استنبول:شامی اپوزیشن کا اجتماع،بشارالاسد کو ہٹانے پر غور

استنبول:شامی اپوزیشن کا اجتماع،بشارالاسد کو ہٹانے پر غور

استنبول(العربیہ ڈاٹ نیٹ ،ایجنسیاں) ترکی کے شہر استنبول میں شامی حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے کم سے کم ساڑھے تین سو سرکردہ سیاستدانوں کا اجلاس ہو رہا ہے جس میں صدربشارالاسد کو اقتدار سے نکال باہر کرنے کے لیے مختلف حکمت عملیوں پر غور کیا جارہا ہے۔ حزب اختلاف نے اس سے پہلے دارالحکومت دمشق میں یہ اجلاس منعقد کرنا تھا لیکن بعد میں اسے ملتوی کردیا گیا۔حزب اختلاف کے ایک لیڈر هيثم المالح نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ گذشتہ روز سکیورٹی فورسز نے ملک کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کرکے انیس افراد کو ہلاک کردیا تھا،سیکڑوں کو اسپتال پہنچا دیا گیا ہے اورانھوں نے بعض لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے،مگر وہ کسی کوبھی اجلاس منعقد کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز شامی سکیورٹی فورسز نے دمشق اور دوسرے شہروں میں حکومت مخالف مظاہرین پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں بتیس افراد مارے گئے تھے۔ان میں سے سولہ دارالحکومت دمشق میں مارے گئے تھے۔ صرف دوشہروں حماہ اور دیرالزور میں دس لاکھ سے زیادہ افراد نے صدر بشارالاسد کے خلاف ریلیوں میں شرکت کی تھی۔
استنبول کے ایک کانفرنس ہال میں منعقدہ حزب اختلاف کے لیڈروں کے اجلاس کو قومی تحفظ کانگریس کا نام دیا گیا ہے۔اجلاس سے قبل ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور شام کا قومی ترانہ بجایا۔منتظمین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ”کانگریس ملک میں آمریت سے جمہوریت کے قیام کے لیے ایک نقشہ راہ کی منظوری دے گی۔شرکاء مختلف ممالک سے آئے ہیں اور ان کا مختلف اپوزیشن گروپوں سے تعلق ہے”۔
ھیثم مالح نے بتایا کہ ”ہمارے پاس مستقبل میں شام میں تبدیلی ، آزادی اور جمہوریت کے حوالےسے ایک دستاویز ہے۔ہم یہ دیکھنے کی کوشش کریں گے کہ آیا اس دستاویز پر کسی کو کوئی اعتراض تونہیں اور پھر ان اعتراضات کو دورکرنے کی کوشش کی جائے گی۔ہم پندرہ افراد پر مشتمل ایک گروپ تشکیل دیں گے جو ملک سے باہر اپنا کام جاری رکھیں گے اور اندرون ملک بھی اپنے حامیوں سے روابط استوار کریں گے”۔انھوں نے بڑے پُراعتماد انداز میں کہا کہ صدر بشارالاسد کی حکومت کا خاتمہ اب ہفتوں کی بات ہے۔ان شاء اللہ ملک میں جمہوریت آرہی ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں