سلامتی کونسل کی طالبان کو مذاکرات پر رضامند کرنے کی کوشش

سلامتی کونسل کی طالبان کو مذاکرات پر رضامند کرنے کی کوشش

واشنگٹن(جنگ نیوز) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں طالبان کو مذاکرات پر رضامند کرنے کے لیے دہشت گرد وں پر پابندی کی لسٹ کو القاعدہ اور طالبان کی دو الگ الگ کیٹیگریز میں تقسیم کرنیکی منظوری دیدی۔
امریکا نے سلامتی کونسل میں دو قراردادیں پیش کیں جنھیں متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ پہلی قرارداد کے مطابق القاعدہ اور طالبان رہنماؤں کی الگ الگ بلیک لسٹ بنائی جائے گی، پہلی فہرست ان لوگوں اور تنظیموں کی بنائی جائے گی جن پر القاعدہ کے ساتھ تعلق کا الزام ہوگا۔ جب کہ دوسری فہرست ان لوگوں اور تنظیموں کی بنائی جائے گی جن پرطالبان کیساتھ تعلق کا شبہ ہوگا۔
اس فہرست کی تیاری کے ذریعے مغربی ممالک یہ واضح کرنا چاہتے تھے کہ القاعدہ اور طالبان کے ایجنڈے ایک دوسرے سے مختلف ہیں ،دہشت گردی کیخلاف پابندی سے متعلق سلامتی کونسل کی کمیٹی کے سربراہ جرمن سفیر پیٹر وٹیگ نے کہا کہ اس کا ایک مقصد افغان حکومت کی مفاہمت کی پالیسی کیلئے حمایت کا اظہار کرنا بھی ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں