوق ظاہر کرتے ہوئے کہا: اس سال میرا نام بھی حجاج کی فہرست میں تھا مگر مجھے یہ سعادت نصیب نہیں ہوئی۔ یہ افسوسناک بات ہے۔
یاد رہے ایرانی حکام نے گزشتہ سال سے سنی رہنما مولانا عبدالحمید کے پاسپورٹ کو ضبط کرکے ان کے باہرملک جانے پر پابندی عائد کردی ہے۔
انہوں نے حاضرین کو مخاطب کرکے مزید کہا: جن کو حج کی سعادت نصیب نہیں ہوئی ہے وہ عشرہ ذی الحجہ سے استفادہ کو غنیمت جان لیں۔ احادیث کے مطابق ذی الحجہ کے پہلے عشرہ میں ایک دن روزہ رکھنا ایک سال روزہ رکھنے کے برابر ہے، نویں ذی الحجہ یا یوم عرفہ کو روزہ رکھنا دو برس روزہ رکھنے کے برابر ہے۔ اسی طرح ان راتوں میں عبادت کرنا شب قدر میں عبادت کرنے کے مترادف ہے۔ لہذا ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ اللہ رب العزت نے قرآن پاک میں ان دس دنوں کی قسم کھائی ہے جس سے ان ایام کی عظمت عیان ہوتی ہے۔

حجاج کرام مظلوم مسلمانوں کو اپنی دعاوں میں یاد رکھیں

عالم اسلام کے حالات حاضرہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مہتمم دارالعلوم زاہدان نے حجاج کرام کو مسلمانوں کیلیے دعائے خیر کی وصیت کی۔ انہوں نے کہا: اس وقت عالم اسلام سخت امتحان سے گزر رہاہے۔ دعا کرنی چاہیے تا کہ مسلم ممالک میں اٹھنے والی اسلامی و اجتماعی بیداری کی لہر اپنی تکمیل کو پہنچے، مسلمانوں کے مسائل ختم ہوں اور انہیں باعزت زندگی نصیب ہو۔
مولاناعبدالحمید نے کہا شام اور یمن میں برسراقتدار آمر پرامن مظاہرین کا جواب ٹینک اور گولہ باری سے دیتے ہیں۔ شامی و یمنی عوام سخت ظلم و تعدی کا شکار ہیں، انہیں قتل عام کیاجارہاہے، ان کیلیے حجاج کرام خصوصی دعا کریں تا کہ جلد از جلد ان کی تحریک آزادی کامیابی سے ہمکنار ہو۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں