لندن(نیوز ایجنسیاں )مغربی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسامہ بن لادن کو سمندر برد کرنے سے پہلے ان کی نماز جنازہ ادا نہیں کی گئی ،ایک افسر نے مذہبی کلمات ادا کئے جس کے بعد لاش کو وزنی بیگ میں ڈال کر سمندر میں پھینک دیا گیا۔
مغربی میڈیا رپورٹ کے مطابق دو مئی کی صبح ایبٹ آباد میں خفیہ امریکی آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے القاعدہ کے رہنما کی لاش پہلے کابل کے بگرام ائیر بیس پر پہنچائی گئی جہاں پہلے انکے ڈی این اے سیمپل حاصل کئے گئے جس کے بعد لاش کو بحیرہ عرب میں موجود امریکی بحری جہاز کارل ونسن پر پہنچایا گیا۔ بحری جہاز پر لاش کو ایک بیگ میں ڈالا گیا اور اسے وزنی بنایا گیا۔ اس موقع پر ایک افسر نے کچھ مذہبی کلمات ادا کئے اور پھر ایک تختے کے ذریعے لاش کو سمندر میں پھینک دیا گیا۔
امریکی حکام نے اس تمام عمل کو نہایت خفیہ رکھا،سمندر میں جس جگہ لاش پھینکی گئی اس کی نشاندہی نہیں کی گئی اور اس سارے عمل میں شریک اہلکاروں کی شناخت بھی ظاہر نہیں کی جا رہی۔اسامہ بن لادن کی میت کوبحیرہ عرب میں سمندر برد کرنے والاامریکی بحری جہازکارل ونسن منیلاکی بندرگاہ پہنچ گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی نیوی کے سربراہ ایڈمرل سیمیول پیریز نے بتایا ہے کہ اسامہ کی لاش کوسمندربرد کیے جانے پروہ تاریخ کا حصہ نہیں بنے۔اپنے ملک کی حفاظت انہیں ہرلمحہ تاریخ کاحصہ بنارہی ہے،انہوں نے کہافلپائن سے ان کے تعلقات اچھے ہیں جو ان کوہر قسم کی انٹیلی جنس فراہم کرتے ہیں۔فلپائن کی بندرگاہ پر کارل ونسن کا یہ چار روزہ گڈ ول دورہ ہے ،جہاں امریکی نیوی خود کومحفوظ محسوس کرتے ہیں۔
امریکی حکام نے اس تمام عمل کو نہایت خفیہ رکھا،سمندر میں جس جگہ لاش پھینکی گئی اس کی نشاندہی نہیں کی گئی اور اس سارے عمل میں شریک اہلکاروں کی شناخت بھی ظاہر نہیں کی جا رہی۔اسامہ بن لادن کی میت کوبحیرہ عرب میں سمندر برد کرنے والاامریکی بحری جہازکارل ونسن منیلاکی بندرگاہ پہنچ گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی نیوی کے سربراہ ایڈمرل سیمیول پیریز نے بتایا ہے کہ اسامہ کی لاش کوسمندربرد کیے جانے پروہ تاریخ کا حصہ نہیں بنے۔اپنے ملک کی حفاظت انہیں ہرلمحہ تاریخ کاحصہ بنارہی ہے،انہوں نے کہافلپائن سے ان کے تعلقات اچھے ہیں جو ان کوہر قسم کی انٹیلی جنس فراہم کرتے ہیں۔فلپائن کی بندرگاہ پر کارل ونسن کا یہ چار روزہ گڈ ول دورہ ہے ،جہاں امریکی نیوی خود کومحفوظ محسوس کرتے ہیں۔
آپ کی رائے