ناروے میں ہلاکتیں 100 ہو گئیں، سفید فام انتہا پسند عیسائی حملہ آور گرفتار

ناروے میں ہلاکتیں 100 ہو گئیں، سفید فام انتہا پسند عیسائی حملہ آور گرفتار

اوسلو/اسلام آباد/واشنگٹن (ثناءنیوز+مانیٹرنگ ڈیسک ) ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں وزیر اعظم اسٹولٹین برگ کے دفتر اور جزیرے یوٹووامیں حکمران جماعت کے یوتھ کیمپ پر بم دھماکے اور فائرنگ کے نتیجہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 100 ہو گئی ہے‘ہلاک ہونے والوں میں 80 نوجوان شامل ہیں ۔
فائرنگ کے الزام میں ایک سفید فام انتہا پسند عیسائی حملہ آورکوگرفتارکرکے فرد جرم عائد کردی گئی‘ صدر آصف علی زرداری نے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے‘امریکا نے پرتشدد واقعات کوافسوسناک قرار دیا ہے جبکہ یورپی کونسل کے صدر ہرمن وین رومپوئی نے ان واقعات کو بزدلانہ قرار دیا ہے۔
پولیس چیف کے مطابق جمعہ کو اوسلو کے ایک نواحی جزیرے یوٹووامیں پولیس وردی میں ملبوس ایک شخص نے یوتھ ونگ کے سمر کیمپ میں فائرنگ کی جس کے نتیجہ میں کم از کم84 نوجوان ہلاک ہوئے جن میں سے کئی نوجوان خوف کے باعث سمندر میں چھلانگ لگا کر ہلاک ہوئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بم حملہ اور جزیرے پر نوجوانوں کے کیمپ پر فائرنگ ایک ہی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ انہیں جزیرے سے دھماکا خیز مواد بھی ملا ہے۔پولیس کے مطابق انٹرنیٹ سے حاصل معلومات کے مطابق 32سالہ نارویجین عیسائی بنیاد پرست ہے اور اس کو گزشتہ روز واقعہ کے فوری بعد گرفتارکرلیاگیاتھاپولیس کا کہنا ہے کہ اس شخص نے یہ دونوں حملے کیے ہیں اور اس کا تعلق دہشت گردی کی عالمی تنظیم سے ہوسکتا ہے۔حملہ آور کا نام اینرس بیرنگ بریوک ہے جس پر بعدازاں فردجرم عائد کردی گئی ہے۔
نارویجین وزیر اعظم جینس اسٹولٹن برگ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان حملوں کو’ ’بزدلانہ اور خونی“ قرار دیاہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں